1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان کے لیے ہر قربانی دینے کو تیار ہوں، عمران خان

17 مارچ 2023

پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان نے اپنا موقف نرم کرتے ہوئے کہا کہ 'وہ کسی سے بھی بات کرنے' اور پاکستان اور اس کی جمہوریت کے لیے 'ہر طرح کی قربانی دینے' کو تیار ہیں۔

https://p.dw.com/p/4Oosy
Pakistan, Lahore | der ehemalige pakistanische Premierminister Imran Khan
تصویر: Musa Virk/Twitter/REUTERS

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما کا یہ بیان وزیر اعظم شہباز شریف کی جانب سے صلح کی پیش کش کے بعد آیا ہے۔ شہباز شریف نے کہا تھا کہ پا کستان کے اقتصادی اور سیاسی چیلنجز کو حل کرنے کے لیے تمام سیاسی جماعتوں کو مل بیٹھ کر بات کرنے کی ضرورت ہے۔

سابق وزیر اعظم اور پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان نے ٹوئٹر پر اپنے ایک بیان میں کہا کہ وہ پاکستان کے لیے ہر طرح کی قربانی دینے کو تیار ہیں۔

انہوں نے لکھا،" پاکستان کی ترقی، مفادات اور جمہوریت کے لیے میں کسی قربانی سے گریز نہیں کروں گا، اس ضمن میں، میں کسی سے بھی بات کرنے کے لیے تیار ہوں اور اس جانب میں ہر قدم اٹھانے کے لیے تیار ہوں۔"

عمران خان کی گرفتاری کا آپریشن مزید ایک روز کے لیے ملتوی

خیال رہے کہ ایک پاکستانی عدالت نے عمران خان کو عدالت میں پیشی کے لیے وارنٹ کو معطل کرنے سے متعلق ان کے وکلاء کی درخواست جمعرات کے روز خارج کر دی تھی۔

 اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے توشہ خانہ کیس میں سابق وزیر اعظم عمران خان کے خلاف وارنٹ گرفتاری معطل کرنے کی درخواست خارج کردی تھی اور انہیں 18 مارچ کو گرفتار کر کے پیش کرنے کا حکم برقرار رکھا گیا تھا، اس سے ایک روز قبل اسلام آباد ہائی کورٹ نے وارنٹ گرفتاری منسوخ کرنے کے لیے دائر درخواست خارج کر دی تھی۔

وفاقی وزیرِ داخلہ رانا ثناء اللہ خان نے کہا ہے کہ حکومت کی ترجیح عمران خان کو گرفتار کرنا نہیں بلکہ انہیں عدالت میں پیشی پر مجبور کرنا ہے
وفاقی وزیرِ داخلہ رانا ثناء اللہ خان نے کہا ہے کہ حکومت کی ترجیح عمران خان کو گرفتار کرنا نہیں بلکہ انہیں عدالت میں پیشی پر مجبور کرنا ہےتصویر: Aamir Qureshi/FP

معاملات پر اتفاق ہو جانے کا پی ٹی آئی کا دعویٰ

پاکستان تحریکِ انصاف کے مرکزی رہنما فواد چوہدری نے کہا ہے کہ پنجاب انتظامیہ سے مذاکرات کے بعد زمان پارک آپریشن کے تناظر میں معاملات کے حل پر اتفاق ہو گیا ہے۔

فواد چوہدری نے ایک ٹوئٹ میں بتایا ہے کہ انتظامیہ سے ہونے والے مذاکرات کے بعد جمعے کو لاہور ہائی کورٹ کے جج جسٹس طارق شیخ کی عدالت میں متفقہ حل پیش کر دیں گے۔

توشہ خانہ اسکینڈل کے حقائق کیا بتا رہے ہیں؟

انتظامیہ نے پولیس کے زمان پارک آپریشن کے دوران جلاو، گھیراو اور املاک کو نقصان پہنچانے کے الزام میں تحریکِ انصاف کے کارکنوں کے خلاف مختلف مقدمات درج کیے ہیں جب کہ ایک مقدمے میں عمران خان کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔

وفاقی وزیرِ داخلہ رانا ثناء اللہ خان نے کہا ہے کہ حکومت کی ترجیح عمران خان کو گرفتار کرنا نہیں بلکہ انہیں عدالت میں پیشی پر مجبور کرنا ہے۔

انہوں نے جمعرات کی شب ایک ٹیلی ویژن پر کہا کہ حکومت کی حکمت عملی تھی کہ عمران خان کو اس حد تک مجبور کر دیا جائے کہ وہ عدالت میں پیش ہوں۔ اب ہر طرف سے دباؤ آ رہا ہے اور یقین ہے وہ 18 مارچ کو عدالت میں پیش ہوں گے۔

واضح رہے کہ اسلام آباد کی سیشن عدالت نے توشہ خانہ کیس میں عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر رکھے ہیں۔ پولیس نے عدالتی حکم پر عمل درآمد کے لیے سابق وزیر اعظم کی لاہور میں رہائش گاہ زمان پارک کے باہر دو روز تک آپریشن کیا جس میں اسے ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔

زمان پارک میں صورتحال کشیدہ، پولیس اور کارکنان میں جھڑپیں

 

ج ا/ ص ز (اے پی، ایجنسیاں)