1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مچھ المیے کے مقتولین کی تدفین، عمران خان کوئٹہ پہنچ گئے

9 جنوری 2021

مچھ سانحے میں ہلاک ہونے والے ہزارہ مزدوروں کی تدفین کے بعد وزیراعظم وفاقی وزیر شیخ رشید احمد اور دیگر حکام کے ہمراہ آج خصوصی دورے پرکوئٹہ پہنچے۔

https://p.dw.com/p/3niwY
Pakistan Quetta | Trauer der Hazara nach Terroranschlag
تصویر: Abdul Ghani Kakar/DW

 وزیر اعظم عمران خان نے دہشت گردی کے حالیہ واقعے میں ہلاک ہونے والے ہزارہ کان کنوں کے لواحقین سے سردار بہادر خان ویمن یونیورسٹی میں خصوصی ملاقات کی ۔ اس موقع پر لواحقین سے تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے مچھ میں پیش انے والے واقعے کو ایک قومی سانحہ قرار دیا۔ہزارہ برادری کو پاکستان میں جیسینڈا آرڈرن کی تلاش

ہلاکتیں ایک منظم سازش ہے

پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے مقتول مزدوروں کے لواحقین سے ملاقات میں کہا کہ  ہزارہ برادری پر شدت پسندوں کا حالیہ  حملہ ملک میں فرقہ وارانہ فسادات شروع کرنے کی ایک منظم سازش کا حصہ ہے جسے حکومت کامیاب نہیں ہونے دے گی ۔ انہوں نے مزید کہا کہ حملے میں ملوث افراد کو ہر ممکن طریقے سے انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔ 

Pakistan Quetta | Trauer der Hazara nach Terroranschlag
کوئٹہ میں عمران خان نے ہزارہ برادری کے وفد سے ملاقات کیتصویر: Abdul Ghani Kakar/DW

ہزارہ کمیونٹی کی شہدا ایکشن کمیٹی کے ترجمان آغا رضا نے بھی  میڈیا کو بتایا کہ وزایر اعظم نے ہزارہ برادری  کے تمام مطالبات جلد پورے کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔ رضا کے مطابق متاثرین کے لیے دھائی ملین روپے کی امداد بھی فراہم کی۔ وزیر اعظم کی کوئٹہ آمد کے موقع پر سکیورٹی کے انتہائی سخت انتطام کیے گئے تھے۔

فرقہ ورانہ دہشت گردی

عمران خان کا ہزارہ متاثرین سے ملاقات کے موقع پرکہنا تھا کہ فرقہ وارانہ دہشت گردی پھیلانے والے عناصر ملک کو عدم استحکام سے دوچار کرنا چاہتے ہیں ۔ انہوں نےکہا " میں ہزارہ برادری کے دکھ درد میں برابر کا شریک ہوں ۔ ہزارہ برادری خود کو مایوسی سے نکالے ۔ ہم عوام کی جان ومال کا تحفظ یقینی بنانے کے لئے ہر ممکن اقدامات کر رہے ہیں ۔ سیکیورٹی امور کا یہاں از سرنو جائزہ لیا جا رہا ہے۔"

ہزارہ کمیونٹی کا احتجاج، تدفین سے انکار

وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ہزارہ برادری کے مطالبات کو تسلیم کرنے کے بعد ترجیحی بنیادوں پر اب عملی اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔ ان کے بقول " حکومت غم کی اس گھڑی میں ہزارہ برادری کو کبھی اکیلا نہیں چھوڑے گی۔ ہم نے اپ کے مسائل کو حل کرنے کے لئے ہمیشہ سنجیدگی دکھائی ہے ۔ کچھ عناصر ذاتی مفادات کے لئے غلط فہمیاں پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ہمیں مل کر ایسے عزائم کو ناکام بنانا ہوگا۔"

ڈیڈ لاک اور تدفین

بلوچستان میں حکومت اورہزارہ دھرنا مظاہرین کےدرمیان مذاکرات طویل ڈیڈ لاک کے بعد گزشتہ شب کامیاب ہو گئے تھے ۔ جس کے بعد ہزارہ برادری نےدھرنا ختم کرکے آج ہزارہ ٹاون کے مقامی قبرستان میں اپنے میتوں کی تدفین کی۔

Pakistan Quetta | Trauer der Hazara nach Terroranschlag
ہزارہ برادری نےدھرنا ختم کرکے آج ہزارہ ٹاون کے مقامی قبرستان میں اپنی میتوں کی تدفین کیتصویر: Abdul Ghani Kakar/DW

ہلاک شدگان کی نمازجنازہ میں وزیراعلیٰ بلوچستان سمیت وفاقی اور صوبائی وزراء اور مجلس وحدت المسلمین پاکستان کے رہنماء علامہ راجہ ناصر عباس نے بھی شرکت کی۔ کوئٹہ میں حکومت اور دھرنا مظاہرین کے درمیان مذکرات کامیاب ہونے کے بعد کراچی ،لاہور اور ملک کے دیگر حصوں میں جاری احتجاجی دھرنے بھی گزشتہ رات گئے ختم کر دئیے گئے تھے ۔بلوچستان میں مسلح افراد نے 11 کان کنوں کو قتل کر دیا

اعلیٰ سطحی اجلاس

 وزیر اعظم عمران خان نے کوئٹہ پہنچ کر جہاں ہزارہ برادری کے نمائندوں سے ملاقات کی وہاں صوبائی امن و سلامتی کی ایک میٹنگ کی صدارت بھی کی۔ اس میٹنگ میں گورنر، وزیر اعلیٰ، وفاقی وزیر داخلہ اور ملک کی سدرن کمانڈ کے کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل سرفراز علی بھی موجود تھے۔