1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستانیوں کی لڑائی دھند اور دھول کے خلاف

30 دسمبر 2019

پاکستانی انجینیئر حسن زیدی نے فضائی آلودگی اور دھول سے لڑنے اور ہوا کو صاف بنانے والے ایک آلے کی ایجاد کی ہے اور مختلف شہری علاقوں کے لوگ مسلسل اس آلے کے حصول کی کوششوں میں ہیں۔

https://p.dw.com/p/3VU12
Pakistan Smog in Lahore | Spielplatz
تصویر: Getty Images/AFP/A. Ali

گزشتہ کئی ماہ سے حسن زیدی کا موبائل فون مسلسل ہی بجتا رہا ہے۔ مختلف شہری زیدی کے ایجاد کردہ ایئر پیوریفائر یا ہوا صاف کرنے والے آلے کے حصول کی کوششوں میں ہیں۔ اس موسم سرما میں حسن زیدی اب تک قریب پانچ سو آلات فروخت کر چکے ہیں۔ یہ آلہ سولہ ہزار روپے کا ہے۔ اس کی مدد سے فضا میں موجود ضرر رساں ذرات سے نجات حاصل کی جا سکتی ہے اور سانس لینے کے لیے ہوا کی کوالٹی کو بہتر بنایا جا سکتا ہے۔

پاکستان: دھند پڑنے سے قبل اینٹوں کے بھٹوں پر پابندی

لاہور: ’دھند غیر معمولی اور زہریلی ہے‘

زیدی نے خبر رساں ادارے اے ایف پی سے بات چیت میں کہا، ''کبھی کبھی تو مجھے اتنی کالز آتی ہیں کہ میں جواب تک نہیں دے سکتا۔‘‘

زیدی نے دیسی ساختہ یہ آلہ قریب چھ ماہ کی مدت میں تیار کیا اور یہ کوشش بھی کی کہ اس کی قیمت کم رہے۔ انہوں نے بتایا کہ ان کے پاس اس آلے کی تیاری کے لیے چوں کہ افرادی قوت بہت کم ہے، اس لیے وہ اب تک سینکٹروں آرڈرز نظرانداز کر چکے ہیں۔

'انڈور فارسٹ‘ پیوریفائر نامی ہوا صاف کرنے والا یہ آلہ اپنے ہم پلہ درآمد کردہ ماڈلز سے بہت کم قیمت ہے۔ عمومی طور پر ایسا کوئی آلہ درآمد کیا جائے، تو اس کی قیمت اس دیسی پیوریفائر سے دو تا پانچ گنا زائد ہوتی ہے۔

حال ہی میں حسن زیدی سے اپنے 180 ملازمین کے لیےدرجنوں پیوریفائرز خریدنے والی کمپنی آٹوسافٹ ڈائنامکس کی سربراہ سعدیہ خان کے مطابق، ''اب یہ پرتعیش شے یا سہولت کی شے نہیں، ضرورت بن چکی ہے، تاکہ لوگ محفوظ انداز سے سانس لے سکیں۔‘‘

بھارت اور پاکستان ميں ’سموگ‘ سے نظام زندگی متاثر

گزشتہ پانچ برسوں میں پاکستان میں فضائی آلودگی کی سطح میں نمایاں اضافہ دیکھا گیا ہے، جس کی وجہ گھٹیا درجے کے ڈیزل کے استعمال سے فضا میں خارج ہونے والے مضر ذرات، موسمی فصلوں کی پرالی جلائے جانے اور زیادہ شدید موسم سرما کی وجہ سے دھند اور دھول ہیں۔

سائنسی جریدے دی لینسٹ میں شائع ہونے والی ایک مطالعاتی رپورٹ کے مطابق سن 2015ء میں ایک لاکھ پینتیس ہزار پاکستانیوں کی موت کی وجہ فضائی آلودگی تھی۔ خراب ہوا کے اعتبار سے پاکستان میں بدترین صورت حال صوبہ پنجاب کی ہے اور خصوصاﹰ بھارتی سرحد کے قریب واقع لاہور میں موسم سرما میں فضائی آلودگی اپنے عروج پر دیکھنے کو ملتی ہے۔

ع ت، ب ج (اے ایف پی)