1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’تقاضے پورے کر دیے، پاکستان کو واچ لسٹ میں نہیں ڈالنا چاہیے‘

14 فروری 2018

پاکستانی وزیر اعظم کے مشیر برائے خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ پاکستان کو دہشت گردوں کی مالی معاونت کرنے والے ممالک کی واچ لسٹ میں شامل کرنا ایک سیاسی عمل ہوگا۔ مفتاح اسماعیل کی ڈی ڈبلیو سے خصوصی گفتگو۔

https://p.dw.com/p/2sho3
Miftah Ismail
تصویر: picture-alliance/Zumapress/PPI

Final - MP3-Stereo

امریکا کی جانب سے آئندہ ہفتے پیرس میں ہونے والے ’فنانشل ایکشن ٹاسک فورس‘ کے  اجلاس میں پاکستان کے خلاف تحریک پیش کی جائے گی جس میں پاکستان کو دہشت گرد تنظیموں کی معاونت کرنے والے ممالک کی فہرست میں شامل کرنے کا مطالبہ کیا جائے گا۔ دہشتگرد تنظیموں کی معاونت روکنے کے لیے قائم کردہ اس تنظیم میں فرانس، برطانیہ اور جرمنی بھی شامل ہیں۔ 

دہشت گردوں کی مبینہ مالی مدد، پاکستان پردباؤ
اسلام آباد حکومت نے اس فہرست میں شامل نہ کیے جانے کے حوالے سے اپنی سفارتی کوششیں تیز کر رکھی ہیں۔ مفتاح اسماعیل انہی کوششوں کے سلسلے میں آئندہ  ہفتے پیرس میں ہونے والے  فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے  اجلاس سے قبل ان دنوں برلن موجود ہیں جہاں وہ اہم جرمن حکام سے ملاقاتیں کر رہے ہیں۔
ڈی ڈبلیو سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ انہیں پورا یقین ہے کہ اس مرتبہ پاکستان کو واچ لسٹ میں شامل نہیں کیا جائے گا۔ پاکستانی وزیر اعظم کے مشیر کے مطابق اسلام آباد حکومت نے اس ضمن میں تمام تقاضے پورے کر دیے ہیں اور اب واچ لسٹ میں شامل کیا جانا ’سیاسی عمل‘ ہو گا۔

پاکستان نے حافظ سعید کے گرد ’گھیرا مزید تنگ‘ کر دیا