1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستانی فنکاروں کی حمایت ، اوم پوری پر غداری کا مقدمہ درج

بینش جاوید
5 اکتوبر 2016

بھارت کے نامور اداکار اوم پوری کے خلاف مبینہ طور پر پاکستان کے فنکاروں کی حمایت اوربھارتی فوجیوں کی توہین کرنے کے جرم میں ممبئی کے ایک پولیس اسٹیشن میں غداری کا مقدمہ درج کر دیا گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/2QtC5
Om Puri Bollywood
تصویر: Getty Images

بھارتی میڈیا سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق منگل کے روز ممبئی میں ایک وکیل نے 65 سالہ اداکار کے خلاف ایک پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی۔  پولیس کے مطابق وہ قانونی مشورے کے بعد ہی باقائدہ ایف آئی آر درج کرنے کا فیصلہ کریں گے۔اوم پوری کو ایک ٹی وی پروگرام میں مدعو کیا گیا تھا جس میں موضوع بحث بالی وڈ میں پاکستانی فنکاروں پر پابندی عائد کیے جانے کا فیصلہ تھا۔

 اس پروگرام میں جب میزبان نے بھارتی بارڈر سکیورٹی فورسز کے ایک اہلکار کی ہلاکت کا ذکر کرتے ہوئے اوم پوری کی رائے پوچھی تو انہوں نے کہا،’’ کیا کسی نے اسے زبردستی فوج میں جانے کا کہا تھا ؟‘‘

ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے اوم پوری نے کہا، ’’کیا آپ چاہتے ہیں کہ بھارت اور پاکستان اسرائیل اور فلسطین بن جائیں ؟‘‘ اوم پوری نے اس شو کے دوران کہا کہ ان کے والد ایک فوجی تھے۔

پروگرام میں دیگر مہمانوں اور میزبان کی جانب سے انہیں شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔ ایک مہمان نے اوم پوری پر الزام عائد کیا کہ وہ سلمان خان کی طرح پاکستانی فنکاروں کی حمایت میں اس لیے بول رہے ہیں کیوں کہ وہ سلمان خان کی فلم میں کاسٹ ہونا چاہتے ہیں۔ اس تنقید کا جواب دیتے ہوئے اوم پوری نے کہا، ’’مجھے سلمان خان کی کوئی پرواہ نہیں ہے، آپ مودی جی کے پاس جائیے اور پاکستانی فنکاروں کے ویزا ختم کروا دیں۔‘‘ اوم پوری نے کہا  آپ پندرہ سے بیس لوگوں کو خود کش بمبار بنا کر پاکستان بھیج دیں، اوم پوری یہ کہنے کے بعد پروگرام چھوڑ کر چلے گئے۔

اس پروگرام کے بعد انہیں بھارت میں شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ اوم پوری نے اس پروگرام کے بعد بھارتی نیوز چینل ٹائمز ناؤ سے بات کرتے ہوئے کہا، ’’میں اپنے کہے الفاظ پر شرمندہ ہوں،  لوگوں کو حق ہے کہ وہ میرے کہے گئے الفاظ پر غصے کا اظہار کریں، میں اس سب کا حق دار ہوں کیوں کہ میں نے سوچے سمجھے بغیر بات کی اور میں اپنے خلاف کسی بھی کیس کے لیے تیار ہوں۔‘‘ واضح رہے کہ اوم پوری نے حال ہی میں ایک پاکستانی فلم ’ایکٹر ان لاء‘ میں کام کیا ہے۔

18 ستمبر کو لائن آف کنٹرول کے سرحدی علاقے اُڑی میں مشتبہ عسکریت پسندوں کی جانب سے بھارتی فوجی بیس پر حملے میں 19 فوجی اہلکار ہلاک ہو گئے تھے۔ بھارت نے پاکستان کو اس حملے کا ذمہ دار قرار دیا تھا۔ پاکستان نے بھارت کے اس دعوے کو مسترد کر دیا۔ اُڑی حملے کے بعد 'انڈین موشن پکچرز ایسوسی ایشن‘ نے تمام پاکستانی فنکاروں اور ٹیکنیشنز پر بھارت میں کام کرنے پر پابندی عائد کر دی ہے۔ بھارت میں جہاں ایک طرف اس فیصلے کو سراہا گیا ہے، وہیں بالی وُڈ کی اہم شخصیات اس فیصلے کی مخالفت بھی کر رہی ہیں۔ نانا پاٹیکر، انوپم کھیر اور امیتابھ بچن جیسے اداکار کھل کر اپنی حکومت کی پالیسی کی تائید کر رہے ہیں تو وہیں کرن جوہر، اوم پوری، سلمان خان، اور مہیش بھٹ جیسی شخصیات پاکستانی فنکاروں کی حمایت میں بات کر رہی ہیں۔