1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ہیلی کاپٹر حادثہ تخریبی کارروائی کا نتیجہ نہیں، خواجہ آصف

شکور رحیم، اسلام آباد8 مئی 2015

پاکستانی حکومت نے گلگت بلتستان کے علاقے میں فوج کے زیر استعمال روسی ساختہ ایم – 17ہیلی کاپٹر کے ایک حادثے میں ناروے اور فلپائن کے سفیروں اور دو پائلٹوں سمیت سات افراد کی ہلاکت پر ایک روزہ قومی سوگ منانے کا اعلان کیا ہے۔

https://p.dw.com/p/1FMsf
Pakistan Transport der sterblichen Überresten nach dem Absturz des MI-17 Hubschraubers
پاکستانی فوج کے زیر استعمال روسی ساختہ ایم – 17ہیلی کاپٹر کی ایک فائل فوٹوتصویر: picture-alliance/epa/Z. Abbas

یہ ہیلی کاپٹر جمعے کی صبح پاکستان کے شمالی علاقے گلگت بلتستان میں نلتر کے مقام پر کریش لینڈنگ کے دوران آرمی پبلک سکول کی عمارت سے ٹکرا گیا تھا۔ پاکستانی دفتر خارجہ کے مطابق تباہ ہونے والے اس ہیلی کاپٹر میں غیرملکی سفیروں، ان کی بیگمات اور عملے کے ارکان سمیت سترہ افراد سوار تھے۔

پاکستانی وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ ابتدائی تحقیقات کے مطابق ہیلی کاپٹر کو یہ حادثہ فنی خرابی کے باعث پیش آیا ہے۔ ڈی ڈبلیو سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’ایسی کوئی اطلاع نہیں ہے کہ ہیلی کاپٹر کو یہ حادثہ کسی تخریبی کاروائی کی وجہ سے پیش آیا۔ اب تک کی تحقیقات کے مطابق ہیلی کاپٹر فنی خرابی کی وجہ سے حادثے کا شکار ہوا۔ ابھی مزید تحقیقات کی جا رہی ہیں تاکہ معلوم ہو سکے کہ فنی خرابی کی وجہ اور نوعیت کیا تھی‘۔

پاکستانی دفتر خارجہ سے جمعے کی سہ پہر جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ہیلی کاپٹر کے حادثے میں اسلام آباد میں ناروے اور فلپائن کے سفراء کے علاوہ انڈونیشیا کے سفیر اور ملائیشیا کے سفیروں کی بیگمات کے ساتھ ساتھ دو پائلٹ اور ایک سینئیر ٹیکنیشن بھی ہلاک ہو گیا۔ اس حادثے میں ہالینڈ اور پولینڈ کے سفیر زخمی ہو گئے۔ بیان کےمطابق صورتحال سے نمٹنے کے لیے وزارت خارجہ میں ہنگامی سیل بھی قائم کر دیا گیا ہے۔

دفتر خارجہ کے مطابق جمعے کی صبح اسلام آباد میں قائم تیس سے زائد سفارتی مشنوں کے سفارت کار اور ان کے اہل خانہ اور اہم پاکستانی شخصیات کو فوج کے زیر استعمال ایک سی ون تھرٹی طیارے کے ذریعے شمالی علاقے گلگت پہنچایا گیا۔ وہاں سے انہیں چار ہیلی کاپٹروں کے ذریعے تین روزہ تفریحی دورے پر نلتر پہنچایا لے جایا جا رہا تھا، جس دوران ایک ہیلی کاپٹر حادثے کا شکار ہو گیا۔ پاکستانی دفتر خارجہ کے مطابق سفارتی مشنوں کی مشاورت کے ساتھ اس نوعیت کے تفریحی دوروں کا انعقاد باقاعدگی سے کیا جاتا ہے۔

Pakistan MI-17 Hubschrauber
پاکستانی وزیر دفاع کے ساتھ ساتھ فوجی حکام بھی طالبان کے اس دعوے کو رَد کر رہے ہیں کہ اس ہیلی کاپٹر کو طیارہ شکن میزائل کا نشانہ بنایا گیا ہےتصویر: Getty Images/AFP/A. Qureshi

دریں اثناء پاکستانی وزیر اعظم نواز شریف نے نلتر ہیلی کاپٹر حادثے پر ایک روزہ قومی سوگ کا اعلان کیا ہے۔ وزیراعظم آفس کی طرف سے جمعے کو جاری کیے گئے ایک بیان کے مطابق وزیراعظم کی ہدایات پر زخمی سفارت کاروں کو واپس لانے کے لیے طیارے اور ہیلی کاپٹر فراہم کیے گئے ہیں جبکہ ہلاک ہونے والے افراد کی میتوں کو اسلام آباد لانے کے لیے بھی انتظامات کیے گئے ہیں۔ وزیراعظم نے زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات کی فراہمی کی ہدایت کی ہے۔ پاکستانی وزیر اعظم نے ہیلی کاپٹر کے حادثے میں سفیروں اور سفیروں کی بیگمات کے انتقال پر دلی رنج کا اظہار کیا اور انہوں نے زخمی سفارت کاروں کی جلد صحت یابی کے لیے بھی دعا کی۔

خیال رہے کہ ان سفارت کاروں کو نلتر لے جایا جا رہا تھا، جہاں پر انہوں نے وزیر اعظم کے ہاتھوں چیئر لفٹ کی افتتاحی تقریب میں شرکت کرنا تھی۔ ان سفارت کاروں میں چین، ساؤتھ افریقہ، اسپین، ملائیشیا، انڈونیشیا، پولینڈ، ہالینڈ، فلپائن، ناروے اور کولمبیا کے سفیر اور ان کی بیگمات شامل تھیں۔ پاکستانی فوج کے ترجمان میجر جنرل عاصم باجوہ نے ان خبروں کی سختی سے تردید کی ہے، جن کے مطابق ہیلی کاپٹر کو دہشت گردوں نے نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ حادثہ لینڈنگ سے چند لمحے قبل فنی خرابی کے باعث پیش آیا جبکہ دو ہیلی کاپٹروں نے بحفاظت لینڈنگ کی۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید