1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

چینی وزیر خارجہ کی پاکستانی قیادت سے ملاقاتیں

8 ستمبر 2018

چینی وزیر خارجہ ایک اہم دورے پر اسلام آباد پہنچے ہیں۔ پاکستان میں عمران خان کی قیادت میں نئی حکومت بننے کے بعد دونوں ممالک کے درمیان یہ پہلا اعلیٰ ترین رابطہ ہے۔ وانگ ژی وزیر اعظم عمران خان سے بھی ملاقات کریں گے۔

https://p.dw.com/p/34WU9
Peking PK Wang Yi Außeniminister China
تصویر: picture-alliance/dpa/G. Jinfh

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق بیجنگ حکومت سی پیک منصوبے کے تحت پاکستان کو 57 بلین ڈالرز کا قرض فراہم کرنے کی حامی بھر چکی ہے۔ دونوں حکومتوں کے تعلقات میں یہ پیش رفت ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب پاکستان اور امریکا کے درمیان معاملات اس باعث تناؤ کا شکار ہیں کہ افغانستان میں برسر پیکار عسکریت پسندوں کے ساتھ کیسے نمٹا جائے۔

چین کے اسٹیٹ قونصلر اور وزیر خارجہ وانگ ژی کا یہ تین روزہ دورہ امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کے دورہ پاکستان کے بعد شروع ہوا ہے۔ بدھ پانچ ستمبر کو پومپیو کی پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور وزیر اعظم عمران خان سے ملاقاتیں ہوئی تھیں۔

پاکستانی دفتر خارجہ کے مطابق وانگ ژی پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے ساتھ ’’وفد کی سطح پر بات چیت‘‘ کریں گے جس کے بعد ان کی پاکستانی وزیر اعظم عمران خان اور فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ سے بھی ملاقاتیں ہوں گی۔

Pakistan Besuch Pompeo bei Außenminister Shah Mahmood Qureshi
وانگ ژی کا یہ تین روزہ دورہ امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کے دورہ پاکستان کے بعد شروع ہوا ہے۔تصویر: picture-alliance/AP/Press Information Department

دوسری طرف چینی وزارت خارجہ کی ترجمان ہُووا چونیئنگ  نے بیجنگ میں ایک پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ اس دورے کے دوران ’’دو طرفہ تعلقات کے علاوہ مشترکہ مفادات کے بین الاقوامی اور علاقائی معاملات پر بات چیت ہو گی۔‘‘

روئٹرز کے مطابق پاکستان کو اس وقت بین الاقوامی ادائیگیوں کے توازن میں مشکلات کا سامنا ہے جس کی وجہ سے اس بات کا امکان موجود ہے کہ اسلام آباد حکومت کو بین الاقوامی مالیاتی ادارے یعنی آئی ایم ایف یا دیگر اداروں سے قرضہ حاصل کرنے کی ضرورت پیش آ سکتی ہے۔

امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کا دورہ پاکستان دونوں حکومتوں کے درمیان نئی پاکستانی حکومت کے قیام کے بعد پہلا اعلیٰ ترین رابطہ تھا۔ اس دورے میں ان کے ساتھ امریکی افواج کے چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف جنرل جو ڈنفورڈ بھی موجود تھے۔ پومپیو نے اس دورے کے دوران پاکستان کے ساتھ تعلقات میں تجدید نو کی امید ظاہر کی تھی۔

کیا سی پیک دونوں ممالک کے لیے یکساں مفید ثابت ہو گا؟

ا ب ا / ع ح (روئٹرز)

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں