1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ہالینڈ میں چھڑوں کو مشورہ، جنسی پارٹنر ڈھونڈیں

16 مئی 2020

ڈچ حکومت نے چھڑوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ کورونا وائرس کی وبا کے دنوں میں ’جنسی پارٹنر‘ تلاش کریں۔ ہالینڈ میں کورونا وائرس کی وجہ سے گزشتہ قریب دو ماہ سے سماجی فاصلے کے ضوابط رائج ہیں۔

https://p.dw.com/p/3cJoT
Symbolbild Umfrage zum Liebesleben der Deutschen
تصویر: picture alliance / Jan-Philipp Strobel/dpa

ہالینڈ میں حکومت کی جانب سے سنگل نوجوانوں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ کورونا وائرس کی وبا کی وجہ سے جاری لاک ڈاؤن اور سماجی فاصلے کے ضوابط کے تناظر میں 'جنسی پارٹنر‘ تلاش کریں۔ تاہم ان ہدایات میں کہا گیا ہے کہ اگر کوئی مشتبہ طور پر کورونا وائرس سے متاثر ہو، تو وہ جنسی روابط سے اجتناب برتے۔

ہالینڈ کے قومی ادارہ برائے صحت عامہ اور ماحولیات RIVM کی جانب سے سنگل افراد کو جاری کردہ ہدایات میں کہا گیا ہے کہ وہ ایک جنسی پارٹنر کا انتظام کریں۔

اس سے قبل سماجی ماہرین نے حکومت کی جانب سے جنسی روابط سے متعلق حکومتی ہدایات کی عدم موجودگی پر تنقید کی تھی۔

کووڈ انیس: بھارتی سیکس ورکرز شدید مشکل میں

پیرس کے میئر بننے کا خواب سیکس ویڈیو کی اشاعت نے چور چور کر دیا

ہالینڈ میں 23 مارچ سے سماجی فاصلے کے ضوابط رائج ہیں، جب کہ حکومت انہیں 'دانش مندانہ‘ اور 'ٹارگٹڈ‘ لاک ڈاؤن قرار دیتی ہے۔یہ بات اہم ہے کہ یورپ کے کئی دیگر ممالک کے مقابلے میں ہالینڈ میں خاصا نرم لاک ڈاؤن نافذ ہے، جہاں لوگوں کو سماجی فاصلے کے ضوابط اختیار کرنے پر چھوٹے اجتماعات تک کی اجازت ہے۔

14 مئی کو جاری کردہ گائیڈ لائنز میں ہالینڈ کے ادارہ برائے صحت عامہ نے کہا ہے، ''اگر آپ سنگل ہیں، تو ظاہر ہے، وبا کے دنوں میں بھی آپ کو جسمانی رابطے کی خواہش ہو گی۔‘‘

ہداہت نامے میں کہا گیا ہے، ''سوچیے کہ مل کر اس معاملے کا بہترین حل کیا ہو سکتا ہے۔ مثال کے طور پر کوئی شخص تلاش کیجیے جس کے ساتھ آپ جسمانی اور جنسی قربت اختیار کر سکیں، یعنی جسے آپ پیار سے گلے لگا سکیں یا جنسی تعلق قائم کر سکیں۔ مگر جو بیمار نہ ہو۔‘‘

اس ہدایت نامے میں مزید کہا گیا ہے، ''ایسے شخص کے ساتھ مل بیٹھ کر طے کریں کہ آپ نے کتنے افراد سے ملنا ہے۔ اگر آپ زیادہ افراد سے ملیں گے تو کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے امکانات بھی زیادہ ہوں گے۔‘‘

اس ڈچ ادارے نے اپنے ہدایت نامے میں طویل المدتی جنسی روابط کے حامل افراد سے متعلق بھی لکھا ہے، جن میں سے کسی کا سامنا کورونا وائرس سے ہوا ہے۔''اگر آپ کا پارٹنر کورونا وائرس کی وجہ سے آئسولیٹ ہوا ہے، تو اس کے ساتھ سیکس نہ کریں۔‘‘

مدرسے میں سیکس ایجوکیشن

یہ بات اہم ہے کہ پیر سے ہالینڈ میں کورونا وائرس لاک ڈاؤن سے اخراج کے پہلے مرحلے پر عمل درآمد شروع ہوا ہے۔ اس مرحلے میں کتب خانے، ہیئر ڈریسرز، بیوٹیشنز، مساج سلون اور دیگر پیشہ ورانہ تھیراپیز کے مقامات کو گیارہ مئی سے کھولنے کی اجازت دی گئی ہے۔

واضح رہے کہ ہالینڈ میں مجموعی طور پر 43 ہزار آٹھ سو اسی افراد میں کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی ہے جب کہ یہاں ہونے والی مجموعی ہلاکتیں ساڑھے پانچ ہزار سے زائد ہیں۔

ع ت، ع س (خبررساں ادارے)