1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستانی حکومت کے تحفظات جاننے کی کوشش کر رہے ہیں، ایکس

18 اپریل 2024

مائیکرو بلاگنگ پلیٹ فارم ایکس (سابق ٹوئیٹر) کے مطابق وہ پاکستان میں اس پلیٹ فارم کی بندش کے تناظر میں پاکستانی حکومت کے ’تحفظات کو سمجھنے کی‘ کوشش کر رہا ہے۔ پاکستان میں گزشتہ دو ماہ سے ایکس تک رسائی ممکن نہیں ہے۔

https://p.dw.com/p/4euhk
مائیگرو بلاگنگ سروس ایک کا لوگو
تصویر: Monika Skolimowska/dpa/picture alliance

حکومتوں کے ساتھ معاملات دیکھنے والی ایکس کی ٹیم 'گلوبل گورنمنٹ افیئرز ٹیم‘ نے پاکستان میں اپنی سروسز کی بندش کے بعد پہلی مرتبہ جاری کیے گئے اپنے بیان میں کہا ہے، '' ہم پاکستانی حکومت کے ساتھ اس کے تحفظات سمجھنے کے لیے اپنی کاوشیں جاری رکھے ہوئے ہیں۔‘‘

پاکستان میں ایکس تک رسائی مشکل، وی پی این ڈاؤن لوڈز میں اضافہ

پاکستان میں ایکس پر پابندی حکومت کے حکم پر، پی ٹی اے

ماضی میں ٹوئٹر کے نام سے جانے جانے والے اس پلیٹ فارم تک پاکستان میں 17 فروری کے بعد سے شاذ و نادر ہی رسائی ممکن رہی ہے۔ یہ وہ وقت تھا جب سابق پاکستانی وزیراعظم عمران خان کی جماعت پاکستان تحریک انصاف کی طرف سےآٹھ فروری کے انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف احتجاج کا اعلان کیا گیا تھا۔

پاکستان تحریک انصاف کے کارکنان احتجاج کرتے ہوئے۔
عمران خان کی جماعت پاکستان تحریک انصاف کی طرف سے آٹھ فروری کے انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف احتجاج کے اعلان کے بعد سے ایکس پاکستان میں شاذ نادر ہی قابل رسائی رہا ہے۔تصویر: Fareed Khan/AP/picture alliance

پاکستانی وزارت داخلہ نے بدھ 17 اپریل کو تسلیم کیا کہ ایکس کو سکیورٹی وجوہات کی بنیاد پر پاکستان میں بلاک کیا گیا۔ یہ بات اسلام آباد ہائیکورٹ میں داخل کرائی گئی ایک رپورٹ میں کہی گئی ہے جہاں اس پلیٹ فارم پر پابندی کے خلاف کئی ایک درخواستوں پر کارروائی ہو رہی ہے۔

اسی روز سندھ ہائیکورٹ کی طرف سے بھی حکومت کو حکم جاری کیا گیا کہ وہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس تک رسائی ایک ہفتے کے اندر اندر بحال کرے۔

اس پابندی کے خلاف درخواست داخل کرنے والے وکیل معیز جعفری نے خبر رساں دارے اے ایف پی کو بتایا، ''سندھ ہائیکورٹ نے حکومت کو ایک ہفتے کا وقت دیا ہے کہ وہ خط کو واپس لے، اس میں ناکامی کی صورت میں عدالت آئندہ تاریخ پر مناسب حکم جاری کرے گی۔‘‘

اسمارٹ فون پر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز
پاکستانی حکومت اور ملی ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کئی ہفتوں تک اس بات سے انکار کرتے آئے ہیں کہ پاکستان میں ایکس تک رسائی کو بلاک کیا گیا ہے۔تصویر: onathan Raa/Sipa USA/picture alliance

خیال رہے کہ کسی بھی صوبے کی سب سے بڑی عدالت ہائیکورٹ کا حکم صوبائی سطح پر لاگو ہوتا ہے تاہم ایسی کسی صورت میں یہ دیگر صوبوں کی ہائیکورٹس کے لیے ایک مثال ثابت ہو گا۔

پاکستانی حکومت اور ملی ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کئی ہفتوں تک اس بات سے انکار کرتے آئے ہیں کہ پاکستان میں ایکس تک رسائی کو بلاک کیا گیا ہے۔

ا ب ا/ا ا (اے ایف پی)