1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستانی فوج کا بجٹ میں کمی کا فیصلہ اور سوشل میڈیا پر بحث

شمشیر حیدر روئٹرز کے ساتھ
6 جون 2019

پاکستان کی طاقتور فوج نے ملک کی خراب معاشی صورت حال کے پیش نظر ایک برس کے لیے ملکی فوج کے ’بجٹ میں رضاکارانہ کمی‘ کا اعلان کیا جس کے بعد سے یہ معاملہ سوشل میڈیا پر زیر بحث ہے۔

https://p.dw.com/p/3JwqG
Pakistan Nationalfeiertag 2019 in Islamabad | Shaheen II Rakete
تصویر: Getty Images/AFP/F. Naeem

عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) اور پاکستان کے مابین چھ بلین ڈالر قرض پر اصولی اتفاق ہو چکا ہے لیکن قرض ملنے سے قبل اسلام آباد حکومت کو مالیاتی خسارہ کم کرنے کے لیے سخت اقدامات کرنا پڑیں گے۔ ماضی میں مشکل معاشی صورت حال کے باوجود سول حکومتیں فوج سے اختلافات پیدا ہونے کے ڈر سے ملکی دفاعی بجٹ میں کمی سے کتراتی رہی ہیں۔

تاہم اس مرتبہ عمران خان کی حکومت اور ملکی فوج کے مابین بظاہر اچھے تعلقات ہیں۔ پاکستانی فوج کے محکمہ تعلقات عامہ کے سربراہ میجر جنرل آصف غفور نے منگل چار جون کے روز ایک ٹوئیٹ کے ذریعے بتایا کہ فوج نے دفاعی بجٹ میں رضاکارانہ طور پر کمی لانے کا فیصلہ کیا ہے۔

بعد ازاں پاکستانی وزیر اعظم عمران نے بھی اس فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے ٹوئٹر پیغام میں لکھا، ''ہماری قومی سلامتی کو درپیش گوناں گوں چیلنجز کے باوجود افوجِ پاکستان کا آئندہ مالی سال کے دفاعی اخراجات میں رضاکارانہ کمی کا فیصلہ قابل تحسین ہے۔ اس بچت کے نتیجے میں میسر آنے والا سرمایہ خیبر پختونخوا میں ضم ہونے والے قبائلی اضلاع اور بلوچستان کی تعمیر و ترقی میں صرف کیا جائے گا۔‘‘

پاکستانی حکومت رواں ماہ ہی آئندہ مالی سال کے لیے ملکی بجٹ پیش کرنے جا رہی ہے۔ موجودہ نظام کے تحت بجٹ کا نصف سے زائد حصہ صوبوں کو منتقل کر دیا جاتا ہے جب کہ باقی بچ جانے والی رقم کا بہت نمایاں حصہ ملکی دفاعی بجٹ پر خرچ ہو جاتا ہے۔ فوجی ترجمان اور عمران خان نے یہ نہیں بتایا کہ فوج کے بجٹ میں کتنی کمی لائی جا رہی ہے۔

سوشل میڈیا پر ردعمل

پاکستانی دفاعی بجٹ میں کمی کی خبریں پاکستان کے علاوہ بھارت کے میڈیا اور سوشل میڈیا پر زیر بحث رہیں۔ میجر جنرل آصف غفور نے بھارتی میڈیا کو 'فیک‘ قرار دیتے ہوئے اپنی ٹوئیٹ میں لکھا، ''بھولیے مت، ستائیس فروری 2019 کو بھی یہی فوج تھی اور یہی بجٹ تھا۔‘‘

پاکستانی سوشل میڈیا صارفین میں سے زیادہ تر نے وزیر اعظم عمران خان کی طرح فوج کے اس فیصلے کی تعریف کی۔ تاہم کئی صارفین نے مختلف پہلوؤں سے اس فیصلے کو غلط قرار دیا۔

کچھ صارفین کی رائے میں پاکستانی فوج کو ملکی دفاع یقینی بنانے کے لیے اپنا بجٹ کم نہیں کرنا چاہیے جب کہ دیگر کی رائے میں فوج نے در اصل اپنا بجٹ کم نہیں کیا، بلکہ اس برس کے بجٹ میں ہر سال کی طرح دفاعی بجٹ میں مزید اضافہ نہیں کیا جا رہا۔