1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

آسکر ایوارڈز’شیپ آف واٹر‘ بہترین فلم

5 مارچ 2018

’شیپ آف واٹر‘ کو بہترین فلم کا اکیڈمی ایوارڈ دیا گیا ہے۔ گیری اولڈ مین اور فرانسیس میکڈورمینڈ بہترین اداکار قرار پائے جبکہ بہترین فلسمازی کا ایوارڈ میکسیکو کے ہدایت کار  کے حصے میں آیا۔

https://p.dw.com/p/2thi4
تصویر: Reuters/L. Jackson

گزشتہ شب امریکی شہر لاس اینجلس میں ہونے والی 90 ویں اکیڈمی ایوارڈ کی تقریب میں بہترین فلم کا آسکر جیتنے والی فلم ’شیپ آف واٹر‘ میکسیکو کے فلسماز گولرمو دیل تورو کی تخلیق ہے۔ اس فلم کو چار شعبوں میں آسکر دیے گئے۔ دیل تورو بہترین ہدایت کار قرار پائے، ’شیپ آف واٹر‘ بہترین فلم جبکہ بہترین موسیقی اور بہترین پروڈکشن کے آسکرز بھی اسی فلم کے حصے میں آئے۔

تصویر: Reuters/M. Blake

گیری اولڈ مین کو ’دا ڈارکسیٹ آؤر‘ میں ان کے کردار پر آسکر دیا گیا۔ اس فلم میں 59 سالہ اولڈ مین نے سابق برطانوی سیاست دان ونسٹن چرچل کا کردار نبھایا ہے۔ بہترین اداکارہ کا آسکر فرانسیس میکڈور مینڈ کو فلم ’’تھری بل بورڈز آؤٹ سائڈ ایبنگ، میسوری‘‘ میں ایک افسردہ ماں کا کردار  نبھانے پر دیا گیا۔

چودہ مرتبہ نامزد ہونے کے بعد روجر ڈیکنز اپنا پہلا آسکر جیتنے میں کامیاب ہوئے، انہیں ’’بلیڈ رننر 2049‘‘ میں  بہترین سینماٹو گرافی کا آسکر دیا گیا۔ دستاویزی فلم کا اکیڈمی ایوارڈ ’’Icarus‘‘ نے حاصل کیا۔ یہ فلم روسی کھلاڑیوں کی جانب سے صلاحیت بڑھانے والی ادویات کے موضوع پر بنائی گئی ہے۔

برلینالے فلم فیسٹیول میں جنسی استحصال میں ملوث ہدایتکاروں اور اداکاروں کی فلمیں شامل نہیں کی جائیں گی

’فلمی کيريئر ميں ترقی کے ليے جنسی روابط، جنسی زيادتی نہيں‘

گولڈن گلوب ایوارڈز، میرل اسٹریپ ٹرمپ پر برس پڑیں

بہترین غیر ملکی فلم کا آسکر چلی کی’ آ فینٹیسٹک وومن ‘ کے حصے میں آیا۔ اس رومانوی فلم میں ٹرانس جینڈر اداکارہ ڈانیئیلا ویگا نے مرکزی کردار ادا کیا ہے۔ اسی طرح بہترین اینیمٹڈ فلم میکسیکو کی ثقافت پر بنائی جانے والی فلم ’ کو کو‘ قرار پائی۔ جرمن فلمساز گیئرڈ نیفزر کو ’بلیڈ رننر 2049‘ کے لیے بہترین ویژوئل ایفیکٹس کا آسکر دیا گیا۔

گزشتہ شب ہونے والی اس تقریب میں فلمی صنعت میں خواتین کے ساتھ امتیازی سلوک اور جنسی استحصال کا موضوع چھایا رہا۔ گولڈن گلوب ایوارڈز کے موقع پر زیادہ تر خواتین ستاروں نے غیر اخلاقی جنسی رویے کے خلاف سیاہ لباس پہن کر احتجاج کیا تھا تاہم آسکر کے دوران ایسی کوئی تحریک دکھائی نہیں دی۔