1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

افغانستان: ہیلی کاپٹر حادثہ، پانچ نیٹو فوجی ہلاک

امتیاز احمد27 اپریل 2014

جنوبی افغانستان میں ایک برطانوی ہیلی کاپٹر گر کر تباہ ہو گیا ہے، جس کے نتیجے میں کم از کم پانچ غیرملکی فوجی مارے گئے ہیں۔ رواں برس غیر ملکی افواج کے لیے یہ مہلک ترین دن تھا۔

https://p.dw.com/p/1Bp0N
تصویر: DW

ہفتے کے روز رونما ہونے والا یہ واقعہ ایک ایسے وقت میں پیش آیا ہے، جب غیر ملکی افواج افغانستان سے نکل جانے کی تیاریوں میں ہیں۔ فوری طور پر حادثے کی وجوہات معلوم نہیں ہو سکی ہیں۔ قندھار پولیس کے ترجمان ضیا درانی کے مطابق ہیلی کاپٹر جنوب مشرقی ڈسٹرکٹ تختہ پُل میں گر کر تباہ ہوا۔ یہ علاقہ پاکستانی سرحد سے کوئی پچاس کلومیٹر کی دوری پر واقع ہے۔ ترجمان نے کہا کہ پانچ غیر ملکی فوجی ہلاک ہوئے ہیں لیکن حادثے کی وجہ نہیں معلوم ہو سکی ہے۔ اتحادی افواج کے بیان کے مطابق حادثے کی وجوہات معلوم کرنے کے لیے تفتیشی عمل جاری ہے لیکن اس علاقے میں دشمن کی سرگرمیوں کی کوئی رپورٹ نہیں تھی۔

برطانوی وزارت دفاع نے اس واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ تباہ ہونے والا ہیلی کاپٹر انہی کے ملک کا تھا۔ تجزیہ کاروں کے مطابق ہلاک ہونے والے پانچوں فوجیوں کا تعلق برطانیہ سے ہو سکتا ہے۔ اگر ہلاک ہونے والے برطانوی فوجی ہی ہوئے تو یہ برطانوی فضائیہ کو پیش آنے والے بدترین حادثات میں سے ایک ہو گا۔

دوسری جانب افغان طالبان کے ترجمان نے صحافیوں کو ٹیکسٹ میسج کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ہیلی کاپٹر ان کے جنگجوؤں نے مار گرایا ہے۔ ترجمان قاری یوسف احمدی کا کہنا تھا، ’’آج مجاہدین نے غیرملکی فورسز کے ایک ہیلی کاپٹر کو راکٹ کے ذریعے نشانہ بنایا ہے اور اس پر سوار 12 فوجی مارے گئے ہیں۔‘‘

ماضی میں اتحادی افواج کے خلاف بدترین حملہ 17 دسمبر 2013ء کو ہوا تھا، جس میں ایک ہیلی کاپٹر ہی کے تباہ ہونے کے نتیجے میں کم از کم چھ امریکی فوجی مارے گئے تھے۔

ہفتے کے روز ہونے والی ہلاکتوں کے ساتھ ہی ماہ حال میں ہلاک ہونے والے غیر ملکی فوجیوں کی تعداد سات ہو گئی ہے۔ نیوز ایجنسی اے پی کے اعداد و شمار کے مطابق رواں برس افغانستان میں ہلاک ہونے والے غیرملکی فوجیوں کی مجموعی تعداد 23 تک پہنچ گئی ہے۔ غیرملکی افواج گزشتہ تیرہ برسوں سے افغانستان میں موجود ہیں اور سن 2014ء کے اوآخر تک اس ملک سے نکل جائیں گی۔ امریکا رواں برس کے بعد بھی اپنے فوجیوں کی محدود تعداد اس ملک میں تعینات رکھنا چاہتا ہے۔ اس سلسلے میں وہ افغان حکومت کے ساتھ دوطرفہ سکیورٹی معاہدے کا متمنی ہے، جس پر صدر حامد کرزئی نے دستخط کرنے سے انکار کر رکھا ہے۔

پانچ اپریل کو ہونے والے صدارتی انتخابات کے بتدائی نتائج کے مطابق سابق وزیر خارجہ عبداللہ عبداللہ پہلے نمبر پر ہیں اور انہوں نے پہلے ہی امریکا کے ساتھ معاہدہ کرنے کا اعلان کر رکھا ہے۔

اسی طرح ہفتے ہی کے روز ایک خودکش حملہ آور نے صوبہ غزنی میں ایک پولیس وین کو نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں دو پولیس افسران اور تین شہری مارے گئے۔