1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

گاڑیوں کی نیلامی، آمدنی توقع سے کم رہی

18 ستمبر 2018

پاکستانی وزیر اعظم کے زیر استعمال لگژری گاڑیوں کی نیلامی زیادہ خریداروں کو اپنی جانب متوجہ نہیں کر پائی۔ نیلامی سے حاصل ہونے والی آمدنی حکومتی اندازوں کا صرف دس فیصد رہی۔

https://p.dw.com/p/353qZ
Shoba Basar Pakistan Peshawar Autos Autoteile Kabuli
تصویر: DW/D.Baber

پاکستان کی نئی حکومت کی ’سادگی اختیار کرنے کی مہم‘ کے تحت ملکی وزیر اعظم کے زیر استعمال لگژری گاڑیوں کو فروخت کے لیے پیش کیا گیا۔ پیر سترہ دسمبر کے روز ان کاروں کی نیلامی کی گئی تاہم گاڑیوں کی فروخت سے حاصل ہونے والی آمدنی حکومتی توقعات کی نسبت بہت کم رہی۔

نیوز ایجنسی روئٹرز کے مطابق ایک حکومتی اہلکار نے مقامی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ گاڑیوں کی فروخت سے حکومت کو دو سو ملین پاکستانی روپے حاصل ہوئے جب کہ مجموعی طور پر نیلامی کے لیے پیش کردہ سو سے زائد گاڑیوں میں سے 61 گاڑیاں فروخت کی جا سکیں۔

نئے پاکستانی وزیر اعظم عمران خان نے گزشتہ حکمرانوں کے برعکس سادگی اختیار کرنے کا اعلان کیا تھا۔ نئی حکومت ان لگژری گاڑیوں کو فروخت کر کے ملکی معیشت کو درپیش خسارہ کم کرنا چاہتی تھی تاہم دو سو ملین پاکستانی روپے (1.6 ملین ڈالر) حکومتی توقعات کا محض دس فیصد بنتے ہیں۔ یہ امر بھی اہم ہے کہ رواں برس پاکستانی خسارہ 1.7 ٹریلین پاکستانی روپے ہو جانے کا خدشہ ہے۔

سادگی اختیار کرنے کے لیے گاڑیوں کی فروخت کے اس فیصلے پر تنقید بھی کی جا رہی ہے۔ ناقدین کے مطابق اس سے قبل بھی لگژری گاڑیاں فروخت کی جاتی رہی ہیں تاہم ان کی یوں تشہیر نہیں کی گئی۔ علاوہ ازیں یہ تنقید بھی کی جا رہی ہے کہ سادگی اختیار کرنے کے لیے ایسے علامتی اقدامات کا کوئی عملی فائدہ نہیں۔

تاہم وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کے مطابق کفایت شعاری اختیار کرنے کے یہی علامتی اقدامات منتخب حکومت پر عوامی اعتماد کی بحالی اور طویل المدتی بچت اختیار کرنے کے لیے ضروری ہیں۔

ش ح / ا ا (اے پی، روئٹرز)