1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان کے لیے بیل آؤٹ پیکج کی ’تازہ قسط منظور‘

عاطف بلوچ4 فروری 2016

عالمی مالیاتی فنڈ نے پاکستان کو سن 2013 میں دیے جانے والے مالیاتی بیل آؤٹ پیکج پر نظر ثانی کے بعد 497 ملین ڈالر کی قسط جاری کرنے پر رضا مندی ظاہر کر دی گئی ہے۔

https://p.dw.com/p/1Hpd7
Internationaler Währungsfonds Tür Logo Symbolbild
تصویر: picture-alliance/dpa

خبر رساں ادارے روئٹرز نے بتایا ہے کہ پاکستان کو قرضے کی تازہ قسط جاری کرنے پر اتفاق رائے ہو گیا ہے لیکن ابھی عالمی مالیاتی فنڈ کے بورڈ کی طرف سے حتمی منظوری باقی ہے۔

عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے تین برس قبل ایک ڈیل کے تحت پاکستان کو 6.7 بلین ڈالر کا بیل آؤٹ پیکج جاری کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ اس تازہ قسط کے بعد بھی پاکستان کو 1.1 بلین یورو کی مزيد رقوم اقساط میں ادا کی جائیں گی۔

عالمی مالیاتی فنڈ نے چار فروری بروز جمعرات جاری کردہ ایک بیان میں کہا ہے کہ مشاورتی بحث کے بعد آئی ایم ایف کے نمائندے اور پاکستانی سفارتکار بیل آؤٹ پیکج کے دسویں جائزے کو کامیاب طریقے سے مکمل کرنے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔

پاکستان نے اس مالیاتی پیکج کی شرائط کے طور پر پاور سپلائی کمپنیوں کی نجکاری پر رضا مندی ظاہر کی تھی۔ اس کے علاوہ اسلام آباد حکومت نے یہ منصوبہ بھی بنایا تھا کہ وہ خسارے میں جانے والی کمپنیوں کی نجکاری کر دے گا۔ تاہم حکومت پاکستان ابھی تک ان منصوبوں کو عملی جامہ پہنانے میں ناکام رہی ہے۔

دبئی میں پاکستانی حکام اور عالمی مالیاتی فنڈ کے نمائندوں کی ملاقات میں ان اصلاحاتی منصوبہ جات پر پیشرفت پر تبادلہ خیال کیا جا رہا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ مجوزہ اصلاحات پر پاکستان کی طرف سے سست عمل درآمد کے باعث عالمی مالیاتی فنڈ برہمی کا اظہار کر سکتا ہے۔

تاہم عالمی مالیاتی فنڈ نے پاکستان کے کچھ شعبہ جات میں میں ہونے والی پیشرفت کو سراہا ہے۔ تازہ قسط کی ابتدائی منظوری دیتے ہوئے اس عالمی ادارے نے کہا کہ اسلام آباد نے اس پروگرام کے تحت کچھ ’بینچ مارک‘ پورے بھی کیے ہیں لیکن اسے اقتصادی صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے توانائی کے شعبے میں اصلاحات کو یقینی بنانے کے لیے مزید کام کی ضرورت ہے۔

یہ امر اہم ہے کہ مغربی ممالک کے علاوہ پاکستان کے ہمسایہ ممالک بشمول افغانستان اور بھارت کا کہنا ہے کہ پاکستان میں اقتصادی ترقی کی راہ میں رکاوٹيں 190 ملین آبادی والے اس ملک میں صورتحال بگاڑ سکتی ہيں، جس کی وجہ سے مختلف قسم کے مسائل پیدا ہونے کا امکان بڑھ جائے گا۔

Symbolbild IWF Internationaler Währungsfonds
آئی ایم ایف نے تین برس قبل ایک ڈیل کے تحت پاکستان کو 6.7 بلین ڈالر کا بیل آؤٹ پیکج جاری کرنے کا فیصلہ کیا تھاتصویر: Reuters/K. Kyung-Hoon

پاکستان میں غربت عام ہے جبکہ وہاں عوام کو مسلسل دہشت گردانہ حملوں کا سامنا بھی ہے۔ ماہرین کے مطابق غربت کی وجہ سے بھی لوگ انتہا پسندی کی طرف راغب ہو سکتے ہیں۔

عالمی مالیاتی ادارے کے اسی فنڈ نے 2013ء ميں پاکستان کو شدید مالی مشکلات سے نکالنے میں اہم کردار کیا تھا۔ اس وقت پاکستان دیوالیہ ہونے کے قریب پہنچ چکا تھا۔ تاہم 2013ء سے اب تک پاکستان کے ریزروَز میں کافی اضافہ ہوا ہے۔ یہ ریزروَز گیارہ بلین سے بڑھ کر اب 20.5 بلین تک پہنچ گئے ہیں۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں