1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان میں کووڈ انیس کے سبب ہلاکتوں میں اضافہ

21 مئی 2021

خبر رساں ایجنسی ڈی پی اے نے پاکستان کی وزارت صحت کے حوالے سے بتایا کہ جمعرات 20 مئی کو محض ایک دن کے اندر 100 سے زیادہ افراد کورونا وائرس سے پیدا ہونے والی مہلک بیماری کووڈ انیس کا شکار ہو کر زندگی کی بازی ہار گئے۔

https://p.dw.com/p/3tiyI
Pakistan | Coronavirus | Militär-Patrouillen zur Einhaltung der Restriktionen
تصویر: Abdul Majeed/AFP/Getty Images

 

پاکستان کے نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر این سی او سی کے اعداد و شمار کے مطابق جمعے تک ملک میں کورونا کے سبب ہلاکتوں کی کُل تعداد 20 ہزار 89 ہو چُکی ہے۔ اس دوران کورونا وائرس میں مبتلا افراد کی مجموعی تعداد 8 لاکھ 93 ہزار 461 ہو تک پہنچ گئی۔

عید کے دوران لاک ڈاؤن، تاجروں کی مخالفت، آرمی چیف سے مداخلت کی اپیل

خبر رساں ایجنسی ڈی پی اے نے پاکستان کی وزارت صحت کے حوالے سے بتایا کہ جمعرات 20 مئی کو محض ایک دن کے اندر 100 سے زیادہ افراد کورونا وائرس سے پیدا ہونے والی مہلک بیماری کووڈ انیس کا شکار ہو کر زندگی کی بازی ہار گئے۔ بتایا گیا ہے کہ کووڈ انیس سے ہونے والی سب سے زیادہ اموات کورونا کی تیسری لہر کے دوران ہوئی ہیں، جس سے یہ ملک ابھی گزر رہا ہے۔

کورونا وائرس کی تغیر شدہ قسم

پاکستان کے معروف ماہر متعدی امراض اور امور صحت سے متعلق وزیر اعظم کے خصوصی مشیر فیصل سلطان کے مطابق تیسری لہر کے دوران نئے مریضوں میں سے اکثریت پر کورونا کی تبدیل شدہ اُس 'ویریینٹ‘ نے حملہ کیا جو سب سے پہلے برطانیہ میں پایا گیا تھا۔ فیصل سلطان کا کہنا تھا،'' برطانوی ویریینٹ اس وقت غالب ہے۔ چند کیسز میں جنوبی افریقی وائرس سے بھی مماثلت پائی گئی ہے۔ برطانوی اور جنوبی افریقی دونوں قسم کے وائرس کورونا کی گزشتہ لہروں کے دوران پھیلنے والے وائرس کی رفتار سے کہیں زیادہ تیزی سے پھیلنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

کورونا کی تیسری لہر کا بحران: لاہوریے پریشان

Pakistan | Coronavirus | Militär-Patrouillen zur Einhaltung der Restriktionen
کورونا لاک ڈاؤن پر عمل درآمد کے لیے سڑکوں پر فوجی گشت کر رہے ہیں۔ تصویر: Arif Ali/AFP/Getty Images

 

پاکستان میڈیکل ایسو سی ایشن پی ایم اے جو پاکستان کی سب سے بڑی میڈیکل باڈی مانی جاتی ہے، سے منسلک ڈاکٹر اشرف نظامی کا کہنا ہے کہ،''پاکستان میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ اور کووڈ انیس کے سبب ہونے والی اموات میں اضافے کی ایک بڑی وجہ ملک میں ویکسینیشن مہم کی سست رفتاری ہے۔‘‘

آبادی کے لحاظ سے پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی میں قائم انسٹیٹویٹ آف میڈیکل سائنسز کی ایک سینیئر لیکچرر مدیحہ ثوبان نے ڈوئچے ویلے سے بات چیت کرتے ہوئے کورونا کی تازہ ترین صورتحال کے بارے میں چند حقائق پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا،'' کورونا وائرس کے پھیلاؤ میں گزشتہ چند روز میں اضافے کی ایک بنیادی وجہ یہ ہے کہ لوگوں نے ایس او پیز پر عمل نہیں کیا۔ باہر نکلیں تو اکثر لوگ بغیر ماسک کے گھومتے دکھائی دیے۔ عید کے تہوار پر ملنا ملانا اور سوشل ڈسٹنسنگ کا خیال نہ رکھنا وائرس کے پھیلاؤ کے ساتھ ساتھ کووڈ انیس کے سبب اموات کی شعید الفطر کی تعطیلات: پاکستان میں نو روزہ لاک ڈاؤن کا آغازرح میں بھی اضافے کا باعث بنا ہے۔‘‘

 

ڈاکٹر ثوبان نے ایک اور اہم طبی نکتے کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا،'' کورونا وائرس کی چند اقسام ایسی ہیں جنہوں نے خود کو میوٹیٹ یا تغیر پذیر کیا ہے اس وجہ سے مریضوں کے اندر بہت الگ نوعیت کی علامات دیکھنے میں آ رہی ہیں۔ مثال کے طور پر مریضوں کی ہسٹری سے پتا چلتا ہے کہ انہیں بہت تھوڑی دیر کا بخار آیا اور چند روز میں ان کا انتقال ہو گیا۔‘‘پاکستان: کورونا کی وبا پر قابو کے لیے سفری پابندیاں سخت تر

 

Pakistan Muslime weltweit Ramadan 2021 Rawalpindi
کاروباری حلقہ پریشان۔تصویر: PPI via ZUMA Wire/Zumapress/picture alliance

 

ڈاکٹر مدیحہ ثوبان نے تاہم حکومت کی  ویکسینیشن مہم کو سراہتے ہوئے کہا کہ ویکسینیشن کے عمل کو مرحلہ وار طریقے سے شروع کیا گیا، پہلے ساٹھ پھر پچاس اور چالیس سال سے اوپر کی عمر کے لوگوں کو ویکسین دی گئی۔ اس کے لیے مختلف شہروں میں متعدد سینٹرز قائم کیے گئے ہیں۔ نجی ہسپتالوں میں بھی ویکسینیشن ہو رہی ہے۔ ان تمام مراکز میں ویکسینیشن کا کام بہت منظم طریقے سے ہو رہا ہے۔ ڈاکٹر ثوبان نے بتایا کہ پاکستان میں چینی ویکسین Sinopharm  اور Sinovac تیزی سے لگائی جا رہی ہے۔

پاکستان ميں وینٹیلیٹرز کی تعداد بڑھانے کی کوشش

پاکستان کے نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کے اعداد و شمار کے مطابق ملک بھر میں ہسپتالوں، قرنطینہ مراکز اور گھروں میں کورونا وائرس کے کُل تریسٹھ ہزار دو سو انتیس مریض زیر علاج ہیں، جن میں سے قریب ساڑھے چار ہزار کی حالت تشویشناک ہے۔  

 جبکہ آٹھ لاکھ دس ہزار ایک سو تیتالیس مریض اس بیماری سے چھٹکارا پاتے ہوئے صحتیاب بھی ہو چُکے ہیں۔

 

کشور مصطفیٰ/ ع ا