پاکستانی اور ایرانی صدور دوشنبے پہنچ گئے
25 مارچ 2012پاکستان صدر آصف علی زرداری اور ایرانی صدر محمود احمدی نژاد دو شنبے پہنچنے کے بعد صحافیوں سے بات چیت کیے بنا علیحدہ علیحدہ تاجکستان کے صدر امام علی رحمان سے ملاقات کے لیے روانہ ہو گئے۔
افغان صدر حامد کرزئی، پاکستانی صدر زرداری اور ایرانی صدر احمدی نژاد مشترکہ طور پر آج اتوار کو صدر امام علی رحمان سے ملاقات کریں گے۔ علاقائی سلامتی کی اس کانفرنس میں خطے کی سکیورٹی صورتحال سمیت توانائی کے موضوع پر بھی بات چیت کی جائے گی۔ افغانستان میں طالبان کی بڑھتی ہوئی کارروائیوں کے علاوہ منشیات کی اسمگلنگ کا معاملہ بھی اس کانفرنس میں زیر بحث آئے گا۔
دو شنبے میں موجود امریکی سفارت خانے کے مطابق امریکہ کے افغانستان اور پاکستان کے لیے خصوصی مندوب مارک گروسمین بھی پاکستانی اور افغان وفود سے ملاقات کے لیے آج دو شنبے پہنچیں گے۔ مارک گروسمین کی افغان نائب وزیر خارجہ جاوید لودِن اور پاکستانی سیکرٹری خارجہ جلیل عباس جیلانی سے ملاقات ہوگی۔ امریکی ایمبیسی سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق گروسمین افغانستان میں افغان سربراہی میں دیرپا قیام امن کے لیے ہونے والی کاوشوں کا جائزہ لیں گے۔
گزشتہ برس اسلام آباد میں ہونے والی علاقائی سلامتی کی کانفرنس کے بعد افغان صدر حامد کرزئی نے طالبان قیادت کو اپنی حکومت کے ساتھ براہ راست مذاکرات کی دعوت دی تھی۔ انہوں نے پاکستان سے بھی درخواست کی تھی کہ وہ افغانستان میں گزشتہ ایک عشرے سے جاری جنگ کے خاتمے کے لیے تعاون کرے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق طالبان نے قیدیوں کے تبادلے کے سلسلے میں پیدا ہونے والے ایک تنازعے کے بعد امریکہ کے ساتھ مذاکرات کا سلسلہ منقطع کر دیا تھا۔
تاجک حکام کے مطابق صدر امام علی رحمان کی ایرانی صدر محمود احمدی نژاد کے ساتھ ہونے والی ملاقات میں ایران کی طرف سے تاجکستان میں سرمایہ کاری اور دونوں ریاستوں کے درمیان سڑک اور ریل کے ذریعے رابطے کے معاملات زیر بحث آئے۔
رپورٹ: افسر اعوان
ادارت: عابد حسین