1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان کے دہشت گردوں کی فہرست پر بھارت برہم کیوں؟

جاوید اختر، نئی دہلی
13 نومبر 2020

بھارت نے حکومت پاکستان کی طرف سے شائع کردہ دہشت گردوں کی فہرست میں ممبئی دہشت گردانہ حملوں کے ماسٹر مائنڈ اور سازش تیارکرنے والوں کے نام مبینہ طورشامل نہیں کرنے پر سخت برہمی کااظہار کیا ہے۔

https://p.dw.com/p/3lEFD
Indien Mumbai Proteste gegen radikale Islamisten aus Pakistan
تصویر: Getty Images/AFP/I. Mukherjee

بھارت نے  26 نومبر 2008 کو اقتصادی دارالحکومت ممبئی پر ہونے والے دہشت گردانہ حملوں میں ملوث افراد کے ناموں سے متعلق پاکستان کی طرف سے شائع کردہ تازہ ترین فہرست کو یہ کہتے ہوئے مسترد کردیا ہے کہ اس میں 'وحشیانہ دہشت گردانہ حملے کے ماسٹر مائنڈ اور اصل سازشیوں‘ کے ناموں کو جان بوجھ کر شامل نہیں کیا گیا ہے۔

بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان انوراگ سریواستو ا نے جمعرات کی شام معمول کی پریس بریفنگ کے دوران کہا کہ بھارت پاکستان کو ممبئی حملوں کے سلسلے میں اپنی بین الاقوامی ذمہ داریوں کو پورا کرنے سے بچنے کے لیے اپنی جانب سے جھوٹی کہانیاں اور فرضی پالیسیوں سے باز آنے کے لیے کہتا رہا ہے۔

انوراگ سریواستوا کا کہنا تھا”ہم نے پاکستان کی فیڈرل انویسٹی گیٹیو ایجنسی (ایف آئی اے) کی اپ ڈیٹ کی گئی موسٹ وانٹیڈ اور ہائی پروفائل دہشت گردوں کی تازہ ترین فہرست سے متعلق خبریں دیکھی ہیں۔ اس فہرست میں ممبئی حملوں میں شامل کئی پاکستانیوں کے نام شامل کیے گئے ہیں۔"  انہوں نے مزید کہا”اس فہرست میں لشکر طیبہ کے کچھ دہشت گردوں کے بھی نام ہیں، جو اقوام متحدہ کی طرف سے قرار دی گئی ایک پاکستانی دہشت گرد تنظیم ہے۔ اس فہرست میں ممبئی دہشت گردانہ حملوں میں استعمال ہونے والی کشتیوں کے عملے کے ممبران کے نام ہیں۔ لیکن اس قابل مذمت حملے کے ماسٹر مائنڈ اور سازش میں شامل اہم لوگوں کے ناموں کو فہرست میں شامل کرنے سے بڑی چالاکی سے بچا لیا گیا ہے۔"

پاکستان گرے لسٹ میں ہی رہے گا، ایف اے ٹی ایف

پاکستان کارروائی کیوں نہیں کرتا؟

بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان نے دعوی کیا کہ”یہ حقیقت ہے کہ ممبئی حملے کی منصوبہ بندی اور پھر اس پر عمل درآمد پاکستان کی سرزمین سے کیا گیا۔ اس فہرست سے واضح ہے کہ پاکستان کے پاس ان حملوں کی سازش کرنے والوں نیز اسے انجام دینے والے تمام دہشت گردوں کے بارے میں ضروری معلومات اور ثبوت دستیاب ہیں۔"

بھارتی ذرائع کے مطابق اس فہرست میں ممبئی حملوں میں ملوث 19دہشت گردوں کے نام شامل ہیں۔

خیال رہے کہ 2008 میں ہوئے ممبئی دہشت گردانہ حملے میں 28 غیر ملکیوں سمیت 166 افراد ہلاک ہوئے تھے جب کہ درجنوں دیگر زخمی ہوگئے تھے۔ تقریباً 60 گھنٹے تک چلنے والی کارروائی کے بعد اس پر قابو پایا جاسکا تھا۔

بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ بھارت پاکستان سے مسلسل اصرار کرتا رہا ہے کہ ممبئی حملوں کے سلسلے میں اپنی بین الاقوامی ذمہ داریوں کو ادا کرے اور قصورواروں کو قانون کے کٹہرے میں کھڑا کرے۔

انہوں نے کہا کہ دنیا کے دیگر ممالک بھی حکومت پاکستان پر ممبئی دہشت گردانہ حملے کے قصورواروں کو جلد از جلد کیفر کردار تک پہنچانے کے لیے مسلسل زور دیتے رہے ہیں۔ ”لیکن یہ انتہائی تشویش کی بات ہے کہ خود اعتراف کرنے، نیز دہشت گردوں کے متعلق تمام ضروری شواہد موجود ہونے اور بھارت کی طرف سے بھی فراہم کیے جانے کے باوجود پاکستان نے ان حملوں کے 12 برس گزر جانے کے بعد بھی 15 ملکوں کے 166متاثرین کے کنبوں کو انصاف دلانے کے لیے ذرا بھی خلوص اور ایمانداری کا مظاہرہ نہیں کیا ہے۔"

Milli Muslim League Pakistan
بھارت نے حکومت پاکستان کی طرف سے شائع کردہ دہشت گردوں کی فہرست میں لشکر طیبہ کے سربراہ حافظ سعید کا نام شامل نہیں کرنے پر سخت برہمی کااظہار کیا ہے۔تصویر: Getty Images/AFP/A. Ali

حافظ سعید اور داؤد ابراہیم کا نام ندارد

بھارتی میڈیا میں شائع خبروں کے مطابق پاکستان کی ایف آئی اے نے دہشت گردوں کی جو تازہ ترین رپورٹ شائع کی ہے اس میں 1210 افراد کے نام شامل ہیں۔  ان میں سب سے زیادہ 737 نام ان لوگوں کے ہیں جو خیبر پختونخوا میں قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں کو مطلوب ہیں۔

فہرست میں قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں کو مطلوب بلوچستان سے 161 افراد، پنجاب سے 122 افراد، سندھ سے 100افراد، اسلام آباد سے 32 اور گلگت بلتستان سے 30 افراد کے نام شامل ہیں۔

 تاہم اس فہرست میں لشکر طیبہ کے سربراہ حافظ سعید کا نام شامل نہیں ہے۔ بھارت حافظ سعید کو ممبئی دہشت گردانہ حملوں کا ماسٹر مائنڈ قرار دیتا ہے۔ اس فہرست میں بھارت کو انتہائی مطلوب انڈر ورلڈ ڈان داود ابراہیم کانام بھی شامل نہیں ہے۔

بھارتی پائلٹ کی رہائی کا خیر مقدم کرتے ہیں، مکتا دتا

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں