1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستیوکرین

یوکرین پر روسی حملے کے نو ماہ، ہزاروں ہلاکتیں

22 نومبر 2022

یوکرینی صدر وولودیمیر زیلنسکی نے یوکرین پر روسی حملے کے نو ماہ مکمل ہونے پر روسی فورسز کے خلاف مزاحمت پر اپنی قوم کو خراج تحسین پیش کیا۔

https://p.dw.com/p/4JpML
Ukraine Ukraine Besetztes Kupyans
تصویر: Hanna Sokolova/DW

یوکرینی صدر وولودیمیر زیلنسکی نے پیر کے روز یوکرین میں منائے جانے والے 'یوم توقیر و آزادی‘ کے موقع پر روس کے خلاف یوکرینی عوام کی مزاحمت پر خراج تحسین پیش کیا۔ ان کا کہنا تھا، ''ہم اپنا سب کچھ وارنے پر تیار ہیں، ہم اسلڑائی کو آخر تک لڑنے کے لیے تیار ہیں۔‘‘

روس رواں ہفتے جنگی سرگرمیوں میں اضافہ کر سکتا ہے، یوکرینی صدر کا انتباہ

روس کے ساتھ لڑائی میں سرخرو یوکرین ہو گا، زیلنسکی

انہوں نے کہا کہ یوکرین نے آزادی کی ایک بھاری قیمت ادا کی ہےاور وہ یہ قیمت آئندہ بھی ادا کرنے کو تیار ہے۔ انہوں نے اپنے ویڈیو میسیج میں مزید کہا کہ دنیا نے دیکھ لیا ہے کہ یوکرینی عوام کیا کچھ کرنے کے قابل ہیں، ''دنیا نے دیکھا کہ ہم کیسے دنیا کی سب سے بڑی فوجوں میں سے ایک کے خلاف مزاحمت کر کے دنیا کی سب سے بہترین فوجوں میں سے ایک بن سکتے ہیں۔‘‘

ان کا کہنا تھا کہ روسی حملے کے بعد لاکھوں یوکرینی شہریوں نے جان بچانے کے لیے ملک سے نکلنے کی بجائے اپنے ملک میں ٹھہرنے اور یوکرین کی حفاظت کا عزم ظاہر کیا، ''اور یوں اپنے خالی ہاتھوں کے ساتھ بموں اور گولیوں کی پروا کیے بغیر روسی فوج کے سامنے ڈٹ گئے۔‘‘

یوکرینی فوج کی جوابی کارروائی روسی فورسز پریشان

جنگ میں عام شہری ہلاکتیں آٹھ ہزار سے زائد

یوکرینی تفتیش کاروں کا کہنا ہےکہ یوکرین پر روسی حملے کے نتیجے میں اب تک مجموعی شہری ہلاکتیں آٹھ ہزار تین سو سے تجاوز کر چکی ہیں۔ اتوار کے روز دارالحکومت کییف میں اٹارنی جنرل اندری کوسٹن نے کہا کہ ہلاک ہونے والے عام شہریوں میں چار سو سینتیس بچے بھی شامل ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ نو ماہ سے جاری اس لڑائی میں اب تک گیارہ ہزار سے زائد عام شہری زخمی بھی ہوئے ہیں۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہلاکتوں کی تعداد ان اندازوں سے زائد ہو سکتی ہے، کیوں کہ اب تک یوکرینی حکام کو روس کے زیرقبضہ علاقوں تک رسائی حاصل نہیں ہے۔ واضح رہے کہ روس اب تک یوکرین پر قریب چار ہزار سات سو میزائل داغ چکا ہے۔

اٹلی مدد جاری رکھے گا

اطالوی وزیردفاع گیڈو کروسیتو نے کہا ہے کہ وہ سال 2023 میں یوکرین کے لیے عسکری اور سویلین مدد جاری رکھنے سے متعلق ایک نئے قانون کو پارلیمان میں پیش کرنے جا رہے ہیں۔ روم حکومت کو اس وقت یہ اختیارات حاصل ہیں کہ وہ پارلیمانی منظوری کے بغیر یوکرین کو مدد بھیج سکتی ہے، تاہم اس مینڈیٹ کی مدت رواں برس کے اختتام پر پوری ہو رہی ہے۔ اطالوی وزیردفاع کے مطابق نئے قانون میں اس اختیار کی مدت کو اگلے برس کے اختتام تک وسعت دی جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ اٹلی یوکرین کو ہتھیاروں کی سپلائی جاری رکھے گا اور اس سلسلے میں نیٹو اتحادیوں کے شانہ بہ شانہ کھڑا رہا جائے گا۔

ع ت ⁄ ش ر (روئٹرز، اے پی)