1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان: صحافیوں اور سماجی کارکنوں پر حملے، یو این کی مذمت

9 ستمبر 2020

اقوام متحدہ نے پاکستان میں صحافیوں اور سماجی کارکنوں کو ملنے والی دھمکیوں اور ان پر ہونے حملوں کی شفاف تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

https://p.dw.com/p/3iD4D
Pakistan I Protestes I Ermordung eines Studenten aus Belutsch
تصویر: DW/A. G. Kakar

اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان میں پرتشدد واقعات میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ صحافیوں اور سماجی کارکنوں کو نہ صرف جسمانی حملوں کا سامنا ہے بلکہ ایسے افراد کو آن لائن فورمز پر بھی نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ اس حوالے سے خواتین کا خاص طور پر ذکر کیا گیا ہے۔

چند روز پہلے بلوچستان میں قتل ہونے والی صحافی شاہینہ شاہین کا ذکر کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ اس صحافی کے قاتل اب تک مفرور ہیں۔ بیان کے مطابق گزشتہ برس پاکستان میں چار صحافیوں اور بلاگرز کو قتل کیا گیا۔ ان میں لاہور کی عروج اقبال بھی شامل ہیں، جو اپنا ایک اخبار شائع کرنے کی تیاری کر رہی تھیں۔

ایک بیان میں جنیوا میں اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر کے ترجمان روپرٹ کول ویل نے کہا، ''زیادہ تر ایسے کیسز میں ذمہ داران کے خلاف تفتیش ہی نہیں کی جاتی، نہ ان کے خلاف کوئی مقدمہ قائم ہوتا ہے اور نہ ہی ان کا محاسبہ کیا جاتا ہے۔‘‘

یہ بھی پڑھیے:

میں بلوچستان میں پنجابی مزدوروں کے اغوا پر کیوں نہیں بولا؟

انہوں نے پاکستانی خواتین صحافیوں کی طرف سے جاری ہونے والے ایک حالیہ بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ حکومتی پالیسیوں پر تنقید کرنے والوں کو 'منظم انداز‘ میں نشانہ بنایا جاتا ہے۔ انسانی حقوق کے دفتر کی طرف سے توہین مذہب کے قوانین کے غلط استعمال پر بھی تنقید کی گئی ہے۔ روپرٹ کول ویل کا کہنا تھا، ''اس طرح کے الزامات لوگوں کی زندگیوں کو فوری طور پر خطرے میں ڈال دیتے ہیں۔‘‘

بیان میں مزید کہا گیا ہے، ''ہم نے اپنی تشویش سے پاکستانی حکومت کو براہ راست آگاہ کر دیا ہے۔ صحافیوں اور انسانی حقوق کے کارکنوں کا تحفظ یقینی بنانے کے لیے حکومت کو فوری اور ٹھوس اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔‘‘

اقوام متحدہ کے ادارے نے پاکستانی حکام سے تشدد اور ہلاکتوں کی شکایات پر فوری، موثر، مکمل اور غیر جانبدارانہ تحقیقات پر زور دیا ہے۔

پاکستانی قیادت سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ توہین مذہب کے الزامات کو اپنے سیاسی مفادات کے لیے استعمال کرنے کی بجائے مذہبی اقلیتوں کے خلاف تشدد پر اکسانے والوں کی مذمت کریں۔

ا ا / ش ج ( اے ایف پی، روئٹرز)