1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’کراچی اسکینڈل‘، سابق فرانسیسی وزیراعظم کے خلاف مقدمہ

1 اکتوبر 2019

’کراچی اسکینڈل‘ کی وجہ سے فرانس کے سابق وزیراعظم اور سابق وزیر دفاع کے خلاف مقدمہ چلایا جائے گا۔ فرانسیسی عدالتی ذرائع کے مطابق انہیں پاکستان کو آبدوزیں فروخت کرنے کی ایک ڈیل میں ’رشوت لینے‘ کے الزامات کا سامنا ہے۔

https://p.dw.com/p/3QXcL
Edouard Balladur Frankreich ehem. Premierminister
تصویر: picture-alliance/dpa/T. Padilla

نیوز ایجنسی روئٹرز نے فرانسیسی عدالتی ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ سابق وزیراعظم ایڈوار بالادور اور وزیر دفاع فرانسواں لیوتار کے خلاف مقدمہ ایک خصوصی عدالت میں چلایا جائے گا۔ ایڈوار بالادور  سن انیس سو ترانوے سے سن انیس سو پچانوے تک فرانس کے وزیراعظم تھے۔ اسی دوران پاکستان اور  فرانس حکومت کے مابین اسلحے کی فروخت کا معاہدہ طے پایا تھا۔

مبینہ طور پر سن 1990ء کے عشرے میں پاکستان کو تين آگسٹا فرانسيسی آبدوزوں کی فروخت کے سودے ميں  بھاری کميشن طےکیے گئے تھے۔ مبینہ بدعنوانی کے اس واقعے کو 'کراچی اسکینڈل‘ کے نام سے بھی یاد کیا جاتا ہے۔ یہ بھی الزام عائد کیا جاتا ہے کہ کراچی ميں آٹھ مئی سن 2002ء کو گیارہ فرانسيسيوں کے قتل کی وجہ بھی يہی اسکينڈل تھا۔ کراچی ميں قتل کیے گئے فرانسيسی انجینئروں کے لواحقين اس کیس میں انہیں عدالت ميں لانے کے بھی حامی ہیں۔

فرانس کے سابق وزیراعظم اور سابق وزیر دفاع اپنے اوپر لگائے گئے تمام الزامات کو مسترد کرتے ہیں۔ اس مقدمے میں یہ بھی تحقیقات کی جائیں گی کہ آیا پاکستان سے ملنے والی مبینہ 'کک بیکس‘ کو سن انیس سو پچانوے میں بالادور کی صدارتی مہم کے دوران استعمال کیا گیا تھا۔

ماضی میں فرانسیسی میڈیا میں ایسے الزامات بھی عائد کیے جاتے رہے ہیں کہ اس آبدوز ڈیل میں پاکستان کے سابق صدر آصف علی زرداری نے بھی کمیشن حاصل کیا تھا لیکن ابھی تک ایسے کوئی شواہد سامنے نہیں آ سکے ہیں۔ نوے کی دہائی میں پیپلز پارٹی حکومت کے دوران  ہی پاکستان نے فرانس سے آگسٹا آبدوز حاصل کرنے کا معاہدہ کیا تھا۔ نیوز ایجنسی اے ایف پی کے مطابق فرانسیسی انجینئروں کو مبینہ طور پر رشوت کی رقوم نہ ملنے پر نشانہ بنایا گیا تھا۔

ا ا / ب ج (روئٹرز، اے ایف پی)