1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ہانگ کانگ، اسکول کی بچے بھی حکومت مخالف مظاہروں میں شامل

9 ستمبر 2019

طلبہ نے ہاتھوں میں ہاتھ  ڈال کر انسانی زنجیر بنائی اور حکومت کے خلاف نعرے لگائے۔

https://p.dw.com/p/3PIFv
تصویر: picture-alliance/AP Photo/K. Cheung

 

پیر کی صبح کئی سو بچوں نے اسکول یونیفارم میں سڑکوں پر آ کر اپنا احتجاج درج کرایا۔ کئی نے چہروں پر ماسک بھی پہن رکھے تھے۔ اسکول اور یونیورسٹی کے طلبہ نے ہاتھوں میں ہاتھ  ڈال کر انسانی زنجیر بنائی اور حکومت کے خلاف نعرے لگائے۔

ہانگ کانگ میں تین ماہ کے مظاہروں کے دوران لوگوں کے مطالبات بڑھتے گئے ہیں اور اب وہ چین کے زیر اثر انتظامیہ پر اپنے جمہوری حقوق کے لیے زور ڈال رہے ہیں۔

Hongkong Menschenkette
تصویر: Reuters/A.A. Dalsh

چین کا کہنا ہے کہ ہانگ کانگ کی انتظامیہ اپنے معاملات میں خودمختار ہے۔ تاہم چین کا واضع موقف ہے کہ  ہانگ کانگ اس کا حصہ ہے اور خطے کو الگ کرنے کی ہر سازش کو کچل دیا جائے گا۔ چین کا الزام ہے کہ ہانگ کانگ میں مظاہروں کے پیچھے برطانیہ اور امریکا کا ہاتھ ہے۔

ہانگ کانگ بین الاقوامی سرمایہ کاری کا ایک اہم مرکز ہے۔ یہ علاقہ چین اور برطانیہ کے درمیان ایک معاہدے کے تحت سن 1997 میں برطانیہ نے واپس چین کے حوالے کیا تھا۔ اس معاہدے کے تحت چین ہانگ کانگ میں شہری آزادیوں کا احترام کرنے کا پابند ہے۔ ہانگ کانگ کی علاقائی انتظامیہ نیم خود مختار سمجھی جاتی ہے اور اسے چین کے زیر اثر خیال کیا جاتا ہے۔

Hongkong Menschenkette Appell USA Schild
تصویر: Getty Images/AFP/A. Wallace

ماہ جون میں شدت اختیار کر جانے والے ان مظاہروں کا اصل مقصد ایک متنازعہ قانون کی مخالفت تھا، جس کے تحت ہانگ کانگ کی انتظامیہ چین کو مطلوب ملزمان کو بیجنگ کے حوالے کرنے کی پابند ہو جاتی۔ اس مجوزہ قانون کے مخالفین کا کہنا تھا کہ اس قسم کا قانون چین پر تنقید کرنے والے صحافیوں اور انسانی حقوق کے کارکنوں کے خلاف استعمال ہو سکتا ہے۔

اس متنازعہ قانون کے خلاف مسلسل احتجاج کے بعد جولائی میں ہانگ کانگ کی انتظامیہ نے اس کی منظوری معطل کر دی تھی، لیکن مظاہرین کی تسلی پھر بھی نہیں ہوئی اور مظاہرے جاری رہے۔ آخر کار پچھلے ہفتے حکومت نے یہ قانون واپس لینے کا اعلان بھی کر دیا لیکن مظاہرے اب بھی جاری ہیں۔  

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید