افغانستان: بم دھماکے میں کم از کم چھ شہری ہلاک
12 نومبر 2011افغانستان کے مشرقی صوبے لغمان کے صوبائی ترجمان فیضان اللہ نے تصدیق کی ہے کہ صوبے کے الینگار ضلعے میں ہفتہ کی صبح ہونے والے بم دھماکے کے نتیجے میں ایک خاتون سمیت چھ شہری ہلاک ہوئے ہیں۔ یہ واقعہ افغانستان کے وقت کے مطابق صبح دس بجے پیش آیا۔ بم دھماکے کی تصدیق افغانستان کی وزرات داخلہ کے ترجمان صدیق صدیقی نے بھی کی ہے۔
لغمان صوبہ افغانستان کے شورش زدہ مشرقی حصے میں واقع ہے۔ اس علاقے میں سابق افغان وزیر اعظم اور سوویت یونین کے خلاف ’افغان جہاد‘ کے زمانے کے اہم رہنما گلبدین حکمت یار کی حزب اسلامی کے عسکریت پسند سرگرم ہیں۔ افغانستان کے امور پر نظر رکھنے والے بعض مبصرین گلبدین حکمت یار کو پاکستانی حکومت کا قریبی ساتھی قرار دیتے ہیں۔
خیال رہے کہ لغمان صوبے کے دارالحکومت مہتر لام کی سکیورٹی کی ذمہ داری نیٹو افواج نے افغان افواج کو منتقل کر دی ہے۔ نیٹو افواج کا مرحلہ وار انخلاء سن دو ہزار چودہ تک مکمل ہو جائے گا۔ اقوام متحدہ کے مطابق سال رواں کی پہلی شش ماہی میں کم از کم ایک ہزار چھ سو باسٹھ افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
ایک دوسرے واقعے میں مغربی افغانستان کے شہر ہرات میں ہونے والے ایک سڑک بم دھماکے میں دو پولیس اہلکاروں اور دو شہریوں کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔
افغان اور امریکی حکام پاکستان پر الزام عائد کرتے ہیں کہ وہ افغانستان میں بد امنی کے ذمہ دار طالبان عسکریت پسندوں کی پشت پناہی کر رہا ہے۔ اسلام آباد میں موجود پاکستانی حکام ان الزامات کی تردید کرتے ہیں۔
رپورٹ: شامل شمس ⁄ خبر رساں ادارے
ادارت: شادی خان سیف