1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان: وزیر خزانہ مفتاح اسمٰعیل مستعفی

26 ستمبر 2022

پاکستانی وزیر خزانہ مفتاح اسمٰعیل نے استعفیٰ دے دیا۔ انہوں نے لندن میں مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کو استعفیٰ سونپا۔ اسحاق ڈار کو نیا وزیر خزانہ نامزد کیا گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/4HKiy
Pakistan Miftah Ismail
تصویر: Akhtar Soomro/REUTERS

پاکستانی وزیر اعظم شہباز شریف اور وفاقی وزراء کے مبینہ آڈیو لیک  سے پیدا سیاسی ہنگامے کے دوران وزیر خزانہ مفتاح اسمٰعیل نے استعفیٰ دے دیا۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر پاکستانی وزیر خزانہ مفتاح اسمٰعیل نے اتوار کو ٹوئٹ کرکے کہا کہ لندن میں وزیر اعظم شہباز شریف اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کے ساتھ ان کی میٹنگ ہوئی جس کے بعد بطور وزیر خزانہ انہوں نے زبانی استعفیٰ دے دیا ہے۔ اور پاکستان پہنچنے کے بعد باضابطہ استعفیٰ دے دیں گے۔

مفتاح اسمٰعیل کا کہنا تھا،"پاکستان کے لیے دو بار وزیر خزانہ کا عہدہ سنبھالنا میرے لیے اعزاز کی بات ہے۔"

پاکستانی وزیر اعظم شہباز شریف نیویارک میں اقوام متحدہ کے جنرل اسمبلی میں شرکت کے بعد لندن پہنچے تھے۔ جہاں موجود نواز شریف کی صدارت میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کا اہم اجلاس ہوا۔

’کیا مفتاح اسماعیل کی جگہ شوکت ترین معاشی بحران روک پاتے؟‘

مفتاح اسماعیل کا دعوٰی مضحکہ خیز قرار دیا جا رہا ہے

ٹویٹر پرمسلم لیگ (ن) کی طرف سے جاری ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ پارٹی کے قائد نواز شریف کی صدارت میں منعقدہ اہم اجلاس میں ملک کی مجموعی سیاسی و قومی صورت حال پر تفصیلی غوروخوض کیا گیا۔

احتساب عدالت نے اسحاق ڈار کے دائمی وارنٹس معطل کیے ہیں جس کے بعد ان کی وطن واپسی کی راہ ہموار ہوئی ہے
احتساب عدالت نے اسحاق ڈار کے دائمی وارنٹس معطل کیے ہیں جس کے بعد ان کی وطن واپسی کی راہ ہموار ہوئی ہےتصویر: Getty Images/AFP/A. Qureshi

اسحاق ڈار نئے وزیر خزانہ نامزد

پاکستان کی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب کے مطابق سابق وزیر اعظم نوازشریف نے "مشکل ترین حالات میں ذمہ داریاں نبھانے پر مفتاح اسماعیل کی کوششوں کو سراہا۔"  اور پارٹی نے یہ موقف اختیار کیا کہ سابق حکومت کی لگائی معاشی تباہی  کی آگ موجودہ حکومت کو بجھانا پڑی۔

انہوں نے مزید بتایا کہ نواز شریف اور وزیراعظم شہباز شریف نے سینیٹر اسحاق ڈار کو وزیر خزانہ کے لیے نامزد کر دیا ہے۔

میڈیا میں یہ خبریں گردش کر رہی تھیں کہ سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار وزیر اعظم شہباز شریف کو اقتصادی محاذ پر معاونت فراہم کرنے کے لیے آئندہ ہفتے پاکستان واپس آرہے ہیں جہاں وہ ممکنہ طور پر وزارت خزانہ کا اہم قلمدان سنبھالیں گے۔

اسحاق ڈار نے بھی گزشتہ روز برطانوی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ "وہ ایک یا دو دن میں لندن سے پاکستان پہنچ جائیں گے۔" وہ  سنہ 2017 سے لندن میں قیام پذیر ہیں۔

خیال رہے کہ پاکستان کی احتساب عدالت نے حالیہ دنوں میں آمدن سے زائد اثاثہ جات  کے نیب ریفرنس میں اسحاق ڈار کے دائمی وارنٹس معطل کیے ہیں جس کے بعد ان کی وطن واپسی کی راہ ہموار ہوئی ہے۔

اسحاق ڈار پر بدعنوانی کے الزام میں فرد جرم عائد کر دی گئی

اسحاق ڈار کی جائیداد نیلام کرنے کی اجازت

احتساب عدالت نے اپنے فیصلے میں لکھا تھا کہ اگر ملزم خود عدالت میں پیش ہونا چاہتا ہے تو ایک موقع دیا جانا ضروری ہے، اسحاق ڈار کو سات اکتوبر تک موقع دیتے ہیں کہ وطن واپس آکر عدالت میں پیش ہوں۔

اسحاق ڈار کی ترجیحات کیا ہوں گی؟

اسحاق ڈار ایک ایسے وقت میں وزارت خزانہ کا قلمدان سنبھالنے جا رہے ہیں جب پاکستان میں ملکی معیشت شدید مشکلات کا شکار ہے جس کی وجہ سے مہنگائی کی سطح 27 فیصد تک پہنچ چکی ہے۔

ملک میں تیل، بجلی، گیس اور خوردنی اشیا کی قیمتوں میں ہونے والے بے تحاشا اضافے کی وجہ سے موجودہ حکومت تنقید کی زد میں ہے تو دوسری جانب آئی ایم ایف پروگرام کا حصہ ہونے کے باعث اسے سخت معاشی فیصلے کرنے پڑے ہیں۔

مفتاح اسماعیل، پاکستان کے نئے مشیر برائے خزانہ و اقتصادی امور

اسحاق ڈار نے اپنی ترجیحات کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا،"ان کی سب سے پہلی ترجیح معیشت کو موجودہ گرداب سے نکالنا ہے اور کرنسی کو مستحکم کرنا ہے۔"

ج ا/ ص ز (ا ے ایف پی، ایجنسیاں)