1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستانی سفارتکار بھارت کو مطلوب

9 اپریل 2018

بھارت کے قومی تحقیقاتی ادارے (این آئی اے) نے ایک پاکستانی سفارت کار کو ’مطلوب افراد‘ کی فہرست میں شامل کرتے ہوئے ان کے بارے میں مزید معلومات جمع کرنے کے لیے تصاویر جاری کی ہیں۔

https://p.dw.com/p/2vj79
Interpol Logo
تصویر: Getty Images/AFP/R. Rahman

ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق عامر زبیر صدیقی سن 2014 کے دوران کولمبو میں پاکستانی ہائی کمیشن میں ویزا آفیسر کے بطور تعینات تھے اور انہوں نے مبینہ طور پر دو دیگر پاکستانی افسران کے ساتھ مل کر امریکی اور اسرائیلی قونصل خانوں کے علاوہ بھارتی آرمی اور نیوی کی اہم تنصیبات کے خلاف 26/11  طرز کے حملوں کا منصوبہ بنایا تھا۔

بھارتی تحقیقاتی ادارے این آئی اےکی جانب سے ان افراد کو ایک ایسے وقت میں مطلوب افراد کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے جب یہ ادارہ ان افراد کی گرفتاری کے لیے انٹرپول کو درخواست بھیجنے کی تیاری کر رہا ہے۔ 

Flagge Pakistan und Indien
تصویر: picture-alliance/AP Photo/A. Sharma

رات گئے سفارت کاروں کے گھروں کی گھنٹیاں کون بجاتا ہے؟

ایل او سی پر کشیدگی، کیا پاکستان کے خلاف کوئی سازش ہے؟

 ٹائمز آف انڈیاکے مطابق عامر زبیر صدیقی کے خلاف فروری کے مہینے میں ہی چارج شیٹ جاری کر دی گئی تھی تاہم ان کے ساتھ مبینہ طور پر ملوث باقی دو افراد کی نشاندہی نہیں ہو سکی تھی۔ تاہم اب انہیں پاکستانی انٹیلیجنس افسر جو ’وینیتھ‘ اور ’باس‘ کے کوڈ ناموں سے کام کر رہے تھے، پہچان لیا گیا ہے۔

بھارت کے قومی تحقیقاتی ادارے کے مطابق امریکا کی جانب سے فراہم کردہ معلومات کے ذریعے پاکستانی سفارتی عملے کے خلاف تحقیقات میں مدد ملی ہے۔ ان کے مطابق پاکستانی افسران نے حملوں کا جو منصوبہ تیار کیا تھا اس کے مطابق چنائے میں امریکی قونصلیٹ پر حملے کا کوڈ ورڈ’’شادی ہال‘‘ تھا۔ حملہ آوروں کو ’’باورچی‘‘ کا نام دیا گیا تھا اور قونصلیٹ میں جو بم نصب کیے جانے تھے انہیں’’مصالحہ‘‘ کا کوڈ ورڈ دیا گیا تھا۔

یہ پہلی بار ہے کہ بھارت نے کسی پاکستانی سفارتکار کا نام مطلوب افراد کی فہرست میں شامل کیا ہے۔ پاکستان کی جانب سے ابھی تک اس حوالے سے کوئی رد عمل سامنے نہیں آیا۔