1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پولیس مقابلہ، لاہور میں دس طالبان حملہ آور ہلاک

8 اپریل 2017

پاکستانی پولیس نے لاہور میں ایک کارروائی کرتے ہوئے دس طالبان کو ہلاک کر دیا ہے۔ ہلاک شدگان میں فروری میں لاہور کے مال روڈ پر ہونے والے خود کش حملے میں ملوث مبینہ جنگجو بھی شامل تھے۔

https://p.dw.com/p/2avAS
Pakistan | Selbstmordanschlag auf ein Volkszählungsteam in Lahore
تصویر: DW/T. Shahzad

خبر رساں ادارے اے ایف پی نے پاکستانی پولیس کے حوالے سے آٹھ مارچ بروز ہفتہ بتایا کہ گزشتہ رات مسلح افراد کے ایک گروہ  اور پولیس کے مابین جھڑپوں کے نتیجے میں دس طالبان باغی مارے گئے ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ کم از کم نو دہشت گردوں نے اُس وقت حملہ کر دیا جب پولیس طالبان کے پانچ ارکان کو مناواں لے جا رہی تھی۔

لاہور کا سانحہٴ بیدیاں روڈ: مقدمہ درج، تحقیقات جاری

لاہور میں خود کش حملہ، کم از کم چھ افراد ہلاک

لاہور دھماکہ دہشت گردی تھی یا حادثہ؟

اس کارروائی میں یہ حملہ آور اپنے ساتھیوں کو آزاد کرانے میں کامیاب ہو گئے اور انہیں لے کر فرار ہو گئے۔ پنجاب پولیس کے انسداد دہشت گردی محکمے کی طرف سے بتایا گیا ہے کہ پولیس نے ان دہشت گردوں کا تعاقب کیا اور اضافی نفری کے ساتھ ان کا محاصرہ کر لیا۔ تاہم اِن  کی جانب سے ہتھیار پھینکنے سے انکار پر پولیس نے کارروائی شروع کر دی۔

پاکستانی حکام کے مطابق اس کارروائی میں تحریکِ طالبان پاکستان سے تعلق رکھنے والے گروہ جماعت الحرار کے دس مسلح افراد مارے گئے۔ اس طالبان گروہ پر الزام عائد کیا جاتا ہے کہ وہ تیرہ فروری کو لاہور میں ہوئے اس خود کش حملے میں ملوث تھا، جس میں تیرہ افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

مقامی میڈیا کے مطابق پولیس مقابلے میں ہلاک ہونے والوں میں انوارالحق نامی دہشت گرد بھی شامل ہے، جسے مال روڈ پر ہونے والے حملے کے بعد گرفتار کر لیا گیا تھا۔

Pakistan | Selbstmordanschlag auf ein Volkszählungsteam in Lahore
پاکستانی پولیس نے لاہور میں ایک کارروائی کرتے ہوئے دس طالبان کو ہلاک کر دیا ہےتصویر: DW/T. Shahzad

انوارالحق نے اعتراف کیا تھا کہ یہ حملہ جماعت الحرار کے جنگجوؤں نے کیا تھا۔ پاکستانی صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں یہ تازہ کارروائی ایک ایسے وقت میں ہوئی ہے، جب کچھ روز قبل ہی اس شہر میں مردم شماری کی ایک ٹیم پر ہونے والے خود کش حملے میں سات افراد ہلاک جبکہ درجنوں زخمی ہو گئے تھے۔

رواں برس فروری میں پاکستان بھر میں ہونے والے تازہ حملوں کے نتیجے میں 130 افراد مارے گئے تھے۔ تب سے دیگر بڑے شہروں کی طرح لاہور میں سکیورٹی ہائی الرٹ کر دی گئی تھی۔