1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

'پاکستان میں عید کا چاند اب ایک ہی دن نظر آنے کی امید‘

1 جون 2023

پاکستان میں رویت ہلال کے معاملے کو زیادہ سہل بنانے کی سمت قدم اٹھاتے ہوئے قومی اسمبلی نے ایک بل منظور کر لیا ہے۔ اس سے بالخصوص رمضان اور عیدین کے موقع پر چاند کی رویت کے حوالے سے اختلافات کو ختم کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔

https://p.dw.com/p/4S2s5
Bildergalerie Gesichter des Ramadan
تصویر: picture-alliance/dpa/S. Akber

پاکستانی میڈیا کی رپورٹوں کے مطابق ملکی قومی اسمبلی نے بدھ کے روز "پاکستان رویت ہلال بل 2022" کو منظور کر لیا۔ اس بل کی رو سے نجی رویت ہلال کمیٹیوں کے قیام اور سرکاری اعلان سے قبل نئے چاند دکھائی دینے کے اعلان پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔

پاکستان میں رویت ہلال یا چاند نظر آنے کا اعلان ایک بڑا مسئلہ ہے۔ مذہبی تہواروں بالخصوص رمضان اور عیدین کے موقع پر چاند نظر آنے یا اس کی رویت پر تقریباً ہر سال تنازعہ کھڑا ہو جاتا ہے۔ ماضی میں پاکستان کے مختلف حصوں میں تین تین عیدیں منائی جا چکی ہیں۔

پاکستان میں رویت ہلال کا موجودہ نظام سن 1974ء میں قومی اسمبلی کی منظور کردہ قرارداد کے مطابق مذہبی امور کی وزارت کے تحت کام کر رہا ہے۔

اس متنازعہ مسئلے کو حل کرنے کے لیے ایک بل سن 2021 سے ہی پارلیمان کے ایوان زیریں میں زیر التوا تھا۔ بدھ کے روز اس بل کو وزیر مملکت برائے قانون و انصاف شہادت اعوان نے پارلیمان میں پیش کیا۔ سینیٹ سے منظوری کے بعد یہ بل قانونی شکل اختیار کرلے گا۔

سب مسلمان رمضان ایک ساتھ شروع کیوں نہیں کرتے؟

بل میں کہا گیا ہے،"چاند دیکھنے کے لیے وفاقی، صوبائی اور ضلعی کمیٹیوں کے علاوہ کسی بھی نام سے کوئی بھی کمیٹی یا ادارہ پورے پاکستان یا ملک کے کسی بھی حصے میں چاند نظر آنے کا اعلان نہیں کرے گا۔"

چاند دیکھنے کا اعلان کون کرے گا؟

نئے بل کے مطابق چاند نظر آنے کا اعلان وفاقی رویت ہلال کمیٹی کے چیئرپرسن یا ان کی جانب سے مجاز کمیٹی کا کوئی رکن ہی کر سکتا ہے۔

بل کے مطابق نجی رویت ہلال کمیٹی کے قیام یا ضابطے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے چاند نظر آنے کا اعلان کرنے والی کمیٹیوں یا کسی بھی نجی رویت ہلال کمیٹی کی طرف سے ضابطے کی خلاف ورزی کرنے پر پانچ لاکھ روپے تک کا جرمانہ عائد کیا جا سکتا ہے۔

چاند کی عمرگھٹانا بڑھانا کون سی بڑی بات ہے؟ نئے پاکستان میں سب کچھ ممکن

اس کے علاوہ سرکاری رویت ہلال کمیٹی کے باضابطہ اعلان سے قبل چاند نظر آنے کی خبر نشر کرنے والے ٹی وی چینل پر بھی دس لاکھ روپے تک جرمانہ عائد کیا جا سکتا ہے یا پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) کی جانب سے اس کا لائسنس معطل کیا جا سکتا ہے یا دونوں سزائیں دی جا سکتی ہیں۔

وفاقی رویت ہلال کمیٹی میں چیئرپرسن، ہر صوبے سے دو دو علماء اور اسلام آباد، گلگت بلتستان اور پاکستان کے زیر انتظام کشمیر سے ایک ایک عالم شامل ہوں گے
وفاقی رویت ہلال کمیٹی میں چیئرپرسن، ہر صوبے سے دو دو علماء اور اسلام آباد، گلگت بلتستان اور پاکستان کے زیر انتظام کشمیر سے ایک ایک عالم شامل ہوں گےتصویر: Imago-Images/ZUMAPress/PPI

جھوٹی شہادت دینے پر تین سال قید کی سزا

بل میں یہ تجویز بھی کی گئی ہے کہ چاند دیکھنے کے حوالے سے جھوٹی شہادت دینے والے شخص یا افراد کو تین سال تک قید یا پچاس ہزار روپے تک کا جرمانہ یا دونوں ہی سزائیں دی جا سکتی ہیں۔

’عید کل ہو گی‘ کی سائنس اور ’پہلے چاند دیکھو‘ کی روایت

اس بل میں وفاقی سطح پر ہر صوبے کے علاوہ اسلام آباد، گلگت بلتستان اور پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں مذہبی علماء اور متعلقہ افسران پر مشتمل رویت ہلال کمیٹیاں ہوں گی۔ اس طرح کی کمیٹیاں ضلعی سطح پر بھی قائم کی جائیں گی۔

کئی چاند تھے سرِ آسماں

وفاقی کمیٹی میں چیئرپرسن، ہر صوبے سے دو دو علماء اور اسلام آباد، گلگت بلتستان اور پاکستان کے زیر انتظام کشمیر سے ایک ایک عالم شامل ہوں گے۔ کمیٹی کے تکنیکی اراکین میں محکمہ موسمیات، اسپارکو اور مذہبی امور کی وزارت کا ایک ایک افسر شامل ہو گا۔ وفاقی، صوبائی اور ضلعی کمیٹیوں سمیت اسلام آباد کمیٹی کی مدت کار تین برس ہو گی۔ وفاقی کمیٹی کا اجلاس باری باری صوبائی ہیڈ کوارٹرز اور اسلام آباد میں ہو گا۔

ج ا / ع ا (نیوز ایجنسیاں)