1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ایران میں کم از کم پینتیس پاکستانی زائرین ہلاک

21 اگست 2024

وسطی ایران میں ایک بس پلٹ جانے کے سبب تقریباﹰ تیس پاکستانی زائرین کی ہلاکت اور بیس کے قریب زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔ ایران کی خبر رساں ایجنسیوں کے مطابق یہ حادثہ منگل کی رات کو وسطی ایران کے صوبے یزد میں پیش آیا۔

https://p.dw.com/p/4jiKo
عراق میں اربعین کا جلوس
حادثے کے وقت بس میں 50 سے زیادہ افراد سوار تھے، جو سب پاکستانی زائرین تھے اور اربعین کے مذہبی جلوس میں شرکت کے لیے عراق جا رہے تھےتصویر: Mohammed Sawaf/AFP/Getty Images

خبر رساں ادارے ایسو سی ایٹیڈ پریس نے ایک ایرانی اہلکار کے حوالے سے اطلاع دی ہے کہ بدھ کے روز اس نے اسے بتایا کہ پاکستان سے عراق جانے والی شیعہ زائرین کی بس وسطی ایران میں گر کر تباہ ہو گئی، جس میں کم از کم 28 افراد ہلاک ہو گئے۔

کورونا وائرس: شیعہ زائرین کو ایران جانے سے روک دیا گیا

پاکستان کے معروف میڈيا ادارے ڈان نے ریڈیو پاکستان کے حوالے سے اس حادثے میں ہلاکتوں کی تعداد 35 بتائی ہے اور اس نے 18 افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع دی ہے۔

کربلا میں بھگڈر، ہلاکتوں کی تعداد بڑھتی ہوئی

ایران کے سرکاری خبر رساں ایجنسی آئی آر این اے (ارنا) نے ایک مقامی ایمرجنسی اہلکار محمد علی ملک زادہ کے حوالے سے بتایا ہے کہ یہ حادثہ منگل کی رات کو وسطی ایران کے صوبے یزد میں پیش آیا۔

بھارت میں ایک مذہبی میلے کے آغاز پر 27 زائرین کی ہلاکت

علی زادہ نے حادثے میں 28 افراد کی فوری طور پر ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ 23 افراد زخمی ہوئے، جن میں سے 14 کی حالت کافی تشویشناک ہے۔ زخمیوں کو یزد کے ہسپتالوں میں بھرتی کیا گیا ہے۔

بلوچستان میں شیعہ زائرین کی ہلاکتیں: تین روز کا سوگ

ایران کے سرکاری ٹی وی نے اطلاع دی ہے کہ "پاکستانی زائرین کو لے جانے والی ایک بس منگل کی رات وسطی صوبے یزد میں دہشیر تافت چوکی کے سامنے الٹ گئی اور اس میں آگ لگ گئی۔"

عراق میں زائرین دہشت گردی کا نشانہ

اس میں مزید کہا گیا کہ "اب تک 28 افراد ہلاک اور 23 زخمی ہو چکے ہیں، جبکہ ہلاکتوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ہے۔"

اس حادثے کے بارے میں ہمیں مزید کیا معلوم ہے؟

خبر رساں ادارے اے پی اور اے ایف پی کے مطابق حادثے کے وقت بس میں 51 افراد سوار تھے، جو سب پاکستانی زائرین تھے اور اربعین کے مذہبی جلوس میں شرکت کے لیے عراق جا رہے تھے۔

تاہم پاکستانی میڈيا اداروں کے مطابق بس میں کل 53 مسافر سوار تھے، جن میں سے زیادہ تر کا تعلق پاکستان کے لاڑکانہ، گھوٹکی اور صوبہ سندھ کے دیگر شہروں سے تھا۔

حادثے کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور ریسکیو اہلکار جائے وقوعہ پر پہنچے اور لاشوں اور زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا گیا۔ زخمیوں کے علاج کے لیے حکام نے ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کرنے کا حکم دیا۔

ادھر پاکستان کے وزیر داخلہ محسن نقوی نے ہلاکتوں پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ "ایران میں بس حادثے میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر ہمیں گہرا دکھ ہوا ہے۔"

ص ز/ ج ا (اے پی، اے ایف پی)اچ