1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اٹلی کے انکار کے بعد مہاجرین مالٹا میں

18 اکتوبر 2018

مالٹا کی مسلح افواج کی جانب سے بدھ اٹھارہ اکتوبر کی شام جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ بحیرہ روم میں پھنسے تارکین وطن کو اب مالٹا پہنچا دیا گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/36kAg
Malta Aquarius Anlegeerlaubnis Migranten gehen an Land
تصویر: picture-alliance/dpa/J. Borg

مالٹا کے اس اقدام سے قبل اٹلی کی طرف سے انکار کے بعد یہ درجنوں تارکین وطن بحیرہ روم میں پھنس کر رہ گئے تھے۔ پناہ کے متلاشی ان تارکین وطن کو ایک تجارتی بحری جہاز نے ریسکیو کیا تھا۔

لیسبوس کے مہاجرین، ’ذہنی صحت کے بحران‘ کا خدشہ

یورپی یونین مہاجرین کے ساتھ ’غیر اخلاقی‘ رویہ ترک کرے، اقوام متحدہ

بحیرہ روم میں پھنسے مزید مہاجرین اجازت کے منتظر

بتایا گیا ہےکہ پیر کی شام لکڑی کی ایک کشتی کے ذریعے یورپی یونین پہنچنے کی کوشش کرنے والے 44 تارکین وطن کو فِٹز تھری نامی ایک تجارتی بحری جہاز نے ریسکیو تو کر لیا تھا، تاہم اطالوی حکام نے انہیں اپنے ملک میں قبول کرنے سے انکار کر دیا تھا۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق یہ تجارتی بحری جہاز تیونس کی جانب رواں دواں تھا، لیکن بحیرہ روم کی موجوں سے نبرد آزما ان تارکین وطن کی کشتی کو بچانے کے لیے اس کے کپتان نے اس جہاز کا راستہ تبدیل کر دیا تھا۔ بتایا گیا ہے کہ اس بحری جہاز نے اطالوی جزیرے لامپےڈوسا کے جنوب میں قریب ساٹھ سمندری میل کے فاصلے پر ان تارکین وطن کو بچایا تھا۔ پھر اٹلی کے انکار کے بعد دو روز تک بحیرہ روم میں رہنے کے بعد بالآخر ان تارکین وطن کو مالٹا پہنچا دیا گیا۔

مالٹا کی فوج کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے، ’’اٹلی ان تارکین وطن کے لیے قریب ترین واقع اور سب سے زیادہ محفوظ ملک تھا، تاہم روم حکومت کے انکار اور خراب موسم کی وجہ سے مالٹا نے انہیں اپنے ہاں قبول کرنے پر رضامندی ظاہر کر دی تھی۔‘‘

مہاجرین کی جان بچانے والا جرمن کپتان عدالتی مقدمے کی زد میں

یہ بھی بتایا گیا ہے کہ تجاری بحری جہاز فِٹز پر موجود ان تارکین وطن کو گشت پر مامور ایک کشتی کے ذریعے بدھ کی شب مالٹا پہنچایا گیا۔

بحیرہ روم میں تارکین وطن کے اس طرح مختلف ممالک کی جانب سے قبول کیے جانے سے انکار کے بعد سمندر میں پھنس کر رہ جانے کا یہ کوئی پہلا واقعہ نہیں ہے۔ جون میں بھی اٹلی نے چھ سو ساٹھ تارکین وطن کو قبول کرنے سے انکار کر دیا تھا، جس کے بعد اسی طرح مالٹا کی حکومت کا جواب بھی انکار ہی تھا۔ بعد میں ان سینکڑوں تارکین وطن کو اسپین پہنچا دیا گیا تھا۔

ع ت، م م (اے ایف پی، روئٹرز)