یورو کو بچانا بہت ضروری ہے، میرکل
29 جنوری 2011داووس میں عالمی اقتصادی فورم کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے جرمن چانسلر انگیلا میرکل کا کہنا تھا کہ یورو کی قدر کو مستحکم رکھنے کے لیے مشترکہ اقدامات کرنا ہوں گے۔ میرکل نے کہا کہ یورر کی قدر میں ہونے والی کمی بیشی کو روکنے کے لیے ایک منصوبہ تیار کیا جا چکا ہے۔ اس پلان پر مارچ میں یورو زون ممالک کی کانفرنس میں بحث کی جائے گی۔
فرانسیسی صدر نکولا سارکوزی بھی یورو کے استحکام کے لیے میرکل کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کر چکے ہیں۔ انہوں نے کہا تھا کہ فرانس اور جرمنی یورو زون کی مشترکہ کرنسی کو کبھی ناکام نہیں ہونے دیں گے۔
اپنے خطاب میں جرمن چانسلر نے مطالبہ کیا کہ یورو کو بچانے کے حوالے سے اضافی راستے بھی تلاش کرنا ہوں گے۔ اس ضمن میں سیاسی سطح پر مشترکہ کوششیں کرنا ہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ’’مختلف ممالک کے سماجی نظام ایک دوسرے سے مختلف ہیں اور اس وجہ سےبھی یورو کو نقصان پہنچ رہا ہے۔ ہمیں ایک ایسا سماجی نظام ترتیب دینا ہو گا، جو یکساں ہو‘‘۔ جرمنی میں ریٹائرمنٹ کی عمر67 ہے جبکہ دیگر ممالک میں یہ 65 اور 63 سال یا اس سے بھی کم ہے۔
میرکل نے دیگر یورپی ممالک سے اپیل کی کہ وہ ریاستی قرضوں میں کمی کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ بڑھتے ہوئے قرضے خطے کی اقتصادی ترقی میں سب سے بڑی رکاوٹ ہیں۔
جرمنی یورو زون میں اصلاحات کی حمایت کر رہا ہے۔ یورو زون کے بعض ممالک کو درپیش بجٹ خسارے کے مسائل کے باعث یورو کرنسی کے عدم استحکام کے حوالے سے خدشات پائے جاتے ہیں۔
جرمنی نے قرضوں کے بوجھ تلے دبے یونان اور آئرلینڈ سے اپیل کی کہ یہ ممالک اپنے بجٹ خسارے کو کم کریں۔ جرمن چانسلر نے آخر میں ایک مرتبہ پھر زور دیتے ہوئے کہا،’’یورو کو درپیش مسائل ہمیں ہر حال میں دور کرنا ہوں گے، یورو کے ناکام ہونے کا مطلب ہے کہ یورپ ناکام ہو گیا ہے۔‘‘
رپورٹ: عدنان اسحاق
ادارت : عاطف توقیر