1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

چينی ويکسين لگوا کر چين کی سیر بھی کر آئیں

16 مارچ 2021

چين نے کورونا وائرس کی عالمی وبا کے تناظر ميں عائد پابنديوں ميں نرمی کا فيصلہ کيا ہے۔ کئی غير ملکيوں کے ليے چين ميں سياحت کی راہ ہموار ہو سکتی ہے، شرط يہ کہ انہوں نے چين کی تيار کردہ کورونا ويکسين لگوا رکھی ہو۔

https://p.dw.com/p/3qgDH
China Hai He Fluss Haihe River in Tianjin
تصویر: Imago/View Stock

اس سال گرميوں کی چھٹيوں ميں اور کہيں ہو نہ ہو، چين کی سير ضرور ممکن دکھائی ديتی ہے۔ ليکن يہ ممکنہ سہولت پاکستان، بھارت اور امريکا کے صرف ان شہريوں کے ليے ہے، جنہوں نے چين کی تیار کردہ ويکسين لگوائی ہو۔ خبر رساں ادارے اے ايف پی کی بيجنگ سے موصولہ رپورٹوں کے مطابق چينی حکومت نے پابنديوں ميں نرمی کرتے ہوئے چند مخصوص ممالک کے شہريوں کو ويزے جاری کرنے کا فيصلہ کيا ہے۔ چند ملکوں ميں چينی سفارت خانوں نے نوٹس بھی جاری کر ديے ہيں کہ مقامی سطح پر جن لوگوں نے چينی ويکسين لگوا لی ہے، وہ اگر چاہيں تو چين کے ويزوں کے ليے درخواستيں دے سکتے ہيں۔

کورونا کی وبا کے بعد چینی اقتصادیات میں بہتری کے آثار

جرمنی،اٹلی، فرانس اور اسپین نے اسٹرازینکا ویکسن کے استعمال پر روک لگا دی

نئے کورونا وائرس کے اولين کيسز 2019ء کے اواخر ميں چينی شہر ووہان ميں سامنے آئے تھے۔ بعد ازاں کورونا کی وبا نے پوری دنيا کو اپنی لپيٹ ميں لے ليا اور کم و بيش تمام ممالک اور خطوں ميں سخت سفری پابندياں نافذ کر دی گئيں۔ اس وقت بھی کئی ملکوں ميں کورونا وائرس کی دوسری یا تيسری لہر جاری ہے۔ دوسری جانب متعدد ممالک ميں ويکسينیشن پروگرام بھی جاری ہيں اور قومی حکومتيں پابنديوں ميں نرمی کی منصوبہ بندی کيے بيٹھی ہيں۔

کورونا بحران، چینی کسانوں کے کاروبار کرنے کے انوکھے طریقے

چينی ويکسين لگوانے والوں کے ليے ويزے

امريکا ميں چينی سفارت خانے نے پير پندرہ مارچ کو تصديق کی کہ چينی ويکسين لگوانے والے ويزے کے ليے درخواستیں دے سکتے ہيں۔ ابتدائی طور پر يہ ويزے ملازمت، کاروباری مقاصد، انسانی ہمدردی يا پھر اہل خانہ سے ملاقاتوں کے ليے جاری کيے جائيں گے۔ اس نوٹس ميں واضح کيا گيا ہے کہ جو لوگ ويکسين کے دونوں ٹیکے لگوا چکے ہوں يا پھر ويزے کی درخواست سے چودہ دن قبل پہلا ٹيکہ لگوا چکے ہيں، وہ ويزے کے حصول کے اہل ہوں گے۔ اطلاعات ہيں کہ پاکستان، فلپائن، اٹلی اور سری لنکا ميں قائم چينی سفارت خانوں نے بھی اس سلسلے ميں نوٹس جاری کر ديے ہيں۔

چين کئی ممالک کو کورونا سے بچاؤ کی ويکسين فراہم کر رہا ہے، جن ميں اس کا قريبی اتحادی ملک پاکستان بھی شامل ہے۔ پاکستان ميں ساٹھ برس سے زائد عمر کے افراد اور طب کے شعبے سے وابستہ کارکنوں کو ٹيکے لگانے کا سلسلہ جاری ہے۔

دوسری جانب عدم شفافيت اور آزمائشی استعمال کے نتائج کے حوالے سے کم معلومات کی بنياد پر کئی مغربی ممالک ميں چينی ويکسين کے حوالے سے شکوک و شبہات بھی پائے جاتے ہيں۔

ع س / م م (اے ايف پی)