1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

چمن میں پھنسے افغان شہریوں کو سرحد عبور کرنے کی اجازت

17 جولائی 2021

افغان علاقے اسپن بولدک کی سرحدی قصبے پر طالبان نے چند روز قبل قبضہ کر لیا تھا۔ اس کے بعد قصبے کی بارڈر کراسنگ کو بند کر دیا گیا تھا۔ ہفتے کو پاکستان میں پھنسے افغان شہریوں کو واپس اپنے ملک جانے کی اجازت دی گئی۔

https://p.dw.com/p/3wcNB
Chaman Pakistanisch-afghanische Grenze geschlossen
تصویر: picture alliance/ZUMAPRESS.com

پاک افغان سرحدی گزرگاہ پر افغان علاقے پر طالبان کے قبضے کے بعد پاکستانی صوبے بلوچستان کے شہر چمن میں پھنس جانے والے افغان شہریوں کو ان کے خاندانوں سمیت سرحد عبور کرنے کی اجازت دے دی گئی۔

پاک افغان سرحد پھر بند

افغان سرحدی قصبہ

اسپن بولدک سرحدی قصبے کی دوسری جانب پاکستان میں چمن کا شہر ہے۔ طالبان کی عسکری کارروائی کے بعد پاکستانی حکام نے چمن بارڈر کراسنگ کو بند کر دیا تھا۔ اس وجہ سے چار ہزار کے قریب افغان شہریوں کا مجمع جمع ہو گیا اور وہ سرحد عبور کرنے کے منتظر تھے۔ ان افراد میں سے کئی کے ساتھ عورتیں اور بچے بھی تھے۔

Pakistan-Afghanistan Grenzkonflikt
پاکستانی علاقے چمن مین پھنسے ہوئے افغان شہریتصویر: Asghar Achakzai/AFP/Getty Images

اس صورت حال کو دیکھتے ہوئے پاکستانی حکام نے سرحدی گزرگاہ عارضی طور پر کھول دی تا کہ افغان شہری اپنے وطن لوٹ سکیں۔ حکام کا کہنا ہے سرحدی گزرگاہ ہفتے کی شام تک کھلی رکھی گئی اور اتوار 18 جولائی کو بھی کھولنے کا امکان موجود ہے۔

چمن بم حملہ: جے یو آئی کے سرکردہ رہنما سمیت تین ہلاک

اسپن بولدک پر طالبان کا کنٹرول

افغان طالبان نے اسپن بولدک قصبے پر بدھ 14 جولائی کو قبضہ کر کے اس ٹاؤن میں واقع سرحدی گزرگاہ کو بھی اپنے کنٹرول میں کر رکھا ہے۔ افغان نیشنل آرمی نے اس کی بازیابی کا فوجی آپریشن شروع کر دیا ہے۔ یہ آپریش افغان فوج نے جمعہ 16 جولائی کو شروع کیا۔ ہفتے کی شام تک سرحدی گزرگاہ پر طالبان کا سفید پرچم ہی لہراتا دیکھا گیا۔

ع ح/ا ب ا (اے ایف پی، روئٹرز)