1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستجرمنی

پاکستان ميں وینٹیلیٹرز کی تعداد بڑھانے کی کوشش

26 اپریل 2021

پاکستانی حکام کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز کے پیش نظر ہسپتالوں ميں بستر اور وینٹیلیٹرز کی تعداد بڑھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ حکام نے سماجی فاصلے کی پابندیوں کے نفاذ کے لیے فوج کو بھی طلب کر لیا ہے۔

https://p.dw.com/p/3saWL
تصویر: Hussain AliPacific Press Agency/imago images

پاکستان میں 4،825 نئے کیسز ریکارڈ کیے جانے کے ساتھ ملک میں کورونا وائرس کے مریضوں کی مجموعی تعداد آٹھ لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے۔ پاکستان کا کہنا ہے کہ اگرکووڈ انیس کی صورت حال بہتر نہیں ہوتی تو ملک گیر سطح پر لاک ڈاؤن نافذ کیا جا سکتا ہے۔ پاکستان میں گزشتہ روز زیادہ انفیکشز والے علاقوں ميں اسکولوں کو بند کر دیا گیا تھا۔ 

کورونا وبا میں کیمرج سسٹم کے امتحانات

پاکستان میں او اور اے لیولز کے امتحانات کو منسوخ نہیں کیا گیا۔ ملک کے وزیر تعلیم شفقت محمود کڑی تنقید کی زد میں ہیں۔ طلبا اور سماجی کارکنان کا کہنا ہے کہ کیمرج سسٹم کے امتحانات کورونا وبا کے دوران نہیں کرائے جانا چاہیں۔ سماجی کارکنان کا کہنا ہے کہ پاکستانی حکام اور کیمرج اسسمنٹ انٹرنیشنل ایجوکیشن نے معاشی فوائد کو صحت عامہ پر فوقیت دی ہے۔

کورونا ویکسین

دوسری جانب ملک میں چالیس سال کی عمر کے افراد کے لیے بھی کورونا وائرس ویکیسن لگانے کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ پاکستان میں کورونا وبا سے نمٹنے کے لیے بنائے گئے ادارے کے سربراہ اسد عمر کا کہنا تھا، ''ملک میں چالیس سال سے زائد عمر کے افراد اب ویکسین لگوانے کے لیے رجسڑیشن کرا سکتے ہیں۔ جبکہ 50 سال سے زائد عمر کے افراد کسی بھی ویکسینیشن مرکز جا کر بغیر رجسٹریشن کے ویکسین لگوا سکتے ہیں۔‘‘

پاکستان کے وزیر داخلہ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کے بڑھتے کیسز کے پیش نظر زیادہ انفیکشنز والے علاقوں میں فوج کو طلب کر ليا گیا ہے تاکہ وہ سماجی فاصلوں اور ماسک پہننے سے متعلق احکامات پر عمل درآمد کرا سکیں۔ تاہم کچھ شہریوں کی جانب سے اس اقدام پر تنقید کی گئی۔

ب ج، ع س