1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان میں ٹک ٹاک ایپ کے استعمال کی دوبارہ اجازت

19 اکتوبر 2020

پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے ویڈیو شیئرنگ ایپ ٹک ٹاک کی انتظامیہ کی طرف سے یقین دہانی کے بعد ملک میں اس ایپ کے استعمال کی دوبارہ اجازت دے دی ہے۔ پاکستان میں ٹک ٹاک پر پابندی اسی مہینے لگائی گئی تھی۔

https://p.dw.com/p/3k8uH
تصویر: picture-alliance/dpa/Da Qing

ملکی دارالحکومت اسلام آباد میں پی ٹی اے کی طرف سے پیر انیس اکتوبر کو جاری کردہ ایک بیان میں کہا گہا کہ اس بہت مقبول چینی ایپ پر رواں ماہ کے اوائل میں پابندی کئی سماجی حلقوں کی طرف سے ان شکایات کے بعد لگائی گئی تھی کہ اس ایپ کے بہت سے صارفین اسے فحاشی اور غیر اخلاقی مواد پھیلانے کے لیے استعمال کر رہے تھے۔

ٹاک ٹاک کی بندش، پاکستان میں بحث

پی ٹی اے نے اپنے بیان میں کہا، ''اس چینی ایپ کی انتظامیہ نے یقین دہانی کرائی ہے کہ پاکستان میں اس ایپ کے اپنی ویڈیوز کے ذریعے فحاشی پھیلانے کی بار بار کوشش کرنے والے اور غیر اخلاقی حرکات کے مرتکب صارفین کے اکاؤنٹ بند کر دیے جائیں گے اور اس ایپ کے ذریعے شیئر کیے جانے والے آن لائن مواد کو ملکی قوانین کے مطابق اعتدال پسندانہ بنایا جائے گا۔‘‘

مستقل پابندی کی وارننگ

پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی نے اپنے آج جاری کردہ بیان میں یہ تنبیہ بھی کی ہے کہ اگر ٹک ٹاک کی انتظامیہ اپنی یقین دہانی کے مطابق پاکستان میں اس ایپ کے مندرجات کو اعتدال پسندانہ اور غیر فحش بنانے میں ناکام رہی، تو اس ویڈیو شیئرنگ پلیٹ فارم کو ملک میں مستقل طور پر ممنوع قرار دے دیا جائے گا۔

’فحاشی‘ کنٹرول نہ کرنے پر پاکستان میں ٹک ٹاک پر پابندی

ٹک ٹاک پر پابندی اظہار رائے پر پابندی ہے، نگہت داد

اس اعلان کے بعد ٹک ٹاک نے بھی ایک بیان جاری کیا، جس میں کہا گیا کہ کمپنی انتظامیہ نے وعدہ کیا ہے کہ وہ اپنے صارفین کے لیے زیادہ مؤثر ہدایات پر عمل درآمد کو یقینی بنائے گی اور اس کے صارفین کی طرف سے ویڈیو شیئرنگ مستقبل میں ملکی قوانین اور ان کے تقاضوں سے متصادم نہیں ہو گی۔ ٹک ٹاک انتظامیہ نے تاہم یہ واضح نہیں کیا کہ فحاشی اور غیر اخلاقی آن لائن مواد سے متعلق وہ کیا معیارات ہیں، جن کی پاکستان میں پاسداری کا اس چینی ادارے نے وعدہ کیا ہے۔

ٹک ٹاک پر پابندی کے صدر ٹرمپ کے فیصلے کو عدالت نے معطل کر دیا

عمران خان کے مشیر کا موقف

پاکستان میں اس ایپ پر اسی مہینے لگائی جانے والی پابندی کے حوالے سے ملکی وزیر اعظم عمران خان کے ڈیجیٹل میڈیا سے متعلقہ امورکے مشیر ارسلان خالد نے کچھ عرصہ قبل اپنی ایک ٹویٹ میں کہا تھا کہ بہت سے پاکستانی والدین کے لیے یہ بات بڑی تشویش کا باعث تھی کہ ٹک ٹاک پر شیئر کی جانے والی بہت سی ویڈیوز میں نوجوان لڑکیوں کا استحصال کیے جانے کے علاوہ ان کی ویڈیوز کو جنسی رنگ دے کر بھی پیش کیا جا رہا تھا۔

ٹک ٹاک کے سربراہ نے استعفی دے دیا

پاکستان کے زیادہ تر قدامت پسند معاشرے میں حکام کی طرف سے ماضی میں لائیو ویڈیو شیئرنگ پلیٹ فارم بیگو لائیو اور آن لائن ڈیٹنگ ایپ ٹنڈر پر بھی پابندی لگائی جا چکی ہے۔

م م / ک م (ڈی پی اے)