1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کورونا وائرس چین کے بعد ایران اور جنوبی کوریا میں پھیلتا ہوا

22 فروری 2020

ایران میں کووڈ انیس بیماری سے پانچ افراد کے ہلاک ہونے کی تصدیق کر دی گئی ہے۔ اطالوی حکومت نے اپنے ایک علیل بزرگ شہری کے ہلاک ہونے کا بتایا ہے۔ یہ پہلا یورپی شہری ہے جو اس وائرس سے ہلاک ہوا۔

https://p.dw.com/p/3YBLt
Ausbreitung der Coronavirus in Iran
تصویر: titrebartar

چین سے باہر جنوبی کوریا، ایران اور سنگاپور میں چین میں جنم لینے والے وائرس میں مبتلا افراد کی تعداد دنیا کے بقیہ ممالک سے زیادہ ہے۔

ایران میں مزید تیرہ افراد میں کووڈ انیس بیماری کے تشخیص ہوئی ہے۔ تہران حکومت نے وائرس میں مبتلا ایک اور شخص کے ہلاک ہونے کے بعد مجموعی ہلاکتیں پانچ ہو گئی ہیں۔ اسی دوران دارالحکومت تہران کے ضلع تیرہ کے میئر مرتضیٰ رحمان زادہ میں اسی وائرس کی موجودگی کی تشخیص ہو گئی ہے۔ انہیں ہسپتال داخل کرا دیا گیا ہے۔

 لبنانی حکام نے بھی شیعہ عقیدت مندوں کے لیے مقدس خیال کیے جانے والی شہر قم سے واپس آنے والی ایک پینتالیس سالہ  خاتون میں کووڈ انیس بیماری کی نشاندہی کی ہے۔ ایران میں کورونا وائرس کے متعدد مریضوں کی نشاندہی کے بعد سعودی عرب نے ایران سے آنے والے شہریوں کو چودہ ایام کے لیے قرنطینہ (Quarantine) میں رکھنے کا اعلان کیا ہے۔

Iran Coronavirus Menschen mit Atemmasken
ایرانی دارالحکومت تہران میں خواتین حفاظتی ماسک پہن کر بازار میں سے گزرتی ہوئیںتصویر: picture-alliance/Zumapress/R. Fouladi

یورپی یونین کے رکن ممالک کے ایک شہری کے کووڈ انیس (Covid-19) بیماری میں مبتلا رہنے کے بعد دم توڑنے کی تصدیق کر دی گئی ہے۔ یہ اٹھہتر سالہ اطالوی شہری اٹلی کے شمالی شہر پاڈوا کے ایک ہسپتال میں گزشتہ دس ایام سے داخل تھا۔ وینیٹو نامی اطالوی علاقے میں کووڈ انیس بیماری کی تشخیص دو افراد میں کی گئی تھی۔ ہلاک ہونے والا ان دو میں سے ایک تھا۔ قبل ازیں فرانس میں ایک چینی سیاح اسی بیماری سے ہلاک ہو چکا ہے۔

شمالی اٹلی کے کم از کم دس قصبوں میں کووڈ انیس کے مریضوں کی تشخیص کے بعد حکام نے اسکولوں، سرکاری عمارتوں، ریسٹورانٹوں، کافی ہوؤسز کو بند کرنے کے احکامات جاری کیے تھے۔ یہ قصبات لمبارڈی ریجن میں واقع ہیں۔ لمبارڈی میں یہ وائرس ایک اڑتیس سالہ مریض لے کر آیا تھا جو چین سے جنوری میں واپس اٹلی پہنچا تھا۔

جنوبی کوریا میں گزشتہ چار روز میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد بڑھ کر اب 433 ہو گئی ہے۔ جزیرہ نما کوریا کے اس ملک کے چوتھے بڑے شہر دیگو (Daegu) میں طبی حکام اب تک نو ہزار افراد کے طبی معائنے کر چکے ہیں۔ کووڈ انیس میں مبتلا زیادہ تر کوریائی باشندے اسی شہر سے تعلق رکھتے ہیں۔ ان افراد کا تعلق ایک مسیحی فرقے سے ہے، جس کے گرجا گھر سے یہ وبا پھیلنا شروع ہوئی ہے۔

Südkorea Daegu Desinfektion wegen Coronavirus
جنوبی کوریائی شہر دیگو میں جراثیم کش اسپرے کیا جا رہا ہےتصویر: picture-alliance/AP Photo/K. Jun-boem

کوریائی محکمہٴ صحت کے اہلکاروں کا کہنا ہے کہ وائرس میں مبتلا مزید افراد ہلاک ہو سکتے ہیں کیونکہ بعض مریض شدید سانس لینے میں مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔ کوریائی اور ایرانی اہلکاروں کا کہنا ہے کہ جنوبی کوریا اور ایران میں نظر آنے والے نئے مریضوں کا چین سے کوئی براہ راست تعلق نظر نہیں آیا ہے۔

دوسری جانب چین کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ وہاں کورونا وائرس سے متاثر ہونے والے نئے مریضوں میں نمایاں کمی دیکھی گئی ہے۔ روزانہ کی بنیاد پر جاری کردہ اعداد و شمار میں بتایا گیا ہے کہ چین میں کووڈ انیس (Covid-19) بیماری سے متاثرہ نئے مریضوں کی تعداد 397 ہے جب کہ مجموعی طور پر اس مرض میں مبتلا افراد کی تعداد 76 ہزار سے تجاوز کر چکی ہے۔ اس وائرس کی وجہ سے چین میں ہلاک ہونے والوں کی مجموعی تعداد 23 سو 45 ہے۔

مارٹیر کیٹ مون (ع ح ⁄ ع ت)

کیا کورونا وائرس پر قابو پایا جا سکتا ہے؟