1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان:  ٹرین حادثے میں کم از کم تیس افراد ہلاک

7 جون 2021

پاکستانی صوبہ سندھ میں پیر کو علی الصبح دو ایکسپریس ٹرینوں میں ٹکر ہوجانے سے کم از کم تیس مسافر ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے۔ امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔  ہلاکتوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ہے۔

https://p.dw.com/p/3uVnz
Pakistan Zugunglück in Karachi
علامتی تصویرتصویر: picture-alliance/dpa/R. Khan

پاکستان کے صوبہ سندھ کے گھوٹکی ضلع میں پیر سات جون کو صبح سویرے سرسید ایکسپرس اور ملت ایکسپریس میں ٹکر ہو جانے سے کم از کم  تیس افراد ہلاک جبکہ درجنوں دیگر زخمی ہو گئے۔ پندرہ تا بیس مسافر اب بھی پھنسے  ہوئے ہیں اور انہیں بچانے کی کوششیں جاری ہیں۔

 ہلاکتوں میں اضافہ ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔

گھوٹکی ضلع کے پولیس سربراہ عمر طفیل نے بتایا کہ بھاری مشینوں کے ذریعہ ٹرین کے ڈبوں کو کاٹ کر پھنسے ہوئے مسافروں کو نکالنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ زخمیوں کو ہسپتالوں میں داخل کرا دیا گیا ہے۔

گھوٹکی ضلع کے ایک پولیس افسر عثمان عبداللہ کا کہنا تھا کہ ملت ایکسپریس پٹری سے اتر گئی تھی اور پیچھے سے آنے والی سرسید ایکسپرس نے اسے ٹکر مار دی۔ ابھی تک یہ واضح نہیں ہو سکا ہے کہ ٹرین پٹری سے کیوں اتری اور اس کے بعد دونوں ٹرینوں میں ٹکر کیسے ہوئی۔

اطلاعات کے مطابق ملت ایکسپریس کراچی سے سرگودھا جبکہ سرسید ایکسپریس راولپنڈی سے کراچی جا رہی تھی۔ حادثے کے بعد ملت ایکسپریس کی آٹھ اور سرسید ایکسپریس کی انجن سمیت تین بوگیاں پٹری سے اتر گئیں،جبکہ کچھ بوگیاں کھائی میں جا گریں۔

ٹی وی فوٹیج میں زخمی مسافروں کو ہسپتال لے جاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ پاکستانی ٹی وی چینلوں کے مطابق حادثے کے بعد چار گھنٹے تک جائے حادثہ پر بھاری مشینیں نہیں پہنچ سکی تھیں۔ پاکستان ریلوے کے حکام کا کہنا ہے کہ وہ فی الحال اس حادثے پر کوئی تبصرہ نہیں کرنا چاہتے ہیں کیوں کہ وہ ہنگامی صورت حال سے نمٹنے میں مصروف ہیں۔

Pakistan Zugunglück in Karachi
علامتی تصویرتصویر: picture-alliance/dpa/R. Khan

ایک سو سے زائد زخمی

بعض زخمیوں کی حالت انتہائی نازک بتائی جارہی ہے۔

جس گاوں کے قریب حادثہ پیش آیا وہاں کے ایک مقامی باشندے ملک اسلم نے پاکستان کے ایک نیوز چینل کو بتایا کہ کم از کم 100 افراد زخمی ہوئے ہیں اور وہ بچاو اوراحت کاری کے دوران اب تک تیس لاشوں کی گنتی کرچکے ہیں۔

پاکستان میں حالیہ برسوں میں ریلوے کے متعدد حادثات رونما ہوتے رہے ہیں جس میں متعدد افراد کی ہلاکتیں ہوئی ہیں۔ کسی بھی حکومت نے خراب سگنل سسٹم اور ریلوے لائنوں کو بہتر بنانے پر بالعموم بہت کم توجہ دی ہے۔

اس سال مارچ میں کراچی سے لاہور جانے والی کراچی ایکسپریس روہڑی شہر کے نزدیک پٹری سے اتر گئی تھی جس کے نتیجے میں 30 افراد زخمی اور کم از کم ایک شخص کی ہلاکت ہوئی تھی۔

گذشتہ برس فروری میں پاکستان کے صوبہ سندھ میں کراچی سے لاہور جانے والی پاکستان ایکسپریس اور ایک بس کے درمیان تصادم میں کم از کم 22 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

اس سے قبل نومبر 2019 میں پاکستان میں صوبہ پنجاب کے ضلع رحیم یار خان میں کراچی سے راولپنڈی جانے والی تیز گام ایکسپریس میں آتش زدگی کے حادثے میں کم از کم 74 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

ج ا/ ص ز (اے پی، روئٹرز، اے ایف پی)

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں