1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان نے سلامتی کونسل کے لیے بھارت کی حمایت کر دی 

26 جون 2019

اقوام متحدہ میں ایشیا پسیفک گروپ کے پاکستان سمیت پچپن ممالک نے سلامتی کونسل میں غیر مستقل رکن کے لیے بھارت کی حمایت کر دی ہے۔ یہ رکنیت دو سال کے لیے ہوگی اور اس کا آغاز  سن دو ہزار اکیس میں ہو گا۔

https://p.dw.com/p/3L8b6
تصویر: Reuters/C. Allegri

اقوام متحدہ میں بھارت کے مستقل مندوب، سید اکبر الدین نے ایک بیان میں کہا کہ ایشیا پسیفک گروپ نے اتفاق رائے سے بھارت کے حق میں فیصلہ دیا۔

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں پندرہ ارکان میں سے پانچ مستقل جبکہ باقی دس غیر مستقل ہوتے ہیں۔ مستقل ارکان میں امریکا، برطانیہ، روس، فرانس اور چین شامل ہیں۔ غیر مستقل ارکان کا انتحاب جنرل اسمبلی کے ممبران میں سے دو سال کی مدت کے لیے کیا جاتا ہے۔ اس رکنیت کے لیے باضابطہ انتخاب اگلے سال جون میں ہوگا۔

ماضی میں پاکستان اور بھارت مختلف ادوار میں کئی مرتبہ سلامتی کونسل کے غیر مستقل ارکان رہ چکے ہیں۔

 بھارت ایک عرصے سے سلامتی کونسل میں اصلاحات اور اس کی مستقل رکنیت کا مطالبہ کرتا آیا ہے۔ پاکستان بھارت کے اس مطالبے کی مخالفت کرتا آیا ہے۔

بھارت کی حمایت میں پاکستان کا موقف ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب پاکستان میں پی ٹی آئی کی حکومت نے بارہا بھارت کو مذاکرات کی دعوت دی ہے لیکن بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی حکومت نے اس پر سرد مہری  کا مظاہرہ کیا ہے اور بھارتی حکومت  ایف اے ٹی ایف کی طرف سے پاکستان کو بلیک لسٹ کرانے کے لئے بھی سرگرم ہے۔

پاکستان میں وزیراعظم عمران خان کے ناقدین نے بھارت کی حمایت کے فیصلے کو حکومت کی کمزوری قرار دیتے ہوئے اس پر تنقید کی ہے۔