1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

محسن داوڑ گرفتار

بینش جاوید
30 مئی 2019

پاکستان میں رکن قومی اسمبلی اور پی ٹی ایم کے رہنما محسن داوڑ کو شمالی وزیرستان سے حراست میں لے لیا گیا ہے۔ محسن داوڑ نے شمالی وزیرستان میں جرگہ مشیران سے مشاورت کے بعد گرفتاری دینے کا فیصلہ کیا۔

https://p.dw.com/p/3JUxV
Mohsin Dawar, Mitglied der Nationalversammlung Pakistan
تصویر: picture-alliance/Zumapress

پشتون تحفظ موومنٹ کے ایک کارکن نایاب خان نے ڈی ڈبلیو سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا ہے کہ  بنوں کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے محسن داوڑ کو طلب کر رکھا تھا۔ انہوں نے کہا کہ سکیورٹی فورسز نے تین روز سے ان کے گھر کا محاصرہ کیا ہوا تھا اور انہیں گرفتار کرنے کے لیے راستے  بند کیے ہوئے تھے۔ اس صورتحال کے پیش نظر داوڑ نے گرفتاری دینے کا فیصلہ کیا۔

اتوار چھبيس مئی کے روز پی ٹی ايم کے کارکنوں نے شمالی وزيرستان ميں بويا کے مقام پر ایک احتجاجی ریلی نکالی تھی۔ ريلی کے دوران ايک چيک پوائنٹ کے قريب مظاہرين اور سکيورٹی فورسز کے مابين تصادم ہوا جس کے نتیجے میں پی ٹی ایم کے تین افراد ہلاک اور 15 کے قریب دیگر افراد زخمی ہوئے تھے جن میں پانچ فوجی بھی شامل تھے۔  پاکستانی فوجی کے شعبہء تعلقات عامہ نے اس پرتشدد واقعے کی ذمہ داری پی ٹی ایم کی قیادت پر ڈالی۔ بعد ازاں علی وزیر اور پی ٹی ایم کے کچھ مظاہرین کو گرفتار کر لیا گيا جبکہ محسن داوڑ کو مفرور قرار دے دیا گيا۔ پی ٹی ایم کے مطابق اس واقع میں ان کے تیرہ کارکنان ہلاک ہوئے تھے۔

پی ٹی ایم جبری گمشدگيوں اور فوج کی مبينہ زيادتيوں کے خلاف آواز اٹھاتی ہے۔ جبکہ فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور کا الزام ہے کہ پی ٹی ایم کے کچھ رہنما اپنے مذموم مقاصد کے لیے پی ٹی ایم کے عام کارکنان کو استعمال کر رہے ہیں۔

پی ٹی ایم کارکنان کی ہلاکت، ایمنسٹی کا شفاف تحقیقات کا مطالبہ

صحافی گوہر وزیر کی رہائی کے مطالبے