ہنگو خود کُش حملے میں کم از کم17 افراد ہلاک
10 دسمبر 2010حکام اِسے فرقہ وارانہ حملہ قرار دے رہے ہیں۔ حکام نے بتایا ہے کہ ہنگو نامی شہر میں واقع ہسپتال کے اندر ایک کمرے میں شیعہ مسلمان عبادت کر رہے تھے، جب یہ دھماکہ کیا گیا۔ متعدد پولیس افسران نے بتایا ہے کہ بمبار نے اپنا ٹریکٹر ہسپتال کی عمارت سے ٹکرا دیا تھا۔ اُنہوں نے یہ بھی بتایا کہ مرنے والوں میں تین پولیس اہلکار بھی شامل ہیں۔ مجموعی طور پر سولہ افراد زخمی ہوئے ہیں۔
اِس طرح طالبان اپنے خود کُش حملوں کا وہ سلسلہ بدستور جاری رکھے ہوئے ہیں، جو اُنہوں نے گزشتہ برس اپنے ٹھکانوں کے خلاف حکومتی سکیورٹی فورسز کی کارروائیوں کے بعد سے شروع کیا تھا۔
محرم کے مہینے میں فرقہ وارانہ تشدد کے واقعات میں بھی اضافہ ہو جاتا ہے۔ شیعہ مسلمانوں کے لئے مقدس اِس مہینے کا آغاز بدھ کے روز سے ہو چکا ہے اور عموماً سنی عسکریت پسند اِس مہینے کے دوران شیعہ جلوسوں اور اجتماعات کو اپنے حملوں کا نشانہ بناتے ہیں۔ ہنگو میں گزشتہ چند برسوں کے دوران ایسے متعدد واقعات عمل میں آ چکے ہیں۔
ابھی بدھ ہی کے روز کوہاٹ میں ایک بس اسٹینڈ پر ایک خود کُش حملہ آور نے خود کو دھماکے سے اڑا دیا تھا، جس کے نتیجے میں کم از کم سولہ افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
رپورٹ: امجد علی
ادارت: عدنان اسحاق