1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

چھ پیرا ملٹری فوجیوں کی ہلاکت، پاکستان کا ایران سے احتجاج

16 دسمبر 2018

پاک ایران سرحد پر عسکریت پسندوں کے ایک حملے میں کم از کم چھ پاکستانی پیرا ملٹری فوجی مارے گئے تھے۔ پاکستان نے ایرانی سفیر کو طلب کرتے ہوئے ایسے مسلح عناصر کے خلاف فوری اقدامات اٹھانے کا مطالبہ کیا ہے۔

https://p.dw.com/p/3ACz0
Pakistan Soldaten untersuchen Anschlagsort der Grenzmilitien
تصویر: Getty Images/AFP/B. Khan

پاکستانی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق ایرانی سفیر  سے مطالبہ کیا  گیا ہے کہ حملے کے ذمہ دار گروپ کے خلاف کارروائی کی جائے۔ ابھی تک کسی بھی گروہ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے اور نہ ہی حکومت پاکستان نے کسی گروہ کو مورد الزام ٹھہرایا ہے۔

بتایا گیا ہے کہ جمعے کو تقریبا تیس عسکریت پسندوں نے فرنٹیئر کور کے ایک قافلے کو نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں چھ فوجی مارے گئے جبکہ چودہ زخمی ہوئے۔ پاکستانی سکیورٹی اداروں نے جوابی کارروائی کے دوران چار حملہ آوروں کو بھی ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے لیکن اس دعوے کی آزاد ذرائع سے تصدیق ممکن نہیں ہو سکی۔

دوسری جانب ایرانی حکومت نے ہفتے کے روز اس حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے پاکستان کو مکمل تعاون کی یقین دہانی کروائی ہے۔ پاک ایران سرحد مختلف عسکری گروہوں کے ساتھ ساتھ منشیات کے اسمگلر بھی سرگرم ہیں۔

Grenze zwischen dem Iran und Pakistan
تصویر: picture-alliance/imageBROKER/F. Bienewald

اکتوبر میں عسکریت پسندوں نے اسی علاقے میں تقریباﹰ ایک درجن ایرانی سرحدی فوجیوں کو اغوا کر لیا تھا۔ ان میں سے پانچ کو غیر واضح حالات میں پاکستان میں رہا کیا گیا تھا۔ اس وقت ایران نے الزام عائد کیا تھا کہ حملہ آور پاکستانی سرحد کے اندر سے آئے تھے۔

نیوز ایجنسی اے ایف پی کے مطابق ایران کا صوبہ سیستان بلوچستان طویل عرصے سے ایسے بلوچ علیحدگی پسندوں اور جہادیوں کی کارروائیوں کا بھی نشانہ بنا ہوا ہے، جو سرحد کے آر پار عسکری کارروائیاں کرتے رہتے ہیں۔

اٹھائیس ستمبر کو ایرانی سرحدی گارڈز نے کہا تھا کہ انہوں نے ایسے چار عسکریت پسندوں کو ہلاک کر دیا تھا جو غیر قانونی طور پر ایرانی علاقے میں داخل ہوئے تھے۔ پاکستان سے یورپ جانے والے غیر قانونی مہاجرین کو بھی اسی سرحد کے ذریعے پاکستان سے ایران اور پھر ایران سے ترکی تک منتقل کیا جاتا ہے۔

ا ا / ع ت ( اے پی، اے ایف پی)

Iranische und Pakistanische Soldaten an der Grenze
تصویر: Getty Images/AFP