1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

آپ ایک قدم بڑھیں ہم دو قدم بڑھائیں گے، شاہ محمود قریشی

عاطف توقیر
24 اگست 2018

پاکستان کے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ بھارت کے ساتھ مذاکرات میں کوئی عار محسوس نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ اگر بھارت ایک قدم آگے بڑھے گا، تو پاکستان دو قدم آگے بڑھائے گا۔

https://p.dw.com/p/33huf
Pakistan Außenministerium in Islamabad
تصویر: picture-alliance/Anadolu Agency/I. Sajid

وزیر اعظم عمران خان کو خارجہ پالیسی سے متعلق بریفنگ کے بعد وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان نے بھارت کو حالیہ کچھ دنوں میں بہتر تعلقات سے متعلق متعدد اشارے دیے ہیں، تاہم تالی ایک ہاتھ سے نہیں بجتی۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے 26 جولائی کو اپنے خطاب میں واضح انداز  میں کہا تھا کہ اگر بھارت پاکستان کے ساتھ بہتر تعلقات کے لیے ایک قدم آگے بڑھے گا، تو پاکستان دو قدم اٹھائے گا۔

کیا بھارت پاکستانی امداد قبول کرے گا؟

وزیراعظم خان اور پاکستان کی مشکل خارجہ پالیسی

اپنے خطاب میں شاہ محمود قریشی نے گزشتہ روز امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو اور وزیراعظم عمران خان کے درمیان ہونے والی ٹیلی فونک بات چیت سے متعلق امریکی محکمہ خارجہ کے بیان کو بھی حقائق کے منافی قرار دیا۔ امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا تھا کہ مائیک پومپیو نے اس بات چیت میں پاکستان پر زور دیا تھا کہ وہ اپنی سرزمین پر موجود دہشت گردوں کے محفوظ ٹھکانے ختم کرنے کے لیے فیصلہ کن اقدامات کرے۔ تاہم پاکستان کا موقف تھا کہ دونوں رہنماؤں کے درمیان بات چیت میں دہشت گردی کا موضوع زیربحث نہیں آیا۔

شاہ محمود قریشی نے بھی واضح انداز میں کہا کہ مائیک پومپیو کے ساتھ دہشت گردی کے موضوع پر کوئی بات چیت نہیں کی گئی۔  شاہ محمود قریشی نے کہا کہ نئی پاکستانی حکومت عالمی سطح پر پاکستانی موقف کی بھرپور ترجمانی کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان افغانستان میں قیام امن کے لیے تمام ممکنہ کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ افغانستان میں قیام امن پاکستان میں امن کے لیے نہایت ضروری ہے۔

شاہ محمود قریشی نے ایران اور امریکا کے درمیان کشیدگی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ایرانی وزیرخارجہ جواد ظریف نے پاکستان کے دورے کی خواہش کا اظہار کیا ہے اور وہ ممکنہ طور پر رواں ماہ کے آخر میں پاکستان آئیں گے۔ قریشی نے کہا کہ ایرانی وزیرخارجہ کو خوش آمدید کہا جائے گا۔

پریس کانفرنس میں شاہ محمود قریشی نے کہا کہ کابینہ کے اجلاس میں فنانشل ایکشن ٹاسک فورس میں پاکستان کا نام گرے لسٹ میں موجود ہونے سے متعلق بھی بات چیت کی گئی۔ انہوں نے بتایا کہ اس سلسلے میں سابق وزیر خزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر نے خاصا کام کیا تھا، جس کی تعریف کی گئی اور اسی تناظر میں وہ جلد ہی سابق وزیرخزانہ سے بات چیت میں تفصیلات حاصل کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ تمام ممکن کوشش کی جائے گی کہ پاکستان کو ایف اے ٹی ایف کی بلیک لسٹ میں آنے سے روکا جائے۔