1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان میں امدادی گروپوں پر پابندی، دنیا کو ’شدید تحفظات‘

25 اکتوبر 2018

امریکا اور یورپی یونین سمیت مغربی ممالک نے پاکستانی وزیر اعظم عمران خان سے امدادی گروپوں کے خلاف کریک ڈاؤن پر ’شدید تحفظات‘ کا اظہار کیا ہے۔ خبر رساں ادارے روئٹرز نے یہ بات سفارتی ذرائع کے حوالے سے بتائی ہے۔

https://p.dw.com/p/37Ct3
یورپی یونین کے سفارت کار نے برطانیہ اور فرانس سمیت یورپی یونین کے 17 دیگر ایسے ممالک کی طرف سے اس خط پر دستخط کیے جن کے مشن پاکستان میں موجود ہیں۔تصویر: picture-alliance/dpa/D. Kalker

روئٹرز کے مطابق پاکستان میں غیر ملکی فنڈنگ سے چلنے والے امدادی گروپوں کو شبے کی نظر سے دیکھا جاتا ہے اور پاکستانی فوج کے بہت سے ارکان یہ سمجھتے ہیں کہ مغربی ممالک اس طرح کے گروپوں کو اکثر جاسوسی کے لیے بطور پردہ استعمال کرتے ہیں۔ جوہری طاقت رکھنے والے ملک پاکستان میں غیرملکی سفارت کاروں اور صحافیوں کو بھی اکثر سخت پابندیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

حالیہ چند ماہ کے دوران کم از کم 18 بین الاقوامی امدادی تنظیمیوں کو جن میں سے اکثریت انسانی حقوق کے معاملات پر کام کر رہی تھیں، پاکستان چھوڑنے کا حکم دیا گیا ہے۔

Pakistan Außenministerium in Islamabad
سفارتی ذرائع کے مطابق اسی طرح کا ایک خط ستمبر میں پاکستانی وزارت خارجہ کو بھی لکھا گیا تھا۔تصویر: Abdul Sabooh

ان ممالک نے پاکستانی وزیر اعظم عمران خان کو ایک خط لکھا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ پابندی کا نشانہ بننے والے ان گروپوں کو اس بات کی مناسب وجوہات نہیں بتائی کہ حکومت نے انہیں ملک سے چلے جانے کا کیوں کہا ہے، مزید یہ کہ رجسٹریشن کے طریقہ کار میں ’’شفافیت میں کمی‘‘ کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کی طرف سے دیکھے گئے اس خط میں ان ممالک نے مزید لکھا ہے، ’’ہم حالیہ پیشرفت کے حوالے سے شدید تحفظات کے اظہار کے لیے یہ خط لکھ رہے ہیں۔‘‘ روئٹرز کے مطابق چار سفارت کاروں نے اس کے درست ہونے کی تصدیق کی ہے۔

اس خط میں مزید لکھا گیا ہے، ’’سول سوسائٹی پر پابندی سے پاکستان کی بین الاقوامی ساکھ اور انسانی ترقی کے حوالے سے بطور پارٹنر بھروسے کو نقصان پہنچنے کا خطرہ ہے اور اس سے بین الاقوامی امداد دینے والے اداروں اور کاروباری برادری کے اعتماد کو ٹھیس پہنچے گا۔

Saudi Arabien, Riad: Imran Khan auf der Investment Konferenz
مغربی ممالک نے پاکستانی وزیر اعظم عمران خان کو ایک خط لکھا ہے جس میں رجسٹریشن کے طریقہ کار میں ’’شفافیت میں کمی‘‘ کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے۔تصویر: picture-alliance/dpa/A. Nabil

روئٹرز کے مطابق پاکستانی وزیر اعظم عمران خان کے دفتر یا پاکستانی وزارت خارجہ کی طرف سے فوری طور پر اس خط کے حوالے سے کوئی رد عمل نہیں دیا گیا۔ اس خط پر امریکا، کینیڈا، جاپان، آسٹریلیا، ناروے، سوئٹزرلینڈ کے سفارت کاروں نے دستخط کیے ہیں۔ یورپی یونین کے سفارت کار نے برطانیہ اور فرانس سمیت یورپی یونین کے 17 دیگر ایسے ممالک کی طرف سے اس خط پر دستخط کیے جن کے مشن پاکستان میں موجود ہیں۔ سفارتی ذرائع کے مطابق اسی طرح کا ایک خط ستمبر میں پاکستانی وزارت خارجہ کو بھی لکھا گیا تھا۔

پاکستان نے گزشتہ برس کے آخر میں کُل 27 غیر سرکاری امدادی تنظیموں کو پاکستان چھوڑنے کے احکامات جاری کیے تھے۔ تاہم ان میں سے 18 امدادی تنظیمیں ملک چھوڑنے کے احکامات کے خلاف اپیل کر رہی ہیں۔

ا ب ا / ع ب (روئٹرز)

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں