1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

'اوپن ہائمر‘ نے آسکرز کا میلہ لوٹ لیا

11 مارچ 2024

سالانہ اکیڈمی ایوارڈز کی تقریب میں کرسٹوفر نولان کی بلاک بسٹر بائیوپک 'اوپن ہائمر‘ نے بہترین فلم سمیت سات مختلف ایوارڈز اپنے نام کر لیے۔ یہ فلم ایٹم بم کے 'خالق‘ ماہر طبیعات اوپن ہائمر کی زندگی کی تصویر کشی کرتی ہے۔

https://p.dw.com/p/4dNj3
کرسٹوفر نولان کی بلاک بسٹر بائیوپک 'اوپن ہائمر‘ نے بہترین فلم سمیت سات مختلف ایوارڈز اپنے نام کر لیے
کرسٹوفر نولان کی بلاک بسٹر بائیوپک 'اوپن ہائمر‘ نے بہترین فلم سمیت سات مختلف ایوارڈز اپنے نام کر لیےتصویر: Carlos Barria/REUTERS

اتوار کے روز لاس اینجلس میں منعقد آسکرز کی شاندار اور رنگا رنگ تقریب میں 'اوپن ہائمر‘ نے سات ایوارڈ ز جیت لیے۔ ان میں بہترین فلم کے ساتھ ہی بہترین ہدایت کاری اور بہترین اداکار ی کے ایوارڈز بھی شامل ہیں۔ جمی کیمل نے چوتھی مرتبہ اس تقریب کی میزبانی کی، جو مقررہ وقت سے تقریباً پانچ منٹ تاخیر سے شروع ہوئی کیونکہ فلسطین کے حامی افراد ڈولبی تھیٹر کے باہر مظاہرہ کر رہے تھے۔

کرسٹوفر نولان کو 'اوپن ہائمر‘ کے لیے بہترین ہدایت کار کا ایوارڈ دیا گیا۔ ترپن سالہ برطانوی ہدایت کار نے پہلی مرتبہ آسکر ز ایوارڈ جیتا ہے۔

آسکر ایوارڈز: جنوبی کوریا کی ’پیراسائٹ‘ نے تاریخ رقم کر دی

آسکرز، 'ایوری تھنگ ایوری ویئر آل ایٹ ونس' کی بڑی جیت

کیلین مرفی نے دوسری عالمی جنگ کے دوران ایٹم بم بنانے والی ٹیم کی قیادت کرنے والے ماہر طبیعات اوپن ہا ئمرکا کردار ادا کرکے اپنا پہلا اکیڈمی ایوارڈ جیتا۔ آئرلینڈ سے تعلق رکھنے والے مرفی بہترین اداکار کا ایوارڈ جیتنے والے پہلے آئرش نژاد اداکار بن گئے ہیں۔ اسی فلم میں ریئر ایڈمرل لیوس اسڑاس کا کردار ادا کرنے والے رابرٹ ڈاؤنی جونیئر کو بہترین معاون اداکار کا آسکر ز ایوارڈ ملا ہے۔ یہ ان کا بھی پہلا آسکر ہے۔

’اوپن ہائمر‘ کو بہترین ایڈیٹنگ، بہترین گیت اور سنیماٹوگرافی کے ایوارڈز بھی دیے گئے۔ اوپن ہائمر کے ساتھ فلم 'پوور تھنگز‘ نے بھی کئی ایوارڈز جیتے، جن میں ایما سٹون کے لیے بہترین اداکارہ کا بھی ایوارڈ شامل تھا۔ ایما سٹون کی فلم ایک ایسے چھوٹے بچے کی کہانی ہے، جس کا دماغ ایک بالغ عورت کے جسم میں لگایا گیا ہے اور وہ اس کے بعد دنیا بھر میں اپنی مہم جوئی پر نکل پڑتی ہے۔

ایما سٹون اس سے قبل سن 2017 میں فلم 'لالالینڈ‘ کے لیے بھی ایوارڈ جیت چکی ہیں۔ وہ آٹھویں اداکارہ ہیں، جنہیں 35 سال کی عمر تک دو آسکرز ایوارڈ مل چکے ہیں۔

 ایما سٹون نے بہترین اداکارہ کا ایوارڈ شامل تھا حاصل کیا
ایما سٹون نے بہترین اداکارہ کا ایوارڈ شامل تھا حاصل کیاتصویر: PAT BENIC/UPI Photo/IMAGO

دوسرے ایوارڈز کس نے جیتے؟

ڈیوائن جوائے رینڈ ولف نے ایک بورڈنگ اسکول کے موضوع  پر مبنی فلم  'دی ہولڈاوورز‘ میں ایک غمزدہ ماں میری لیمب کا کردار ادا کرنے پر بہترین معاون اداکارہ کا اعزاز حاصل کیا۔

ہایااو میا زاکی نے اپنی نیم سوانح عمری پر مبنی جاپانی اینی میٹیڈ فلم 'دا بوائے اینڈ دی ہیرون‘ کے لیے اپنا دوسرا آسکر جیتا، جواپنی والدہ کی موت پر ماتم کرنے والے ایک لڑکے کے بارے میں خیالی کہانی ہے۔ تراسی سالہ جاپانی اینیمیٹر اس تقریب میں شرکت کے لیے نہیں آسکے۔

’گرین بُک‘ نے آسکر جیت لیا

آسکر ایوارڈز’شیپ آف واٹر‘ بہترین فلم

ہولوکاسٹ پر مبنی فلم 'دا زون آف انٹرسٹ‘ کو بہترین بین الاقوامی فلم کا اکیڈمی ایوارڈز دیا گیا۔ یہ فلم آؤشوٹس ڈیتھ کیمپ سے ملحق ایک گھر میں رہنے والے نازی خاندان کی زندگی کی پیچیدگیوں کی عکاسی کرتی ہے۔ مستسلاف چرنوف کی ''ماریوپول میں 20 دن‘‘ کو بہترین دستاویزی فلم کا آسکرز ایوارڈ دیا گیا۔ اس میں یوکرین پر روس کے حملے کے ابتدائی دنوں کا دردناک منظرپیش کیا گیا ہے۔

چرنوف نے کہا، ''یہ یوکرین کی تاریخ کا پہلا آسکر ہے، اور غالباً اسٹیج پر یہ کہنے والا میں پہلا ہدایت کار ہوں گا جو یہ کہہ رہا ہے کہ کاش میں نے یہ فلم کبھی نہیں بنائی ہوتی۔ میری خواہش ہے کہ میں یوکرین پر کبھی نہ حملہ کرنے کے بدلے روس سے اس ایوارڈ کا تبادلہ کرسکوں۔‘‘

دریں اثنا اوپن ہائمر میں اداکاری کے لیے بہترین ادکار کا اعزاز پانے والے مرفی نے اپنے ایوارڈ کو دنیا بھر میں امن قائم کرنے والوں کے نام منسوب کیا۔

ج ا/  ع ا  (اے پی، اے ایف پی، روئٹرز)