1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کورونا ایمرجنسی امداد اور سلفی مسلم گروپ کی دھوکا دہی؟

8 مئی 2020

کورونا ایمرجنسی امداد نہ صرف مستحقين بلکہ جعلسازوں میں بھی مقبول ہے ۔ برلن میں ایمرجنسی امدادی اشیا کی مبینہ دھوکا دہی کے شبے پر مشتبہ سلفیوں کے اپارٹمنٹس کی تلاشی لی گئی۔

https://p.dw.com/p/3bwKE
Berlin Fussilet-Moschee - Prozess
تصویر: Getty Images/S. Gallup

جرمن دارالحکومت کے کئی ايسے اپارٹمنٹس اور گاڑیوں کی تلاشی لی گئی ہے، جو انتہا پسندانہ رجحانات کی طرف مائل سلفی مسلم گروپ کے اراکین کے استعمال ميں ہیں۔ پولیس نے ٹویٹر پر بتایا کہ تقریبا ایک سو ریاستی سکیورٹی اہلکاروں نے پانچ مشتبہ افراد سے ان کی تحويل ميں موجود اشیاء کا معائنہ کیا۔ شبہ ہے کہ ملزمان دھوکا دہی سے کورونا ایمرجنسی امداد کی درخواست دينے اور انہيں وصول کرکے اپنے اپارٹمنٹس ميں جمع کر رہے ہيں۔

پولیس اور اٹارنی جنرل کے مطابق ، مجموعی طور پر پانچ مشتبہ افراد ان کی تحقیقات کا محور ہیں۔ اس چھاپہ مار کارروائی ميں ایک مشتبہ شخص کو گرفتار کر لیا گیا۔ چھاپے کے دوران ملزمان کی مبینہ دھوکا دہی کے ثبوت کے طور پر رقم ضبط کر لی گئی۔ پولیس کے ترجمان نے جرمن پریس ایجنسی کو بتایا: "ہم شہر بھر میں تلاشی کے بارے میں غور کر رہے ہیں"۔

کيا طنز و مزاح کے ذریعے انتہا پسندی کا مقابلہ ممکن ہے؟

کیا علاقہ چھن جانے سے اسلامک اسٹیٹ کا وجود ختم ہو گیا؟: تبصرہ

سلفی گروپ برلن کے گنجان آبادی والے ڈسٹرکٹ موابيٹ میں ایک بند شدہ فوسیلیٹ مسجد کے 'اندرونی حلقے‘ کا حصہ ہے۔ یہ انتہا پسندوں کی ایک جلسہ گاہ تھی۔ علاوہ ازايں چند برس قبل برلن کے مقام برائیٹ شائیڈ پلٹس کے ايک کرسمس مارکيٹ پر حملے کے مرتکب انیس امری کا بھی یہاں آنا جانا تھا۔

کورونا بحران سے فائدہ اٹھانے کی کوشش

اٹارنی جنرل کے دفتر کے مطابق ، جمعرات کے روز کی اس چھاپہ مار کارروائی سے قبل اپريل ميں برلن ویڈنگ کے علاقے میں واقع ایک مسجد کے انچارج شخص کے اپارٹمنٹ پر چھاپہ مارا گیا تھا۔ یہ مسجد کچھ عرصے سے عبادت گاہ کی بجائے ایک رہائشی اپارٹمنٹ کے طور پر استعمال ہو رہی ہے۔ مبلغ احمد اے اور اس کی شريک حیات یہاں رہتے ہیں۔

تفتیش کاروں نے انتہا پسند مسلم مبلغ احمد اے اور اس کی ساتھی پر الزام لگایا کہ انہوں نے غلط بیانی اور دروغ گوئی کرکے انویسٹمنٹ بینک برلن (IBB) سے ایمرجنسی کورونا امداد کے طور پر 18،000 یورو وصول کرنے کی کوشش کی۔ اٹارنی جنرل نے کہا کہ اب یہ جانچ پڑتال کی جارہی ہے کہ آیا اس رقم کو سلفی گروپ یا حلقے کی سرگرميوں کے لیے بھی استعمال کیا جانا تھا؟

حکام کے مطابق  فوری کارروائی اور رسائی کی بدولت آئی بی بی کی مالی اعانت مکمل طور پر محفوظ رہی ۔ آئی بی بی کی کوشش تھی کہ کورونا بحران کے خطرات سے دوچار افراد اور کمپنیوں کو جلد از جلد مالی امدد مل جائے۔ اس ليے ابتدا میں صرف بے ترتیب بنیادوں پر آن لائن درخواستوں کی جانچ پڑتال کے بعد ادائیگی کر دی جاتی تھی۔

یاد رہے کہ جرمنی ميں پچھلے چند برسوں کے دوران ہونے والے تقريباً تمام دہشت گردانہ حملے ايسے افراد کی جانب سے کيے گئے، جنہيں انتہا پسند بنانے ميں سلفيوں نے کردار ادا کيا تھا۔ سن 2016 ميں دارالحکومت برلن کی ايک کرسمس مارکيٹ پر حملہ کرنے والے انيس امری کے ساتھ بھی ايسا ہی ہوا تھا۔ اس حملے ميں بارہ افراد ہلاک ہوئے تھے اور يہ جرمنی میں اسلام پسندوں کی طرف سے کيا جانے والا سب سے خون ريز حملہ تھا۔ برکہارڈ فرائر کے مطابق اکثر يہ جملہ سننے کو ملتا ہے کہ 'ہر سلفی دہشت گرد نہيں ليکن ہر دہشت گرد سلفی ضرور ہوتا ہے‘۔

ک م/ ع ت / نیوز ايجنسياں