مینگورہ آپریشن، سات سے دس دن لگ سکتے ہیں: پاکستانی فوج
25 مئی 2009پاکستانی فوج کے ترجمان میجر جنرل اطہر عباس کا کہنا ہے کہ فوج مینگورہ کی گلی گلی میں لڑائی میں مصروف ہے جب کے گھروں اور عمارتوں کی تلاشی کا کام بھی جاری ہے۔
میجر جنرل اطہر عباس کے مطابق پاکستانی فوج مینگورہ شہر کی طرف جانے والی ایک اہم شاہراہ پر کنٹرول سنبھال چکی ہے اور اندرون شہر پانچ میں سے تین اہم چوراہوں پر بھی فوج نے قبضہ کر لیا ہے۔ فوجی ترجمان نے بتایا کہ گھر گھر تلاشی کا سلسلہ جاری ہے اور مینگورہ شہر سے عسکریت پسندوں کے مکمل صفایا کرنے کے عمل میں سات سے دس روز لگ سکتے ہیں۔
سوات امن معاہدے کے خاتمے کے بعد رواں ماہ کے آغاز سے فوجی آپریشن شروع کیا گیا تھا۔ پاکستانی وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے فوج کو مختصر معیاد میں آپریشن مکمل کرنے کی ہدایات جاری کی تھیں۔ آپریشن کے آغاز کے بعد سے اب تک سیکنڑوں افراد ہلاک جب کے لاکھوں شہری محفوظ مقامات کی جانب نقل مکانی کر چکے ہیں۔
فوجی ترجمان نے کہا ہے کہ اتوار کے روز ہونے والی جھڑپوں میں پانچ عسکریت پسند ہلاک جب کہ 14 کو گرفتار کر لیا گیا۔
فوجی ترجمان کا کہنا تھا کہ آپریشن میں آہستگی کی وجہ علاقے میں تاحال پھنسے ہوئے بیس ہزار کے قریب شہری ہیں اور فوج شہریوں کی ہلاکتوں سے بچنے کے لئے احتیاط سے کام لے رہی ہے۔
میجر جنرل اطہر عباس کے مطابق ’’فوج کو ہر گھر اور ہر گلی کی تلاشی لینی ہے۔ ہر عمارت کا جائزہ لینا ہے کہ کہیں وہاں کوئی دھماکہ خیز یا بارودی سرنگ نہ ہو۔ اس میں وقت لگ سکتا ہے۔‘‘
صحافیوں اور خبر رساں اداروں کی متاثرہ علاقے تک رسائی نہیں لہذا آزاد ذرائع سے اب تک ان فوجی دعووں کی تصدیق یا تردید نہیں ہو پائی۔
عاطف توقیر / عدنان اسحاق