یہ پاکستان کا کام لگتا ہے، بھارتی وزیر داخلہ سنگھ
18 ستمبر 2016بھارتی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ کے بیان کے مطابق ایسے اشارے ملے ہیں، جن کی بنیاد پر کہا جا سکتا ہے کہ اس حملے کے پیچھے پاکستان کے دہشت گرد گروپوں کا ہاتھ ہے۔ ان کے بقول پاکستان ایک دہشت گرد ملک ہے اور اسے یہ شناخت دیتے ہوئے تنہا کر دیا چاہیے۔
راج ناتھ سنگھ نے مزید کہا کہ اُڑی چھاؤنی پر حملہ کرنے والے تربیت یافتہ اور جدید اور خصوصی ہتھیاروں سے لیس تھے۔ راج ناتھ سنگھ کے بقول انہیں اس بات پر انتہائی افسوس ہے کہ پاکستان دہشت گردی اور دہشت گرد تنظیموں کی براہ راست معاونت جاری رکھے ہوئے ہے۔
دوسری جانب بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے اُڑی کے فوجی اڈے پر حملے کی کڑے الفاظ میں مذمت کی ہے۔ اپنے ٹویٹر پیغام میں انہوں نے کہا کہ بھارتی کشمیر کے فوجی اڈے پر حملہ دہشت گردی کی ایک بزدلانہ کارروائی ہے۔
راج ناتھ سنگھ کے بقول وہ قوم کو یقین دلاتے ہیں کہ اُڑی کی فوجی چھاؤنی پر حملے اور ان سترہ فوجیوں کی ہلاکت میں ملوث افراد سزا سے بچ نہیں سکیں گے۔ مودی نے تمام ملوث افراد کو کیفر کردار تک پہنچانے کا عزم بھی ظاہر کیا۔
بھارتی فوج نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ حملہ آور پاکستان کے زیر انتظام کشمیر سے داخل ہوئے تھے۔ اس بیان کے مطابق حملہ آوروں نے اس دوران ایک ندی پار کی تھی اور پھر سرحد پر لگی باڑ کوتوڑتے ہفتے کی شب ہی اس وسیع و عریض چھاؤنی میں داخل ہو کر کہیں چھپ گئے تھے۔
ایک سینیئر فوجی افسر نے نام خفیہ رکھنے کی شرط پر خبر رساں ادارے اے پی کو بتایا کہ ماضی کے مقابلے میں کارروائی اسی وجہ سے مختلف تھی کہ دہشت گردوں نے فوری حملہ کرنے کی بجائے پہلے خاموشی سے چھاؤنی میں داخل ہوئے اور پھر حملہ کیا۔
بھارتی فوج کے کسی مرکز پر آخری مرتبہ رواں برس جنوری میں حملہ کیا گیا تھا۔ اس وقت ریاست پنجاب کی پٹھان کوٹ چھاؤنی میں چھ شدت پسندوں نے داخل ہو کر سات فوجیوں کو ہلاک کر دیا تھا۔ یہ کارروائی چار روز تک جاری رہی تھی۔ پٹھان کوٹ کی فوجی چھاؤنی بھی پاکستانی سرحد کے کافی قریب واقع ہے۔