1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کراچی کو ’ٹیک اوور‘ کرنے کی تجویز

12 ستمبر 2019

پاکستان میں وفاقی حکومت کراچی کا انتظام اپنے ہاتھ میں لینے پر غور کر رہی ہے۔ لیکن ناقدین ایسے کسی اقدام کو وفاقی کی طرف سے کراچی کے وسائل پر قبضے کی سازش قرار دے رہے ہیں۔

https://p.dw.com/p/3PT5g
تصویر: picture-alliance

حکومتی سوچ کا اشارہ گذشتہ روز وفاقی وزیرِ قانون بیرسٹر فروغ نسیم کی طرف سے ایک ٹی وی پروگرام میں سامنے آیا۔ کراچی کے مسائل پرگفتگو کرتے  ہوئے ان کا کہنا تھا کہ وفاق اب آئین کی شق 149 کے تحت شہر کے انتظامی اختیارات اپنے ہاتھ میں لے سکتا ہے۔ بعد میں جمعرات کو انہوں نے ایک وضاحتی بیان میں کہا کہ ابھی یہ محض ایک تجوز ہے اور اس پر کوئی حتمی  فیصلہ نہیں ہوا۔

وفاقی حکومت کا اصرار ہے کہ تجویز کا یہ مطلب نہیں کہ سندھ میں گورنر راج یا ایمرجنسی کا نفاذ ہونے جا رہا ہے۔ پی ٹی آئی کے وزیروں کے مطابق کراچی کو سندھ میں پیپلز پارٹی کی حکومت کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑا جا سکتا اور اس کے لیے آئین میں شق 149 کے تحت وفاق کے پاس گنجائش موجود ہے کہ وہ معاملات اپنے ہاتھ میں لے لے۔

Pakistan - Farogh Naseem
تصویر: Getty Images

وفاقی وزیرِ قانون کے بیان کے بعد سوشل میڈیا پراس اقدام کے حق میں حکومت اور فوج کے حامی حلقوں نے بھرپور مہم شروع کر دی۔

لیکن ناقدین ایسے کسی اقدام کو وفاقی حکومت کی کراچی کے وسائل پر قبضے کی سازش قرار دے رہے ہیں۔ ان کے نزدیک ماضی میں وفاق نے جب صوبائی معاملات میں مداخلت کی تو اس کے  منفی نتائج نکلے اور اس بار بھی مسائل کم ہونے کی بجائے بڑھنے کے امکانات ہیں۔

پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے پی ٹی آئی حکومت کے ایسے کسی اقدام کو غیرآئینی اور سندھ کو تقسیم کرنے کی سازش قرار دیا ہے۔ انہوں نے کراچی سے متعلق عمران خان کے ایسے ممکنہ اقدام کو مودی حکومت کی کشمیر سے متعلق پالیسی سے تشبیہ دی  ہے۔ 

NUR 16.9 / WIDESCREEN Bildkombo Pakistan Bilawal Bhutto Zardari und Imran Khan Premierminister KEIN ROAD

لیکن کراچی اپنے تمام تر مسائل کے باوجود سونے کی چڑیا ہے اور بعض مبصرین کا خیال ہے کہ پاکستان کی اقتصادی رگ کی حیثیت رکھنے والے اس شہر پر طاقتور حلقوں کی نظریں ہیں جو پی ٹی آئی کے ذریعے اس پر اپنی گرفت مضبوط کرنا چاہتے ہیں۔

اس پوری بحث سے قطع نظر کراچی کے مسائل روز بہ روز پیچیدہ ہوتے جا رہے ہیں۔

 

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید