1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتمشرق وسطیٰ

لبنان میں جنگ بندی لیکن غزہ پر اسرائیلی بمباری جاری

27 نومبر 2024

اسرائیلی فوج کے غزہ کے ایک اسکول میں قائم ایک پناہ گاہ اور ایک گھر پر حملوں میں 17 افراد کے مارے جانے کی اطلاعات ہیں۔ امریکی صدر کا کہنا ہے کہ ان کی حکومت غزہ پٹی میں بھی جنگ بندی کے لیے کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے۔

https://p.dw.com/p/4nUWL
اسرائیلی فوج شمالی غزہ کا  محاصرہ کیے  ہوئے  ہے اس کا کہنا ہے کہ وہ عسکریت پسند تننظیم حماس کو دوبارہ منظیم ہونے سے روکنا چاہتی ہے
اسرائیلی فوج شمالی غزہ کا محاصرہ کیے ہوئے ہے اس کا کہنا ہے کہ وہ عسکریت پسند تننظیم حماس کو دوبارہ منظیم ہونے سے روکنا چاہتی ہےتصویر: Fatima Shbair/AP/picture alliance

غزہ پٹی میں حماس کے زیر انتظام  محکمہ شہری دفاع کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج کے تازہ حملوں میں کم از کم 17 فلسطینی ہلاک ہو گئے ہیں۔ شہری دفاع کے ترجمان نے آج بروز بدھ بتایا کہ غزہ شہر میں ایک اسکول کی عمارت پر بمباری میں 10 افراد ہلاک ہو گئے۔

اس سکول کو بے گھر افراد کے لیے ایک پناہ گاہ کے طور پر استعمال کیا جا رہا تھا۔ ایک اور واقعے میں شمالی غزہ میں واقع الزیتون کے علاقے میں ایک رہائشی عمارت پر حملے میں بھی سات افراد ہلاک ہو گئے۔ اسرائیلی فوج نے فلسطینی ہلاکتوں کی ان اطلاعات پر فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔

اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ اسرائیلی  حملوں میں مارے جانے والے فلسطینیوں میں اکاثریت خواتین اور بچوں کی ہے
اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حملوں میں مارے جانے والے فلسطینیوں میں اکاثریت خواتین اور بچوں کی ہے تصویر: Fatima Shbair/AP/picture alliance

اسرائیلی فوج ہمیشہ اس بات پر زور دیتی ہے کہ وہ غزہ پٹی میں فلسطینی عسکری تنظیم حماس کے خلاف فوجی کارروائیاں کر رہی ہے اور عام شہریوں کی جانیں بچانے کی پوری کوشش کرتی ہے۔ خیال رہے کہ حماس کی جانب سے گزشتہ سال سات اکتوبر کو جنوبی اسرائیل پر کیے گئے دہشت گردانہ حملے میں 12 سو افراد مارے گئے تھے، جن میں سے زیادہ تر عام شہری تھے۔ اس کے ساتھ ساتھ حماس کے جنگجو واپس غزہ جاتے ہوئے اپنے ہمراہ ڈھائی سو افراد کو یرغمال بنا کر بھی لے گئے تھے، جن میں سے اندازوں کے مطابق ایک سو کے قریب ابھی تک حماس کی قید میں ہیں۔

غزہ پٹی میں حماس کے زیر انتظام وازرت صحت کے مطابق گزشتہ برس سات اکتوبر سے غزہ پر جاری اسرائیلی زمینی اور فضائی حملوں میں ان تقریباً 14 ماہ کے دوران اب تک 44,282 افراد ہلاک اور 104,700 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔ ان معلومات کی آزادانہ طور پر تصدیق نہیں کی جا سکتی تاہم اقوام متحدہ کا ادارہ ان اعداد و شمار کو درست تسلیم کرتا ہے۔

غزہ پٹی میں یہ تازہ اسرائیلی حملے ایک ایسے وقت پر ہوئے ہیں، جب اسرائیل اورلبنان کی ایران نواز عسکریت پسند تنظیم حزب اللہ  کے مابین جنگ بندی کے معاہدے کے بعد لڑائی کی وجہ سے بے گھر ہونے والے افراد نے آج بدھ کے روز لبنان میں اپنے گھروں کو لوٹنا شروع کیا ہے۔

اسرائیل اور حزب اللہ کے مابین سیز فائر کے بعد لبنان میں لوگ اپنے گھروں کو لوٹٹے ہوئے
اسرائیل اور حزب اللہ کے مابین سیز فائر کے بعد لبنان میں لوگ اپنے گھروں کو لوٹٹے ہوئے تصویر: MAHMOUD ZAYYAT/AFP

تاہم کئی ماہ کی کوششوں کے باوجود غزہ پٹی میں جنگ بندی کو ابھی تک ممکن نہیں بنایا جا سکا۔ غزہ میں جنگ بندی کی کوششوں میں پیش پیش رہنے والے خلیجی ملک قطر نے چند ہفتے قبل یہ کہہ کر ثالثی کے عمل سے علیحدگی اختیار کر لی تھی کہ وہ فریقین کی جانب سے بات چیت کو نتیجہ خیز بنانے کے لیے ان کے اپنے اپنے موقف میں لچک پیدا ہونے تک اس عمل کا حصہ نہیں بنے گا۔

اسی دوران امریکی صدر جو بائیڈن نے بدھ کے روز کہا کہ ان کی انتظامیہ غزہ پٹی میں بھی جنگ بندی کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے اور بائیڈن کے بقول یہ ممکن ہے کہ سعودی عرب اور اسرائیل کے مابین بھی معمول کے تعلقات قائم ہو جائیں۔

ش ر⁄ ا ا، م م ( ڈی پی اے، روئٹرز)

اسرائیل اور حزب اللہ کے مابین جنگ بندی کن شرائط پر؟