1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’ہزاروں پاکستانیوں کو یقین دلایا کہ عمران خان کا بیٹا ہوں‘

شمشیر حیدر
13 ستمبر 2018

سوشل میڈیا خبروں اور معلومات کی تیز تر ترسیل کا ایک جدید ذریعہ ہے لیکن اس کے ساتھ ساتھ غلط اور نادرست معلومات بھی سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر سچ سمجھ کر شیئر کی جاتی ہیں۔

https://p.dw.com/p/34nUy
DW SHIFT News Verifier (Corinna Klingler (HR))
تصویر: Corinna Klingler (HR)

امریکی کامیڈین جیرمی میکلیلن کو پاکستانی سوشل میڈیا پر پہلی مرتبہ شہرت گزشتہ برس ملی تھی جب انہوں نے پاکستان کا دو روزہ دورہ کیا تھا۔ اس دوران پاکستان اور پاکستانیوں سے متعلق مثبت پیغامات کے سبب انہیں شہرت ملی تھی۔

آج تیرہ ستمبر کے روز بھی ان کی ایک ایسی ٹوئیٹ ٹرینڈ کر رہی ہے۔ ٹوئیٹر پر ایک پیغام میں پوچھا گیا کہ اس برس کے نو ماہ گزر چکے، اس دوران آپ نے کیا کامیابیاں حاصل کیں۔ اس کے جواب میں امریکی کامیڈین میکلیلن نے لکھا، ’’کیتھولک بنا، بچے کا باپ بنا، ایک برس شراب کے بغیر گزارنے کا جشن منایا، باسٹھ شو کیے، قرضے ادا کر دیے، ہزاروں پاکستانیوں کو یقین دلایا کہ میں عمران خان کا بیٹا ہوں۔‘‘

اس بات کا پس منظر یوں ہے کہ رواں برس پاکستانی انتخابات سے قبل چودہ جولائی کے روز بھی انہوں نے پاکستان سے متعلق ایک ٹوئیٹ کی تھی۔ اس ٹوئیٹ میں انہوں نے فوٹوشاب کے ذریعے تحریف کردہ ایسی تصاویر شیئر کی تھیں جن میں وہ عمران خان، ان کی سابق اہلیہ جمائما خان کے ساتھ ایک بچے کی صورت میں دکھائی دے رہے ہیں۔ در اصل عمران خان کے بیٹے کی جگہ ان کی تازہ تصاویر چسپاں کی گئی تھیں۔

’فیک فوٹوز‘ یا جعلی تصاویر کو کیسے پہچانا جائے؟

انہی دنوں میں عمران خان کی دوسری سابق اہلیہ ریحام خان نے عمران خان سے متعلق اپنی کتاب شائع کی تھی اور میکلیلن اسی حوالے سے ’ٹرول‘ کر رہے تھے۔ تاہم انتخابات سے قبل کے ان دنوں میں کئی صارفین نے میکلیلن کے اس طنز کو سنجیدہ جان کر شیئر کیا تھا۔

پاکستانی سوشل میڈیا حلقوں میں ماضی میں بھی ایسے کئی واقعات پیش آ چکے ہیں جن میں کسی طنزیہ تحریر کو سچ جان کر بہت مرتبہ شیئر کیا گیا۔ تاہم حالیہ دنوں کے دوران پاکستان میں ڈیموں کی تعمیر کے لیے چندہ جمع کرنے کے سلسلے میں بھی کئی نامور شخصیات سے منصوب جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے لاکھوں ڈالر چندہ دینے کے پیغامات بھی شیئر کیے گئے، جنہیں اکثر صارفین نے سچ جانا۔

جعلی خبریں کیسے پہچانی جاسکتی ہیں؟

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید