1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان میں قدرتی آفات سے بچاؤ اور آگاہی کا قومی دن

بینش جاوید
8 اکتوبر 2018

پاکستان کے زیر انتظام کشمیر اور صوبہ خیبر پختونخوا میں تیرہ برس قبل آنے والے زلزلے میں قریب ايک لاکھ افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ آج پاکستان میں قدرتی آفات سے بچاؤ اور ان کے بارے ميں آگاہی کا قومی دن منایا جا رہا ہے۔

https://p.dw.com/p/369Bv
Pakistan Erinnerung an das Erdbeben 2005
تصویر: twitter/Govt of Pakistan

اس تباہ کن زلزلے میں قریب ايک لاکھ افراد ہلاک ہو گئے تھے، جن ميں ہزاروں بچے بھی شامل تھے۔ حکومت پاکستان آج قدرتی آفات کے بارے میں آگاہی اور ان سے بچاؤ کا قومی دن منا رہی ہے۔ اس موقع پر پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے 8 اکتوبر 2005ء کے زلزلے کے متاثرین کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو مسلسل تباہ کن سیلابوں اور زلزلوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ یہ دن منانے کا مقصد قدرتی آفات سے نمٹنے کے عزم کا اعادہ ہے۔

Pakistan nach dem Beben
تصویر: AP

پاکستان کے سرکاری نیوز چینل پی ٹی وی کے مطابق پير آٹھ اکتوبر کو مظفرآباد کے خورشید حسن اسٹیڈیم میں ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا، جس ميں ٹھيک آٹھ بج کر باون منٹ پر ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی۔ پاکستان کے زیر انتظام کشمیر سمیت ملک کے دیگر شہروں میں بھی اس تباہ کن زلزلے میں ہلاک ہونے والوں کی یاد میں تقاریب کا انعقاد کیا گیا ہے۔

Erdbeben in Pakistan
تصویر: AP

پاکستان میں آج سوشل میڈیا پر اس ہولناک سانحے کو یاد کیا جا رہا ہے۔ ٹوئٹر کے ایک صارف تقدس علی نے لکھا،’’ یہ بہت بڑی بدقسمتی ہے کہ  آج بھی 2005ء کے زلزلے کے متاثرین کی بہت بڑی تعداد کو رہائش، تعلیم اور صحت کی بنیادی سہولیات میسر نہیں۔‘‘

Luftaufnahme von Balakot in Pakistan nach dem Erdbeben
تصویر: AP

8 اکتوبر 2005ء کے زلزلے کو پاکستان کی تاریخ کا بدترین زلزلہ کہا جاتا ہے۔ پاکستان کے زیر انتظام کشمیر اور خیبر پختونخوا میں بڑے پیمانے پر تباہی آئی تھی۔ پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں بھی ایک بڑی رہائشی عمارت زمین بوس ہو گئی تھی۔ اس قدرتی آفت کے بعد کئی بین الاقوامی اداروں نے پاکستان میں امدادی کام سر انجام ديے۔ بہت سے پاکستانیوں نے بھی اس مشکل گھڑی میں اپنے ہم وطنوں کی مدد کی۔ ٹوئٹر کی ایک صارف رابیل چوہدری نے لکھا، ’’میں مظفر آباد میں رضاکارانہ کام کرنے گئی تھی، پورا شہر تباہ ہو گیا تھا، سب دیواریں منہدم ہو گئی تھیں۔‘‘

Schweres Erdbeben in Pakistan: Zerstörtes Haus in Islamabad
تصویر: AP

ٹوئٹر پر ایک اور صارف نے لکھا،’’ 8 اکتوبر 2005ء کو میں صرف نو برس کا تھا، مجھے وہ دن آج بھی یاد ہے، کئی ہزار افراد ہلاک ہو گئے، لاکھوں بے گھر ہو گئے تھے۔‘‘

Freies Bildformat: Erdbeben: Eingesperrt
تصویر: ap

پی ٹی وی پر آج کے دن کی مناسبت سے شائع ہونے والی رپورٹ میں لکھا گیا ہے، ’’پاکستان کے وزیراعظم نے کہا ہے کہ جانی نقصانات کے خطرات کم کرنے کے ليے مضبوط ڈھانچوں کی تعمیر ناگزیر ہے۔ عمران خان کی جانب سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ حکومت قدرتی آفات کے تسلسل اور شدت سے بخوبی آگاہ ہے اور ڈیزاسٹر مینجمنٹ پلان کے نفاذ اور خطرات کم کرنے کی پالیسیوں پر عمل پیرا ہیں ۔