1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ڈوبے بھی تو ساحل کے اتنے قریب؟

30 دسمبر 2020

نیوزی لینڈ نے ایک نہایت دلچسپ مقابلے کے بعد ماؤنٹ ماؤنگنوئی میں ہوئے پہلے ٹیسٹ میچ میں پاکستان کو ایک سو ایک رنز سے شکست دے دی۔ پاکستانی ٹیم اگر ستائیس گیندیں مزید کھیل جاتی، تو میچ ڈرا کر سکتی تھی۔

https://p.dw.com/p/3nMZJ
ICC Cricket World Cup 2019 Neuseeland - Pakistan
تصویر: Getty Images/A. Davidson

پاکستانی ٹیم کی پوری کوشش تھی کہ کسی طرح یہ میچ ڈرا ہو جائے اور اس کے لیے بیٹنگ ٹیل اینڈرز شاہین آفریدی اور نسیم شاہ نے سات اوورز تک وکٹ بچائے رکھی، تو کسی حد تک یہ امید پیدا ہو گئی کہ شاید یہ میچ برابری کی بنیاد پر ختم ہو جائے۔ تاہم نسیم شاہ، کیوی اسپنر مچل سانتر کے ہاتھوں آؤٹ ہوئے اور اس کے ساتھ ہی پاکستانی مزاحمت کی آخری دیوار بھی ٹوٹ گری۔

پاکستانی ڈومیسٹک کرکٹ میں پہلا آسٹریلوی کھلاڑی

پاکستانی کرکٹ ٹیم ’وائٹ واش‘ سے بچ گئی

اس فتح کے بعد نیوزی لینڈ کی ٹیم ٹیسٹ کرکٹ کی عالمی رینکنگ میں سب سے اوپر پہنچ گئی ہے، جب کہ عالمی ٹیسٹ چیمپیئن شپ کے فائنل تک رسائی کے خواب بھی زندہ ہیں۔

فواد عالم اور محمد رضوان کی پانچویں وکٹ کی شراکت نے اس میچ کا پلڑا نیوزی لینڈ کے ہاتھوں سے لے لیا تھا۔ اس مرحلے پر پاکستان کو میچ میں فتح کے لیے مزید 158 رنز کی ضرورت تھی جب کہ 36 اوورز میں نیوزی لینڈ کو پاکستان کی چھ وکٹیں گرانا تھیں۔

نیوزی لینڈ کے کپتان کین ویلیمسن نے نیل وانگنر پر اعتبار کیا، جو اس میچ میں دو ٹوٹے ہوئے انگوٹھوں کے ساتھ کھیل رہے تھے۔ اس کے علاوہ ویلیمسن نے نوجوان کائل جیمیسن کو آزمایا۔ واگنر نے مسلسل گیارہ اوورز کروائے جب کہ جیمیسن جو اپنی 26ویں سالگرہ منا رہے تھے، نے مسلسل نو اوورز پھینکے۔ اس دوران عالم اور رضوان کی وکٹیں گر گئیں۔

میچ کے بعد ویلیمسن نے کہا کہ میچ ہاتھوں سے نکلتا دیکھ کر انہوں نے کائل اور واگنر سے بال کروائی اور اس طرح یہ میچ پاکستان کی جیت کی بجائے، برابری کے راستے کو جا نکلا۔

انہوں نے مزید کہا، ''ہمارے لیے تاہم یہ میچ ہر حال میں جیتنا اہم تھا۔ ہم میچ جیتنے کی راہ پر تھے، تاہم ٹیسٹ چیمپیئن شپ کھو دینے کے سیاق میں ہمیں میچ ہار دینے کے علاوہ کچھ بھی قبول تھا۔‘‘ انہوں نے کہا کہ میچ کا یہ نتیجہ ان کے لیے نہایت خوش کن ہے۔

سری لنکا پھر پاکستان میں، کچھ پرانی یادیں بس ڈرائیور خلیل کی زبانی

جیمیسن نے رضوان کو 60 پر ایل بی ڈبلیو آؤٹ کیا جب کہ واگنر نے ایک سو دو رنز کی اننگز کھیلنے والے اعظم کی وکٹ لی۔ شاہین آفریدی اور نسیم شاہ کی پارٹنر شپ نے میچ ڈرا کر دینے کی پاکستانی امید کو زندہ رکھا اور اس دوران سات اوورز کھیل گئے۔

میچ کے بعد پاکستانی کپتان رضوان نے کہا کہ شکست کے باوجود جس انداز سے ان کی ٹیم نے مقابلہ کیا، اس پر انہیں اپنے کھلاڑیوں پر فخر ہے۔

ع ت، ا ا (روئٹرز، اے ایف پی)